عاصم علی رانا وائس آف امریکہ اردو کے لئے اسلام آباد سے رپورٹنگ کرتے ہیں۔
الیکشن کمیشن کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ عمران خان اپنے گوشواروں میں جیولری دکھانا نہیں چاہتے اور توشہ خانہ کا لفظ فارم بی میں انہوں نے کہیں نہیں لکھا۔ تمام فارمز میں چیئرمین پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ جیولری کا ایک تولہ بھی نہیں رکھتے۔
عمران خان نے ٹرائل کورٹ میں گواہوں کے حتمی دلائل سے قبل حقِ دفاع کے معاملے کو نہ صرف ہائی کورٹ میں چیلنج کیا ہے بلکہ عدالت سے آج ہی سماعت کرنے کی استدعا بھی کی ہے۔
قومی اسمبلی نے سیکریٹ ایکٹ 1923 میں ترامیم کا بل منظور کرلیا ہے جس میں زمانۂ جنگ کے ساتھ زمانۂ امن کو بھی شامل کیا جاسکے گا۔ حکومت کو حالت امن میں بھی کسی بھی جگہ، علاقے، بری یا بحری راستے کو ممنوع قرار دینے کا اختیار حاصل ہوگا۔
سابق وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ توشہ خانہ کے تحائف انہوں نے ذاتی طور پر نہیں بلکہ اپنے ملٹری سیکریٹری کے ذریعے فروخت کیے تھے۔ توشہ خانہ کیس میں عمران خان نے اپنا بیان ریکارڈ کرا دیا ہے۔ عمران خان کے بیان کے بارے میں مزید تفصیل بتا رہے ہیں عاصم علی رانا۔
ایڈوائزری کے مطابق یورپی ایئرلائنز کو پاکستان سے پرواز کے وقت 26 ہزار فٹ سے زیادہ اونچائی پر پرواز کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
بل میں تجویز کردہ ترامیم کے مطابق حساس منصب پر تعینات رہنے والے فوجی افسران کو پانچ برس تک سیاسی سرگرمیوں میں حصہ لینے پر پابندی ہوگی۔ اس پابندی کی خلاف ورزی پر دو برس تک سخت سزا ہوگی۔
غائب ہونے والے دونوں طالب علموں کی شناخت جواد اقبال اور زید عبدالرسول کے نام سے ہوئی ہے۔ جواد قائداعظم یونیورسٹی میں الیکٹرانکس ڈیپارٹمنٹ کے پانچویں سمسٹر میں تھا جبکہ زید نے بھارہ کہو کے ایک کالج سے حالیہ دنوں میں ایف ایس سی کیا تھا اور ابھی قائداعظم یونیورسٹی میں داخلے کے مرحلہ میں تھا۔
سابق وزیرِ اعظم عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کیس کی سماعت آخری مرحلے میں داخل ہو گئی ہے۔ قانونی ماہرین کے مطابق اس کیس میں جرم ثابت ہونے پر عمران خان کو تین سال قید اور نااہلی کی سزا ہو سکتی ہے۔ اس کیس میں اب تک کیا کچھ ہو چکا ہے اور عمران خان کی قانونی ٹیم کیا کر رہی ہے؟ بتا رہے ہیں عاصم علی رانا۔
بچی کے والد کے مطابق 23 جولائی کو وہ اپنی بیٹی سے ملنے جج کے گھر آئے تو وہاں ایک کمرے میں بچی موجود تھی جو رو رہی تھی۔
پاکستان کی حکومت کا کہنا ہے کہ بجلی کی قیمتوں میں اضافہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کی شرائط کے پیشِ نظر کیا گیا ہے۔ لیکن کم یونٹ استعمال کرنے والے غریب صارفین پر اس کا اثر نہیں پڑے گا۔
سابق وزیرِ اعظم نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں متعدد معاملات پر درخواستیں دائر کی ہیں جن میں توشہ خانہ اور سائفر کے کیس کے قابلِ سماعت ہونے سمیت دیگر پر عدالت نے فیصلہ محفوظ کیے ہیں۔
جمعے کو سماعت شروع ہوئی تو اٹارنی جنرل نے نو مئی کے واقعات پر ملٹری کورٹس کے ٹرائل کے فیصلوں میں تفصیلی وجوہات کا ذکر ہونے سے متعلق سپریم کورٹ کو یقین دہانی کروا دی۔
نو مئی کو عمران خان کی گرفتاری کے بعد اُنہیں ضمانت پر رہا کردیا گیا۔ لیکن ان کے خلاف مزید نئے مقدمات درج ہوئے اور انہیں اس روز ریاستی اداروں پر ہونے والے حملوں کا منصوبہ ساز بھی قرار دیا گیا۔
بیشتر ماہرین قانون کا کہنا ہے کہ عمران خان کے خلاف آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خلاف ورزی کی کارروائی نہیں ہو سکتی کیوں کہ آج تک سائفر کی دستاویز کسی کے سامنے نہیں آئی۔
پولیس کے مطابق مبینہ ریپ کا شکار خاتون نے اسلام آباد کے کوہسار پولیس اسٹیشن پہنچ کر ضابطہ فوج داری کے سیکشن 376 کے تحت مقدمہ درج کرایا تھا۔
ایس ای سی پی کے مطابق پاکستان میں اس وقت قرض دینے والی لائسنس یافتہ کمپنیوں کے آن لائن ایپ ایپس ڈاؤن لوڈ کرنے والوں کی تعداد 52 لاکھ سے زائد ہے جب کہ غیرقانونی ایپس ڈاؤن لوڈ کرنے والوں کی تعداد ایک کروڑ سے زائد ہوسکتی ہے۔
پاکستان میں جہاں مشکل معاشی حالات کی وجہ سے بہت سے لوگ قرض کے حصول کی کوشش کرتے ہیں۔،حالیہ دنوں میں آن لائن ایپلی کیشنز کے ذریعے قرض دینے کا جال بھی دیکھنے میں آ رہا ہے جس میں قرض لینے والا بھاری سود کی وجہ سے قرض بری طرح پھنس جاتا ہے۔
پاکستان میں حکومتی اتحاد میں شامل جماعتیں پاکستان میں انسانی حقوق سے متعلق اسرائیل کے بیان کو عمران - اسرائیل گٹھ جوڑ قرار دے رہے ہیں۔ اس بیان کو عمران خان سے کیوں جوڑا جا رہا ہے؟ بتا رہے ہیں عاصم علی رانا۔
پاکستان میں مون سون کی بارشوں کا سلسلہ جاری ہے۔ حکام کے مطابق بارشوں کے نتیجے میں ہونے والے نقصانات میں اب تک 86 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے کہا ہے کہ اس وقت ملک کے زیادہ تر دریاؤں میں پانی کا بہاؤ معمول کے مطابق ہے۔ مزید تفصیل بتا رہے ہیں عاصم علی رانا۔
پاکستان میں جمعے کو یومِ تقدیس قرآن منایا گیا اور سوئیڈن میں قرآن کی بے حرمتی کے خلاف ملک گیر مظاہرے ہوئے۔ اسلام آباد میں سوئیڈن کے سفارت خانے کے باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات تھی جنہوں نے مظاہرین کو سفارت خانے کی طرف بڑھنے سے روک دیا۔ تفصیلات بتا رہے ہیں عاصم علی رانا۔
مزید لوڈ کریں