انہیں پہلا الوداعی عشائیہ بدھ کو قومی اسمبلی اور سینیٹ کے قائدین حزب اختلاف سید خورشید شاہ اور اعتزاز احسن کی طرف سے دیا جارہا ہے، جبکہ جمعرات کو وزیر اعظم نواز شریف ان کے اعزاز میں الوداعی ظہرانہ دیں گے
پاکستان کے موجودہ صدر آصف علی زرداری کے عہدے کی میعاد رواں ہفتے ختم ہوجائے گی۔ وہ آٹھ ستمبر بروز اتوار اور پیر کی درمیانی شب 12بجے اقتدار سے علیحدہ ہوجائیں گے، جبکہ 9ستمبر کو نومنتخب صدر ممنون حسین اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔
صدر زرداری ملک کے پہلے صدر ہیں جو تمام جمہوری تقاضوں کے تحت اپنے عہدے کی معیاد پوری کر رہے ہیں۔ اس حوالے سے، ان کے اعزاز میں مختلف تقریبات خاص کر الواعی عشائیوں اور ظہرانوں کا اہتمام کیا گیا ہے۔
انہیں پہلا الوداعی عشائیہ بدھ کو قومی اسمبلی اور سینیٹ کے قائدین حزب اختلاف سید خورشید شاہ اور اعتزاز احسن کی طرف سے دیا جا رہا ہے، جبکہ جمعرات کو وزیر اعظم نواز شریف ان کے اعزاز میں الوداعی ظہرانہ دیں گے۔
بدھ کو آصف علی زرداری بحیثیت صدر پارلیمنٹ ہاؤس کا آخری دورہ کریں گے، جبکہ انہیں تاریخ میں صدر کی حیثیت سے مسلسل چھ بار پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کا اعزاز حاصل رہے گا۔ ان سے پہلے کسی بھی صدر کو یہ اعزاز حاصل نہیں ہوا۔
صدر زرداری اس حوالے سے بھی تاریخ میں اپنا نام درج کراکے جا رہے ہیں کہ انہوں نے اٹھارہویں ترمیم کے ذریعے صدر کو حاصل بہت سے اختیارات وزیر اعظم کو واپس کرکے وزیر اعظم کے عہدے کو مضبوط بنایا۔ ان میں اسمبلیاں تحلیل کرنے کا مضبوط ترین اختیار بھی شامل ہے۔
سیدخورشید شاہ اور اعتزاز احسن کی جانب سے دیئے جانے والے عشائیہ میں ملک کی مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنما بھی شریک ہوں گے۔ ان جماعتوں میں عوامی نیشنل پارٹی، تحریک انصاف، جماعت اسلامی، بی این پی عوامی کے رہنما اور دیگر اہم سرکاری شخصیات شامل ہیں۔ ان جماعتوں سے تعلق رکھنے والے سیاسی رہنماوٴں میں عمران خان، سینیٹرحاجی عدیل، سینیٹر چوہدری شجاعت حسین، اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق، قائم مقام چیئرمین سینٹ سینیٹر صابر علی بلوچ، شاہ محمود قریشی، مخدوم جاوید ہاشمی، حاجی غلام احمد بلور، شفقت محمود، مخدوم امین فہیم، مشاہد حسین سید کے نام شامل ہیں۔
اگلے روز یعنی جمعرات کو وزیراعظم نواز شریف صدرآصف علی زرداری کے اعزاز میں الوداعی ظہرانہ دیں گے جس میں پیپلز پارٹی کے بعض رہنماؤں اور وفاقی وزرا کو بھی مدعو کیا گیا ہے۔ ملکی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہوگا کہ جب ایک وزیراعظم کی طرف سے صدر مملکت کو پانچ سالہ مدت پوری کرنے پر باوقار انداز سے رخصت کیا جائے گا۔
صدر زرداری ملک کے پہلے صدر ہیں جو تمام جمہوری تقاضوں کے تحت اپنے عہدے کی معیاد پوری کر رہے ہیں۔ اس حوالے سے، ان کے اعزاز میں مختلف تقریبات خاص کر الواعی عشائیوں اور ظہرانوں کا اہتمام کیا گیا ہے۔
انہیں پہلا الوداعی عشائیہ بدھ کو قومی اسمبلی اور سینیٹ کے قائدین حزب اختلاف سید خورشید شاہ اور اعتزاز احسن کی طرف سے دیا جا رہا ہے، جبکہ جمعرات کو وزیر اعظم نواز شریف ان کے اعزاز میں الوداعی ظہرانہ دیں گے۔
بدھ کو آصف علی زرداری بحیثیت صدر پارلیمنٹ ہاؤس کا آخری دورہ کریں گے، جبکہ انہیں تاریخ میں صدر کی حیثیت سے مسلسل چھ بار پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کا اعزاز حاصل رہے گا۔ ان سے پہلے کسی بھی صدر کو یہ اعزاز حاصل نہیں ہوا۔
صدر زرداری اس حوالے سے بھی تاریخ میں اپنا نام درج کراکے جا رہے ہیں کہ انہوں نے اٹھارہویں ترمیم کے ذریعے صدر کو حاصل بہت سے اختیارات وزیر اعظم کو واپس کرکے وزیر اعظم کے عہدے کو مضبوط بنایا۔ ان میں اسمبلیاں تحلیل کرنے کا مضبوط ترین اختیار بھی شامل ہے۔
سیدخورشید شاہ اور اعتزاز احسن کی جانب سے دیئے جانے والے عشائیہ میں ملک کی مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنما بھی شریک ہوں گے۔ ان جماعتوں میں عوامی نیشنل پارٹی، تحریک انصاف، جماعت اسلامی، بی این پی عوامی کے رہنما اور دیگر اہم سرکاری شخصیات شامل ہیں۔ ان جماعتوں سے تعلق رکھنے والے سیاسی رہنماوٴں میں عمران خان، سینیٹرحاجی عدیل، سینیٹر چوہدری شجاعت حسین، اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق، قائم مقام چیئرمین سینٹ سینیٹر صابر علی بلوچ، شاہ محمود قریشی، مخدوم جاوید ہاشمی، حاجی غلام احمد بلور، شفقت محمود، مخدوم امین فہیم، مشاہد حسین سید کے نام شامل ہیں۔
اگلے روز یعنی جمعرات کو وزیراعظم نواز شریف صدرآصف علی زرداری کے اعزاز میں الوداعی ظہرانہ دیں گے جس میں پیپلز پارٹی کے بعض رہنماؤں اور وفاقی وزرا کو بھی مدعو کیا گیا ہے۔ ملکی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہوگا کہ جب ایک وزیراعظم کی طرف سے صدر مملکت کو پانچ سالہ مدت پوری کرنے پر باوقار انداز سے رخصت کیا جائے گا۔