یمن کے صدر علی عبداللہ صالح کے حامیوں اور مخالفین نے ایک ایسے موقع پر مظاہرے کیے ہیں جب اقوام متحدہ میں ایک قرارداد پر غور کیا جارہاہے جس میں مسٹر صالح سے اقتدار چھوڑنے کے لیے کہا جا سکتا ہے۔
سرکای میڈیا کی خبروں میں بتایا گیا ہے کہ صدر صالح کے حامیوں نے جمعے کے روز ملک بھر میں بڑے پیمانے پر عوامی اجتماعات منعقد کیے۔ دارالحکومت صنعاء میں صدر کے کئی حامیوں نے ان کی بڑی بڑی تصاویر اٹھا رکھی تھیں۔
ایک اور خبر کے مطابق فرانسیسی خبررساں ادارے نے کہا ہے کہ حکومت مخالف نعرے لگانے والے مظاہرین نے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ مسٹر صالح کے خلاف مقدمہ چلائے۔
توقع ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ارکان برطانیہ کے تیارکردہ قرارداد کے ایک مسودےپر غور کریں گے جس میں خلیج تعاون کونسل کی تجاویز کی حمایت کی گئی ہے۔
اس ہفتے سلامتی کونسل کے ارکان میں تقسیم کیے جانے والے اس مسودے میں مسٹر صالح سے کہا گیا ہے کہ وہ اقتدار اپنے نائب کے حوالے کردیں۔
صدر علی عبداللہ صالح کم ازکم تین بار خلیج تعاون کونسل کی تجاویز کی حمایت کرچکے ہیں ، لیکن ہربار معاہدے پر دستخطوں سے قبل وہ اس سے پیچھے ہٹ گئے تھے۔