پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے اپنے ایک بیان میں حکمراں جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) اور اس کے سربراہ وزیراعظم میاں محمد نواز شریف پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’نواز شریف نے ایک مرتبہ پھر 90ء کی دہائی میں رائج رہنے والی سیاست کا آغاز کر دیا ہے۔نواز شریف نے ماضی سے کوئی سبق نہیں سیکھا، انتقامی سیاست کے بھیانک نتائج نکلیں گے۔‘
بیان کے جواب میں وفاقی وزیراطلاعات پرویز رشید کا کہنا ہے کہ آصف زرداری کو غلط فہمی ہوئی ہے، نون لیگ نے کبھی انتقامی سیاست نہیں کی۔نواز شریف اور سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو نے میثاقِ جمہوریت کیلئے انتقامی سیاست کو سالوں پہلے دفن کر دیا، جو ہمیشہ ہی دفن رہے گی۔
پیر کی شام آصف زرداری کی جانب سے جاری ہونے والے اس بیان کو پاکستان کے مقامی میڈیا میں ’لفظی جنگ‘ سے تعبیر کیا جا رہا ہے۔
الیکٹرونک میڈیا میں اس بیان کی تحریری نقول بھی دکھائی جا رہی ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق، سابق صدر آصف علی زرداری نے اپنے بیان میں یہ بھی کہا ہے کہ ’2013ء کے عام انتخابات متنازع تھے۔ تاہم، جمہوریت کی خاطر اس کے تنائج کو قبول کیا گیا۔‘
سابق صدر زرداری کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’نواز شریف بھول رہے ہیں کہ اگر آج ان کی جماعت برسر اقتدار ہے یا وہ خود وزیر اعظم ہیں تو پیپلز پارٹی کی مفاہمتی پالیسی کی وجہ سے۔ پیپلز پارٹی نے تیسری بار وزیر اعظم بننے پر پابندی ختم کی اسی وجہ سے آج نواز شریف وزیر اعظم اور شہباز شریف وزیر اعلیٰ ہیں۔‘
صدر کے بیان کے حوالے سے کہا جا رہا ہے کہ سابق صدر نے واضح الفاظ میں سنہ 2013ء کے الیکشن کو آر اوز کا الیکشن کہا ہے۔ سابق صدر زرداری کا کہنا ہے کہ اس بات کے ثبوت ٹریبونلز کے فیصلے ہیں۔‘
آصف علی زرداری سے منسوب بیان کے حوالے سے مقامی میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ سابق کا یہ کہنا بھی ہے کہ ’سندھ میں بیوروکریٹس کو نیب اور ایف آئی اے کے ذریعے ہراساں کیا جا رہا ہے۔ ایک جانب یوسف رضا گیلانی اور مخدوم امین فہیم کے وارنٹ جاری کیے گئے تو دوسری جانب پہلے قاسم ضیا، پھر سینیٹر بنگش کے بیٹے اور اب ڈاکٹر عاصم حسین کو گرفتار کر لیا گیا۔‘
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ رانا مشہود کی ویڈیو منظرعام پر آنے کے بعد بھی انہیں گرفتار نہیں کیا گیا، جبکہ سندھ میں بیوکروکریٹس کو نیب اور ایف آئی اے کے ذریعے ہراساں کیا جا رہا ہے، چیف سیکرٹری اور دیگر سیکرٹریز کا ضمانتوں پر ہونا انتقامی سیاست نہیں تو کیا ہے۔‘
دوسری جانب، اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر اطلاعات پرویز رشید نے کہا کہ 90 کی سیاست کو بے نظیر بھٹو اور نواز شریف نے میثاق جمہوریت کے لیے ہمیشہ ہمیشہ کے لیے دفن کردیا تھا اور دفن شدہ سیاست دوبارہ زندہ نہیں ہو سکتی۔
انہوں نے کہا کہ آصف زرداری کو یا تو غلط فہمی ہوئی ہے یا انہیں کوئی غلط اطلاع دی گئی ہے جس کی بنیاد پر انہوں نے بیان جاری کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر عاصم سے متعلق وزیراعظم پہلے ہی رپورٹ طلب کرچکے ہیں جو جلد وزیراعظم کو مل جائے گی۔رپورٹ کی وصولی کے بعد ہی اس معاملے پر بات چیت آگے بڑھے گی۔