عالمی کپ کے گروپ بی میں انگلینڈ نے ویسٹ انڈیز کو18 رنز سے شکست دے دی تاہم انگلینڈ کا کوارٹر فائنل تک پہنچنا ابھی واضح نہیں۔ 244 رنز کے ہدف میں ویسٹ انڈیز کی پوری ٹیم 44 اعشاریہ 4 اوور میں 225 رنز پرآؤٹ ہو گئی اور یوں انگلش ٹیم نے 18 رنز سے فتح حاصل کر لی۔
چنائے کے چدم برم اسٹیڈیم پر انگلش کپتان اینڈریو اسٹراس نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیااور محتاط انداز میں اننگز کا آغازکیا تاہم صرف 48 رنز کے مجموعی اسکور پراسے پہلا نقصان میٹ پرائز کی صورت میں اٹھانا پڑا جنہوں نے 21 رنز بنائے ۔ اس کے بعد اسٹراس اورجوناتھن ٹروٹ نے مجموعی اسکور79 تک پہنچایا تاہم اس موقع پر اسٹراس بھی 31 کے انفرادی اسکور پر پولین لوٹ گئے ۔ 121 کے مجموعی اسکور پر انگلش ٹیم کو ٹروٹ کی صورت میں تیسرا نقصان برداشت کرنا پڑا جنہوں نے سب سے زیادہ 47 رنز بنائے ۔ اس کے بعد آئن بل27اورمورگن سات بھی 134 کے مجموعے پر یکے بعد دیگرے میدان چھوڑ گئے ۔32 ویں اوور میں 151 پر روی بھوپارا آؤٹ ہونے والے چھٹے بلے باز تھے جو صرف چار رنز بنا کر ٹیم کو مشکل حالات میں چھوڑ گئے۔
اس موقع پر لیوک رائٹ نے ذمے داری محسوس کی اور اسکور کو آگے بڑھانے کی جدوجہدکی لیکن دوسرے اینڈ پر جیمز ٹریڈیول 9 رنز بنانے کے بعد رن آؤٹ ہو گئے ۔ رائٹ اور ٹم برسنین ٹیم کو اسکور 216 تک لے گئے جہاں رائٹ 44 رنز کی اننگز کھیل کرہمت ہار بیٹھے ۔اس موقع پر ٹم برسنین محتاط نظر آئے۔ ان کی خواہش تھی کہ ٹیم پورے پچاس اوور کھیلے لیکن 238 کے مجموعی اسکور پر گریم سیوان نے 8 رنز کے انفرادی اسکور کے ساتھ ان کا چھوڑ دیا۔ اس کے بعد آخری کھلاڑی ٹریملٹ بھی 3 رنز بنا کر 243 کے مجموعی اسکور پرآؤٹ ہو گئے جبکہ برسنین 20 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے ۔
ویسٹ انڈیز کی جانب سے آندرے رسل نے سب سے زیادہ چار وکٹیں حاصل کیں جس کے بدلے انہیں 8 اوورز میں 49 رنز دینا پڑے ۔ پہلا ایک روزہ میچ کھیلنے والے دیوندرابشو نے بھی شاندار گیند بازی کی اور10 اوورز میں صرف 34 رنز دے کر 3 انگلش بلے بازوں کو واپسی کے پروانے تھمائے ۔ کیمر روئچ تیسرے کامیاب بالررہے جنہوں نے 9 اعشاریہ چار اوورز میں 34 رنز دے کر دو کھلاڑیوں کو پولین کی راہ دکھائی ۔ سولیمان بین سب سے مہنگے ثابت ہوئے جنہوں نے دس اوورز میں 56 رنز دیئے اور کوئی وکٹ حاصل نہ کر سکے ۔ ان کے علاوہ ڈیرن سمی نے 3 اوورز میں 28 اور کیرن پولارڈ نے 8 اوورز میں 37 رنز دیئے تاہم کوئی بھی کھلاڑی آؤٹ نہ کر سکے ۔
244 کے ہدف کا تعاقب کرنے والی کالی آندھی کے کریس گیل نے اننگز کے شروع ہی میں انگلش بالنگ لائن پر گہری پرچھائیاں بکھیر دیں اور 6 اعشاریہ 5 اوورز میں ٹیم کو 58 رنز کا برق رفتار آغاز فراہم کیا ۔کریس گیل نے صرف 21 گیندوں پر 8 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 43 رنز کی اننگز کھیلی تاہم گیل کے آؤٹ ہوتے ہی ویسٹ انڈیز کی وکٹیں گرنے کا سلسلہ شروع ہو گیا۔پہلی وکٹ گرنے کے کچھ ہی لمحوں بعد ڈیون اسمتھ بھی ڈریسنگ روم میں جا بیٹھے۔ انہوں نے دس رنز بنائے تاہم دوسری جانب ڈیرن سمی کریس گیل کے نقش قدم پر چلتے رہے لیکن 91 کے مجموعی اسکور پر ڈیرن براؤ 5 رنز بنا کر ویسٹ انڈیز کو تیسرا نقصان پہنچا گئے ۔
113 کے مجموعی اسکور پر ڈیرن سمی بھی 29 بالوں پر دو چوکوں اور تین چھکوں کی مدد سے 41 رنز بنا کر میدان چھوڑ گئے ۔ مجموعی اسکور میں صرف 6 رنز کا ہی اضافہ ہو پایا تھا کہ 118 پر ڈیون تھامس کی صورت میں پانچویں وکٹ بھی گر گئی جنہوں نے دس رنز بنائے ۔ کالی آندھی کیلئے اس موقع پر صورتحال انتہائی تشویشناک ہو گئی۔ اس موقع پر کیرن پولارڈ میدان میں آئے اور مجموعے کو 150 تک پہنچایا ۔وہ 24 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے ۔
اس نازک موقع پر رمیش سروان اورآندرے رسل نے انگلش بالنگ کے سامنے اسکور بڑھانے کی جدوجہد شروع کی ۔ساتویں وکٹ کی شراکت میں 72 قیمتی رنز بنا کر مجموعی اسکور222کر دیا ۔ اس شراکت میں 37 ویں اوور کی دوسری بال پر دلچسپ صورتحال اس وقت سامنے آئی جب سیوان کی بال پر ٹروٹ نے رسل کاباؤنڈری روپ کے بالکل قریب ایک خوبصورت کیچ تھاما ۔اس موقع پر تیسرے امپائر کی مدد لی گئی اور چند لمحے شائقین کی دھڑکیں خوب تیز ہو گئیں لیکن بعد میں اسے چھکا قرار دیا گیا ۔ رسل 49 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے ۔
ان کے آؤٹ ہوتے ہی میچ ایک بار پھر ویسٹ انڈیز کی دسترس سے باہر ہوگیا کیونکہ مجموعی اسکور میں صرف ایک رنز کے اضافے کے ساتھ 223 پر سیٹ بلے باز سروان بھی 31 رنز کے ساتھ انگلش بالرز کا نواں شکار بن گئے ۔ 225 پر ویسٹ انڈیز کی آخری امید سولیمان بین بھی ٹوٹ گئی اور یوں انگلینڈ نے یہ معرکہ 18 رنز سے اپنے نام کر دیا ۔
انگلینڈ کی جانب سے جیمز ٹریڈ ویل سب سے کامیاب بالرز ثابت ہوئے۔ انہوں نے دس اوورز میں دو میڈن کے ساتھ 48رنز دئیے اور4 وکٹیں اپنے نام کیں ۔ گریم سیوان نے دس اوورز میں ایک میڈن کے ساتھ 36 رنز کا سودا 3 وکٹوں سے کیا ۔ روی بھوپارا نے بھی آج شاندار بالنگ کا مظاہرہ کیا اور ٹیم کی جیت میں انتہائی اہم کردار ادا کیا ۔ انہوں نے 8 اعشاریہ 4 اوورز میں دو میڈن کے ساتھ صرف 22 رنز دیئے اور دو قیمتی وکٹیں حاصل کیں ۔ برسنین نے سات اوور میں 46 رنز دئیے ، ٹریملیٹ نے پانچ اوورز میں 47 رنز دیئے اوررائٹ نے چار اوور میں 18 رنز دیئے لیکن ان تینوں کے حصے میں کوئی وکٹ نہ آ سکی ۔