وینزویلا کے صدر ہیوگو شاویز کے انتقال پر ان کے ملک وینزویلا سمیت شمالی امریکہ کے کئی ممالک میں سرکاری سطح پر سوگ کا اعلان کیا گیا ہے
واشنگٹن —
وینزویلا کے صدر ہیوگو شاویز کے انتقال پر ان کے ملک وینزویلا سمیت شمالی امریکہ کے کئی ممالک میں سرکاری سطح پر سوگ کا اعلان کیا گیا ہے جب کہ عالمی رہنمائوں کی جانب سے تعزیتی بیانات اور اظہارِ غم کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
سوشلسٹ نظریات کے حامی صدر شاویز کے قریبی اتحادی اور بولیویا کے صدر ایوو موریلز نے منگل کی شب اپنی ایک تقریر میں کہا کہ اپنی آزادی کے لیے برسرِ پیکار لوگوں کے لیے شاویز ہمیشہ ایک مثال رہیں گے۔
بولیوین صدر نے آبدیدہ ہوتے ہوئے کہا کہ "شاویز اب بھی زندہ ہیں"۔
صدر شاویز کی ایک اور قریبی اتحادی کیوبا کی حکومت نے ان کے انتقال پر دو روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے جس کے دوران میں ملک بھر میں قومی پرچم سرنگوں رہے گا۔
کیوبا کی حکومت نے ایک بیان میں کہا ہے کہ کیوبا کے عوام صدر شاویز کو اپنا ایک ایسا سپوت سمجھتے تھے جو ہمیشہ ان کے شانہ بشانہ کھڑا رہا۔
آنجہانی صدر کی قریبی دوست اور ارجنٹائن کی صدر کرسٹینا فرنانڈس نے ملک بھر میں تین روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔
صدر فرنانڈس اپنی تمام سرکاری مصروفیات معطل کرکے وینزویلا پہنچ رہی ہیں جہاں وہ صدر شاویز کی آخری رسومات میں شریک ہوں گی۔
صدر شاویز کی آخری رسومات میں شرکت کےلیے یوراگوئے کے صدر جوس موجیکا بھی وینزویلا کے دارالحکومت کراکس پہنچ رہے ہیں۔
وسطی امریکہ کے ایک اور ملک نکاراگوا کے صدر ڈینئل اورٹیگانے اپنے تعزیتی پیغام میں "صدر شاویز کا مشن " جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
ایشیا میں وینزویلا کے قریبی اتحادی ملک ایران کے صدر محمود احمدی نژاد نے اپنے ہم منصب کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ آنجہانی صدر کی جمعے کو ادا کی جانے والی آخری رسومات میں شرکت کے لیے کراکس جائیں گے۔
چین کی حکومت نے اپنے تعزیتی بیان میں صدر شاویز کو "ایک عظیم رہنما اور چینی عوام کا عظیم دوست" قرار دیا ہے۔
اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے بھی صدر شاویز کے انتقال پر وینزویلا کے عوام کے ساتھ اظہارِ تعزیت کیا ہے۔
صدر شاویز کی کڑی تنقید کے مسلسل نشانے پر رہنے والی امریکی انتظامیہ نے محتاط ردِ عمل ظاہر کرتے ہوئے ایک بیان میں وینزویلا کے عوام کے لیے اپنی حمایت کا اظہار کیا ہے۔
اوباما انتظامیہ کی جانب سے جاری بیان میں پیشکش کی گئی ہے کہ وہ وینزویلا کی حکومت کے ساتھ تعمیری تعلق استوار کرنے میں دلچسپی رکھتی ہے۔
سوشلسٹ نظریات کے حامی صدر شاویز کے قریبی اتحادی اور بولیویا کے صدر ایوو موریلز نے منگل کی شب اپنی ایک تقریر میں کہا کہ اپنی آزادی کے لیے برسرِ پیکار لوگوں کے لیے شاویز ہمیشہ ایک مثال رہیں گے۔
بولیوین صدر نے آبدیدہ ہوتے ہوئے کہا کہ "شاویز اب بھی زندہ ہیں"۔
صدر شاویز کی ایک اور قریبی اتحادی کیوبا کی حکومت نے ان کے انتقال پر دو روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے جس کے دوران میں ملک بھر میں قومی پرچم سرنگوں رہے گا۔
کیوبا کی حکومت نے ایک بیان میں کہا ہے کہ کیوبا کے عوام صدر شاویز کو اپنا ایک ایسا سپوت سمجھتے تھے جو ہمیشہ ان کے شانہ بشانہ کھڑا رہا۔
آنجہانی صدر کی قریبی دوست اور ارجنٹائن کی صدر کرسٹینا فرنانڈس نے ملک بھر میں تین روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔
صدر فرنانڈس اپنی تمام سرکاری مصروفیات معطل کرکے وینزویلا پہنچ رہی ہیں جہاں وہ صدر شاویز کی آخری رسومات میں شریک ہوں گی۔
صدر شاویز کی آخری رسومات میں شرکت کےلیے یوراگوئے کے صدر جوس موجیکا بھی وینزویلا کے دارالحکومت کراکس پہنچ رہے ہیں۔
وسطی امریکہ کے ایک اور ملک نکاراگوا کے صدر ڈینئل اورٹیگانے اپنے تعزیتی پیغام میں "صدر شاویز کا مشن " جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
ایشیا میں وینزویلا کے قریبی اتحادی ملک ایران کے صدر محمود احمدی نژاد نے اپنے ہم منصب کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ آنجہانی صدر کی جمعے کو ادا کی جانے والی آخری رسومات میں شرکت کے لیے کراکس جائیں گے۔
چین کی حکومت نے اپنے تعزیتی بیان میں صدر شاویز کو "ایک عظیم رہنما اور چینی عوام کا عظیم دوست" قرار دیا ہے۔
اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے بھی صدر شاویز کے انتقال پر وینزویلا کے عوام کے ساتھ اظہارِ تعزیت کیا ہے۔
صدر شاویز کی کڑی تنقید کے مسلسل نشانے پر رہنے والی امریکی انتظامیہ نے محتاط ردِ عمل ظاہر کرتے ہوئے ایک بیان میں وینزویلا کے عوام کے لیے اپنی حمایت کا اظہار کیا ہے۔
اوباما انتظامیہ کی جانب سے جاری بیان میں پیشکش کی گئی ہے کہ وہ وینزویلا کی حکومت کے ساتھ تعمیری تعلق استوار کرنے میں دلچسپی رکھتی ہے۔