وومن ٹینس ایسوسی ایشن (ڈبلیو ٹی اے) نے بدھ کو چین بشمول ہانگ کانگ میں تمام ڈبلیو ٹی اے ٹورنامنٹس کی فوری معطلی کا اعلان کیا ہے۔
یہ معطلی چین کی خاتون ٹینس اسٹار پینگ شوائی کے کمیونسٹ پارٹی کے اعلیٰ عہدیدار پر جنسی استحصال کے الزام اور منظر عام سے غائب ہونے کے بعد پیدا ہونے والے تنازعے پر کی گئی ہے۔
چین کی ٹینس اسٹار، تین مرتبہ اولمپیئن اور سابق ومبلڈن چیمپئن پینگ شوائی نے گزشتہ ماہ سابق نائب وزیرِ اعظم ژینگ گاؤلی پر متعدد مرتبہ منع کرنے کے باوجود زبردستی جنسی تعلقات قائم کرنے کا الزام لگایا تھا۔
انہوں نے یہ الزام سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'ویبو' پر ایک طویل پوسٹ کے ذریعے لگایا تھا۔ البتہ بعد ازاں ان کے تصدیق شدہ اکاؤنٹ سے یہ بیان ہٹا دیا گیا تھا۔
نیومی اوساکا، سیرینا ولیمز اور بلی جین کنگ اور نوواک جوکووچ جیسے اسٹارز نے بھی پینگ کی حمایت میں آواز اٹھائی تھی۔
ڈبلیو ٹی اے کے چیئرمین اور سی ای او اسٹیو سائمن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ اپنے ایتھلیٹس کو وہاں کیسے کھیلنے کے لیے کہہ سکتے ہیں جہاں پینگ شوائی کو آزادانہ بولنے کی اجازت نہیں ہے۔ اور بظاہر ان پر جنسی استحصال کے الزامات سے پیچھے ہٹنے کے لیے دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتِ حال کو دیکھتے ہوئے وہ اس بارے میں بھی شدید فکرمند ہیں کہ اگر ہم نے 2022 میں چین میں ایونٹس کیے تو ہمارے تمام کھلاڑیوں اور اسٹاف کو بھی خطرات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
چیئرمین کا مزید کہنا تھا کہ انہیں افسوس ہے کہ صورتِ حال اس نہج پر پہنچ گئی ہے۔
خیال رہے کہ ٹینس اسٹار پینگ شوائی چین کے سابق نائب پریمیئر ژینگ گاؤلی کے خلاف الزام کے بعد عوامی منظرنامے سے غائب ہو گئی تھیں۔
سوشل میڈیا سے ان کے بیان کو ہٹائے جانے کے بعد سوشل میڈیا پلیٹ فارم اور حکومتی سرپرستی میں چلنے والے میڈیا پر اس خبر پر کوئی بات نہیں ہوئی تھی۔
خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق ژینگ گاؤلی جو 2018 میں ریٹائرڈ ہو گئے تھے انہوں نے اور چینی حکومت نے پینگ کے الزام پر کوئی ردِ عمل نہیں دیا تھا اور اس معاملے پر براہِ راست بات کرنے کو بلاک کر دیا گیا تھا۔
البتہ پینگ گزشتہ ماہ کے آخر میں ایک ٹینس ایونٹ میں منظر عام پر آئی تھیں اور انہوں نے انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی (آئی او سی) کے صدر تھامس بیچ سے ایک ویڈیو انٹرویو میں کہا تھا کہ وہ محفوظ تھیں۔
SEE ALSO: چین میں اچانک لوگ غائب کیوں ہوجاتے ہیں؟تاہم ڈبلیو ٹی اے نے کہا تھا کہ انہیں ویمبلڈن کی سابق چیمپئن کے بارے میں اب بھی تشویش ہے۔
پینگ کے منظرِ عام سے غائب ہونے اور سابق چینی عہدیدار کے خلاف الزام ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب بیجنگ سرمائی اولمپکس کی میزبانی کرنے جا رہا ہے جس کا آغاز چار فروری سے ہو رہا ہے۔ البتہ چین کے انسانی حقوق کے ریکارڈ کی عالمی سطح پر مذمت کی جاری ہے۔
گزشتہ ماہ چین کی وزارتِ خارجہ نے ٹینس اسٹار کی خیریت سے متعلق سیاست اور قیاس آرائیوں سے خبردار کیا تھا۔
اس خبر میں شامل بعض معلومات خبر رساں ادارے 'رائٹرز' سے لی گئی ہیں۔