یمن کی فوج نے عالمی دہشت گرد تنظیم القاعدہ کی یمنی شاخ کے ایک اہم رہنما کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
فوج کی جانب سے جمعرات کو سامنے آنے والے بیان میں کہا گیا ہے عیاد الشبوانی نامی القاعدہ رہنما جنوبی قصبہ زنجبار میں مسلح شدت پسندوں اور سرکاری فورسز کے مابین ہونے والی شدید لڑائی کے دوران مارا گیا۔
واضح رہے کہ مذکورہ قصبہ مئی سے القاعدہ سے منسلک جنگجوؤں کے قبضہ میں ہے۔
ذرائع ابلاغ میں آنے والی اطلاعات کے مطابق فورسز کے ساتھ جھڑپ میں القاعدہ کا ایک اور رہنما بھی ہلاک ہوا جس کی شناخت تاحال نہیں ہوسکی۔
مذکورہ ہلاکتیں نزدیکی ساحلی شہر عدن میں ہونےو الے اس کار بم دھماکے کے بعد سامنے آئی ہیں جن میں ایک برطانوی شپنگ کمپنی کا عہدیدار مارا گیا تھا۔ بم دھماکے کا الزام القاعدہ پر عائد کیا گیا ہے۔
یمنی حکام کے مطابق دھماکا برطانوی عہدیدار کی کار میں بدھ کو اس وقت ہوا جب وہ اپنی گاڑی میں عدن کے ایک ہوٹل سے نکل رہا تھا۔ دھماکے کی ذمہ داری کسی تنظیم نے قبول نہیں کی ہے۔
برطانوی وزارتِ خارجہ نے دھماکے میں اپنے ایک شہری کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے اس کی شناخت ظاہر کرنے سے گریز کیا ہے۔ وزارت کا کہنا ہے کہ مقتول کے اہلِ خانہ نے ذرائع ابلاغ میں ان کی شناخت ظاہر نہ کرنے کی درخواست کی ہے۔
عدن میں یمن کی اہم بندرگاہ واقع ہے اور اسے پڑوسی صوبہ ابیان کی بہ نسبت پرامن شہر تصور کیا جاتا ہے جہاں بم دھماکوں کے واقعات نہ ہونے کے برابر ہیں۔