ذہنی دباؤ: مجرب نسخہ، 'سب سے اہم کام سب سے پہلے'

یوگا (فائل)

کام کے اوقات میں مسلسل ذہنی دباؤ صحت کے لیے شدید نقصان دہ ہے۔ تحقیقی ادارے، 'مائنڈ' کی 2013ء کی ایک رپورٹ کے مطابق، ذہنی دباؤ کے شکار ہر تین میں سے ایک پاکستانی فرد کا کہنا تھا کہ اسے کام کی وجہ سے ذہنی دباؤ کا سامنا ہے۔

ایسے میں ذہنی دباؤ سے کیسے بچا جائے اس کے بارے میں تحقیق کار مختلف طریقے تجویز کرتے ہیں۔

’انٹرپرینیور‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، کام کو اس طرح سے ترتیب دیا جائے کہ جو سب سے اہم کام ہے وہ سب سے پہلے کیا جائے؛ تو ذہن سے دباؤ کم ہو جاتا ہے۔ اہم ترین کام کے سرانجام دینے کے بعد ذہن باقی دن بھر کے کام کسی دباؤ کے بغیر سر انجام دے سکتا ہے۔

کام کے دوران اپنے ساتھیوں کے ساتھ بات چیت، ان سے خیالات کا تبادلہ بھی ذہنی دباؤ کو کم کرتا ہے۔ ایسے ہی کام کے دوران رک کر زندگی کے بارے میں سوچنا اور جو کچھ بہتر ہو رہا ہے اس کا خیال کرنا بھی ذہن سے دباؤ کو کم کر سکتا ہے۔

امریکن سائکالوجیکل ایسوسی ایشن کام کے دوران ذہنی دباؤ کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے جو تجاویز دیتی ہے ان میں اس بات کی نشاندہی کرنا شامل ہے کہ وہ کیا عوامل ہیں جو ذہنی دباؤ کا باعث بن رہے ہیں۔ اس نشاندہی کے بعد ذہنی دباؤ کم کرنے کے اقدامات اٹھائے جا سکتے ہیں، جیسے ذہنی دباؤ کے دوران ورزش کرنا، یوگا کرنا یا ایسے مشاغل اپنانا جو ذہنی دباؤ کو کم کر سکیں۔

ایسوسی ایشن کے مطابق، کام کے دباؤ کو کم کرنے کے لیے اوقات کار متعین کرنے چاہئیں۔ گھر کے اوقات میں کام سے متعلق بات چیت اور خیالات سے پرہیز اور مرغوب مشاغل کی جانب توجہ مبذول رکھنی چاہیے۔

ذہن کو ریلیکس کرنے کے لیے مختلف تکنیک اپنانی چاہئیں؛ جیسے ٹی وی، کھیل یا دوسرے مشاغل میں ذہن کی توجہ بٹانا۔

اگر کوئی امر مسلسل ذہنی دباؤ کا باعث بن رہا ہے تو اپنے سپروائزر سے اس کا ذکر کرنا چاہئے تاکہ اس بارے میں کوئی حل ڈھونڈا جائے۔ اور اپنے دوست اور عزیزوں سے بھی مشورہ کرنا چاہیے۔

ادارے ہیلپ گائڈ کے مطابق، ذہنی دباؤ سے بچنے کے لیے بہتر غذا بھی بہت اہم ہے۔ اس کے لیے شکر اور کاربز والے کھانوں، کیفین اور نکوٹین سے پرہیز اور اومیگا 3 سے بھرپور غذا کا استعمال کرنا چاہیے۔

’ہیلپ گائڈ‘ کے مطابق، ذہنی دباؤ کم کرنے کے لیے مکمل اور آرام دہ نیند بہت ضروری ہے۔ اپنی نیند کو بہتر بنانا اور روزانہ 8 گھنٹوں کی نیند پوری کرنے سے ذہنی دباؤ کو کم کیا جا سکتا ہے۔