یمن: خودکش حملے میں تین فوجی ہلاک

یمن: خودکش حملے میں تین فوجی ہلاک

یمن کے عہدے داروں نے کہا ہے کہ جنوبی شورش زدہ علاقے میں ایک خودکش حملہ آور نے بارو د سے بھری ہوئی اپنی گاڑی فوج کی ایک پڑتالی چوکی سے ٹکرا دی جس کے نتیجے میں تین فوجی ہلاک اور سات زخمی ہوگئے۔

عہدے داروں کا کہناہےکہ خودکش حملہ آور ساحلی شہر عدن اور زنجبار کے درمیان واقع پڑتالی چوکی تک اپنی گاڑی چلاکرلایا اور پھر اسے دھماکے سے اڑادیا۔

یمن کے جنوبی حصے میں عسکریت پسندوں کی ایک بڑی تعداد موجود ہے جس کے باعث سیکیورٹی فورسز اور القاعدہ کے شورش پسندوں کے درمیان اکثر جھڑپیں ہوتی رہتی ہیں۔

صدر علی عبداللہ صالح کے خلاف بڑے پیمانے پر عوامی مظاہروں کے باعث ملک میں سیاسی انتشار کی کیفیت ہے۔مسٹر صالح ان دنوں سعودی میں زیر علاج ہیں اور ان کی حالت بہتر ہورہی ہے۔ وہ جون میں ایک قاتلانہ حملے میں زخمی ہوگئے تھے۔

ہفتے کی صبح فوجی ذرائع اور طبی عہدے داروں نے بتایا کہ زنجبار کی جانب پیش قدمی کرنے والے فوجی دستوں اور اسلامی عسکریت پسندوں کے درمیان جھڑپوں میں 12 عسکریت اور تین فوجی ہلاک ہوگئے۔

صدر صالح نے کہا ہے کہ وہ صدارتی انتخابات تک اپنے عہدے پر موجود رہیں گے۔ لیکن ملک کی حزب اختلاف ان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کررہی ہے۔