برصغیر میں کھیلے جانے والے کرکٹ کے دسویں عالمی کپ مقابلوں میں گروپ اے کی چوٹی کی تمام ٹیمیں کوارٹر فائنل کے لیے کوالیفائی کرچکی ہیں۔ ان میں دفاعی چیمپیئن آسٹریلیا، پاکستان، نیوزی لینڈ اور سری لنکا شامل ہیں۔
لیکن گروپ بی میں عمومی طور پر صورت حال غیر واضح ہے کیونکہ غیر متوقع طور پر انگلینڈ کی ٹیم راؤنڈ میچ میں آئرلینڈ اور بنگلہ دیش کے خلاف اپنے میچ ہارگئی تھی۔
اس گروپ سے کوارٹر فائنل تک پہنچنے والی واحد ٹیم جنوبی افریقہ ہے جس نے منگل کوکو لکتہ کے ایڈن گارڈنز میں آئرلینڈ کے خلاف اپنا آخری میچ باآسانی جیت لیا تھا۔ لیکن گروپ بی میں آخری تین پوزیشنوں کے لیے بھارت، انگلینڈ، بنگلہ دیش اور ویسٹ انڈیز کے درمیان سخت دوڑ لگی ہوئی ہے۔
اگرانگلش ٹیم ویسٹ انڈیز سے اپنا آخر ی میچ ہارجاتی ہے تو وہ عالمی کپ سے باہر ہوجائے گی ۔ لیکن یہ میچ جیتنے کی صورت میں اُس کے سات پوائنٹس ہو جائیں گے اور وہ ٹورنامنٹ کے اگلے مرحلے میں داخل ہو جائے گی۔
تاہم اگر بنگلہ دیش نے جنوبی افریقہ کو گروپ بی کے اپنے آخری میچ میں شکست سے دوچار کردیا تو اُس صورت میں انگلینڈ کو کوارٹر فائنل کی بجائے وطن واپس جانا پڑے گا اور آٹھ پوائنٹس کے ساتھ بنگلہ دیش کی ٹیم عالمی کپ کا کوارٹر فائنل کھیلنے کا اعزاز حاصل کر لے گی۔
اُس صورت میں اگر ویسٹ انڈیز بھارت کے خلاف اپنا اگلا میچ ہارجاتی ہے تو انگلینڈ اور بھارت کوارٹر فائنل کھیلیں گے اور ویسٹ انڈیز کی ٹیم مقابلے سے باہر ہوجائے گی۔
لیکن اگر ویسٹ انڈیز کی ٹیم بھارت کو شکست دے دیتی ہے تواُس کے آٹھ پوائنٹس ہوجائیں گے اور وہ کوارٹر فائنل میں پہنچ جائے گی۔ اس صورت میں انگلینڈ اور بھارت کے سات سات پوائنٹس رہیں گے اور دونوں میں سے وہی ٹیم اگلے مرحلے کے لیے کوالیفائی کرسکے گی جس کے رن بنانے کی شرح زیادہ ہوگی۔
بھارت اور ویسٹ انڈیز کے درمیان میچ اگربرابر رہتا ہے تو بھارتی ٹیم کو آٹھ پوائنٹس مل جائیں گے اور اُس صورت میں انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز میں سے وہ ٹیم ناک آؤٹ مرحلے میں پہنچے گی جس کے رن بنانے کی شرح نسبتاََ بہتر ہوگی۔
گروپ بی میں بہتررن بنانے کی شرح کے لحاظ سے ویسٹ انڈیز سر فہرست ہے جبکہ دوسرے نمبر پر جنوبی افریقہ، تیسرے پر بھارت اور چوتھے پر انگلینڈ ہے۔