Sidra Dar is a multimedia journalist based in Karachi, Pakistan.
کراچی میں ان دنوں موسم معمول سے کہیں زیادہ سرد ہے اور بہت سے لوگوں کو لگتا ہے کہ شہر میں اس بار ریکارڈ سردی پڑی ہے۔ محکمۂ موسمیات کا کہنا ہے کہ سردی کی یہ لہر مزید کئی روز جاری رہے گی۔ لیکن کیا واقعی شہر میں سردی کا ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے؟ مزید جانیے اس رپورٹ میں۔
چینل انتظامیہ کے مطابق ناظرین ڈرامے کی آخری قسط ہفتہ 18 جنوری کے بجائے 25 جنوری کو دیکھ سکیں گے۔
کہتے ہیں شوق کا کوئی مول نہیں ہوتا۔ یہ بات سچ کر دکھائی ہے کراچی کی جنت خاتون نے جنہیں اداکاری کا شوق ہے جس کی تکمیل کے لیے انہوں نے ٹک ٹاک کا سہارا لیا۔ جنت خاتون کے ٹک ٹاک پر ایک لاکھ سے زائد فالوورز ہیں اور وہ اپنی ویڈیوز کے ذریعے لوگوں کی توجہ حاصل کررہی ہیں۔ مزید دیکھیے سدرہ ڈار کی ڈیجیٹل رپورٹ
کراچی میں ان دنوں سردی نے ڈیرے ڈال رکھے ہیں۔ ٹھنڈ بڑھتے ہی بازاروں میں گرم کپڑوں کی طلب میں بھی اضافہ ہو گیا ہے۔ شہری کہتے ہیں کہ کافی عرصے بعد ٹھنڈی ہوائیں چلی ہیں اور اچانک سردی بڑھنے کے بعد وہ گرم کپڑے خریدنے کے لیے نکلے ہیں۔
ماہرین کے مطابق رواں سال موسم سرما کے آغاز سے ہی درجۂ حرارت کا جو ریکارڈ سامنے آیا ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ گزشتہ برس کے مقابلے میں زیادہ سردی پڑ رہی ہے۔
فلکیات کے ماہرین سورج گرہن کو مکمل طور پر سائنسی عمل قرار دیتے ہوئے اس سے منسوب کہانیوں اور توہمات پر یقین نہیں رکھتے۔ لیکن اس سارے مرحلے کے دوران عام آنکھ سے سورج کو دیکھنے سے ضرور منع کرتے ہیں۔
دنیا کے کئی شہروں کی طرح کراچی میں بھی جمعرات کو سورج گرہن دیکھا گیا۔ طلبہ اور ماہرین فلکیات نے سورج کو چاند کے پیچھے چھپنے کا منفرد منظر دیکھنے کے لیے کیا تیاریاں کیں اور سورج کو گرہن لگنے کا عمل کیسے مکمل ہوا؟ دیکھیے سدرہ ڈار کی اس ڈیجیٹل رپورٹ میں
بانیٔ پاکستان محمد علی جناح کے یوم پیدائش پر کراچی میں پہلی اسٹریٹ لائبریری کا افتتاح کیا گیا ہے۔ سڑک کنارے قائم اس کتب خانے کا مقصد مسافروں کو دورانِ سفر اور سواری کے انتظار میں وقت گزاری کے لیے کتابیں پڑھنے کا موقع فراہم کرنا ہے۔ اس منفرد لائبریری کے قیام کو شہری خوش آئند قدم قرار دے رہے ہیں۔
کرسمس منانے کے لیے مسیحی برادری جہاں دیگر تیاریوں میں مصروف ہے وہیں کرسمس کیک کی تیاری کا عمل بھی جاری ہے۔ کراچی میں مسیحی برادری کی اکثریت کرسمس کا کیک اپنے گھروں میں ہی بناتی ہے۔ لیکن یہ کیکس بیکنگ کے لیے کچھ مخصوص بیکریوں میں لائے جاتے ہیں۔ کرسمس کیک کی تیاری پر دیکھیے سدرہ ڈار کی یہ ڈیجیٹل رپورٹ
مسکیٹا بیکری کراچی کی ایک مشہور بیکری ہے جہاں کرسمس پر خصوصی سوغات تیار کی جاتی ہیں۔ بیکری کے مالک حیدر عباس کے مطابق مسکیٹا مسیحی نام ہے۔ پہلے بیکری کا انتظام مسیحی ہی سنبھالتے تھے۔ کرسمس پر بیکری میں بادام ٹافی، نیوریز، تل پاپڑی، فج چاکلیٹ سمیت متعدد اشیا بڑی تعداد میں خصوصی طور پر بنائی جاتی ہیں۔
کراچی میں بارہویں عالمی اردو کانفرنس کی رونقیں عروج پر ہیں۔ اس سالانہ کانفرنس کا شمار اب شہر کی اہم ترین ادبی تقریبات میں ہوتا ہے۔ اتوار کو کانفرنس کا آخری روز ہے جس میں مزید کئی موضوعات پر فکر انگیز مذاکرے اور مباحثے ہوں گے۔ چار روزہ کانفرنس کے ابتدائی تین روز کی تفصیلات جانیے اس رپورٹ میں۔
کراچی کی رہائشی صفیہ بیگم نے آج سے 50 برس قبل اپنی بہن سے ان کے بیٹے کو گود لیا تھا۔ صفیہ کہتی ہیں کہ شوہر کے انتقال کے بعد ان کی بہن اور بہنوئی نے اپنے بیٹے کو واپس لے لیا جس کی عمر اس وقت 15 برس تھی۔
لاہور میں 'ویمن آن وہیل' پروگرام کی کامیابی کے بعد کراچی میں بھی خواتین کو موٹر سائیکل چلانے کی تربیت دی جا رہی ہے۔ موٹر سائیکل سیکھنے والوں میں کراچی یونیورسٹی کی طالبہ انعم یوسف زئی بھی شامل ہیں جو بائیک چلا کر اپنے خواب پورے کرنے کی خواہش مند ہیں۔ سدرہ ڈار کی ڈیجیٹل رپورٹ۔
کراچی کے ایک میوزیم میں بھارتی پائلٹ ابھینندن کی ایک گیلری بنائی گئی ہے جس میں ان کی گرفتاری کے وقت تحویل میں لی گئی چیزیں رکھی گئی ہیں۔ ونگ کمانڈر ابھینندن کا طیارہ پاکستان کی فضائیہ نے 27 فروری کو ایک جھڑپ کے دوران مار گرایا تھا اور اُنہیں گرفتاری کے کچھ دنوں بعد بھارت کے حوالے کر دیا تھا۔
کراچی سے تعلق رکھنے والی 21 سالہ رابعہ شہزاد سندھ کی کم عمر ترین اور واحد خاتون ویٹ لفٹر ہیں جنہوں نے کئی بین الاقوامی مقابلوں میں پاکستان کی نمائندگی کی ہے۔ رابعہ کی خواہش ہے کہ وہ 2024 کے اولمپکس میں پاکستان کی نمائندگی کرسکیں۔
پاکستان میں لڑکیوں کا سائیکل چلانا عمومی طور پر عام بات نہیں سمجھی جاتی۔ ایسے میں کچھ لڑکیاں تبدیلی لانے کی کوشش میں مصروف ہیں۔ کراچی کی کچھ باہمت لڑکیاں ہیں جو سائیکل چلانے کا شوق نہ صرف پورا کر رہی ہیں بلکہ دوسری لڑکیوں کی بھی حوصلہ افزائی کر رہی ہیں۔
گزرتے وقت کے ساتھ ساتھ سر بدلے اور ساز بھی بدل گئے لیکن برصغیر کے قدیم ساز شہنائی، چمٹا اور نقارہ آج بھی موجود ہیں۔ جنہیں بجانے والے اب چند ہی فنکار رہ گئے ہیں جو اسے زندہ رکھنا چاہتے ہیں۔ ان مشکل سازوں کو بجانے والوں کی کہانی ان ہی کی زبانی جانتے ہیں۔
امن، محبّت اور رواداری کے فروغ کے لیے سندھ کے شہر خیرپور میں میلہ سجایا گیا جس میں نوجوانوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اس میلے میں فوک، صوفی اور کلاسیکل موسیقی کے ساتھ ساتھ علاقائی رقص بھی لوگوں کی توجہ کا مرکز رہے۔
ماضی کے نامور صوفی گلو کاروں کی اگلی نسل اب ان کے کام کو آگے بڑھا رہی ہے۔ فنکاروں کا کہنا ہے کہ صوفیانہ کلام ایک سمندر ہے جسے سیکھنے کے لیے زندگی لگ جاتی ہے۔ صوفی فنکاروں کے مطابق اس فن کے لیے 'فقیر' ہونا ضروری ہے۔
گھوٹکی میں مندر پر ہونے والے حملے کے بعد سے اب شہر کے حالات تو معمول پر آچکے ہیں۔ لیکن اس واقعے سے ہندو برادری بے چین دکھائی دیتی ہے ۔ سندھ میں اقلیتوں کے خلاف بڑھتے واقعات سے ہندو کیا محسوس کرتے ہیں اور کیا یہ محض مفادات کے ٹکراؤ کے سبب کیا جارہا ہے۔ جانیے اس رپورٹ میں
مزید لوڈ کریں