بلوچستان میں فوجی آپریشن کا فیصلہ ایسے موقع پر کیا گیا ہے جب بلوچستان کے ساتھ ساتھ ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں یکے بعد دیگرے تشدد کے متعدد واقعات ہوئے ہیں جن میں سیکیورٹی اہلکاروں سمیت چینی باشندوں کو نشانہ بنایا گیا تھا۔
پاکستان میں یوں تو گزشتہ کئی برس سے دہشت گردی کے واقعات ہو رہے ہیں۔ لیکن حالیہ واقعات ایسے نازک وقت پر رونما ہو رہے ہیں جب دارالحکومت اسلام آباد میں شنگھائی تعاون تنظیم کا ایک اہم اجلاس منعقد ہو رہا ہے۔ اس کے ساتھ ہی چین کے وزیرِ اعظم بھی 11 برس بعد پاکستان کے چار روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچے ہیں۔
سیکیوٹی ماہرین کے مطابق پاکستان میں سی پیک کے ساتھ ساتھ نجی کاروبار سے وابستہ چینی باشندوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہورہا ہے تودوسری جانب انہیں نشانہ بنانے والے بلوچ اور سندھی عسکریت پسند، ٹی ٹی پی اور داعش جیسے گروہوں کی استعداد بھی بڑھ رہی ہے۔
ایک پولیس عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اندازہ نہیں تھا کہ کالعدم بلوچ لبریشن آرمی صوبے کے طول و عرض میں کارروائیاں کر کے اپنی طاقت کا مظاہرہ کرے گی۔
سی ٹی ڈی کی جانب سے جاری کیے گئے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ امین الحق کے صوبے میں اہم تنصیبات کو نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔ ملزم کے خلاف مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
کرامت علی اور ان کے ادارے پائلر نے پاکستان اور بھارت میں قیام امن کے لیے بھی کافی جدوجہد کی اور اس حوالے سے پاکستان انڈیا پیپلز فورم فار پیس اینڈ ڈیموکریسی، پاکستان پیس کولیشن اور ساؤتھ ایشیا لیبر فورم جیسے جنوبی ایشیا اور ملکی سطح پر متعدد اتحادوں کے بانی بھی رہے۔
حکومتِ پاکستان نے حال ہی میں 'زینبیون بریگیڈ' نامی عسکریت پسند تنظیم کو کالعدم قرار دیا ہے۔ اس تنظیم پر ایران کی ایما پر پاکستان کے شیعہ نوجوانوں کو شام کی خانہ جنگی میں دھکیلنے کا الزام ہے۔
سیاسی مبصرین کے ساتھ ساتھ جماعتِ اسلامی کے اندرونی حلقوں کا بھی یہی خیال ہے کہ مرکزی امارت کے لیے حافظ نعیم الرحمن کا انتخاب جماعتِ اسلامی کے ارکان کی اس خواہش کا عکاس معلوم ہوتا ہے کہ اس کی قیادت کو بدلتی سیاست کے عملی تقاضوں سے ہم آہنگ ہونا چاہیے۔
اے این پی 2008 کے انتخابات میں خیبر پختونخوا میں سب سے زیادہ نشستیں حاصل کرنے والی جماعت تھی۔ لیکن اس کے بعد 2013، 2018 اور 2024 کے انتخابات میں اے این پی کی مقبولیت میں بتدریج کمی واقع ہوئی ہے۔
پاکستان میں کالعدم تنظمیوں کی حالیہ کارروائیوں کے بعد اسلام آباد اور کابل کے تعلقات بھی خراب ہوتے جا رہے ہیں جب کہ سرحد پر بھی شدید کشیدگی پائی جاتی ہے۔
سنی اتحاد کونسل بریلوی مکتبِ فکر سے تعلق رکھنے والی جماعت ہے جو پنجاب کے چند ڈویژنز خصوصاً فیصل آباد میں فعال ہے۔
پاکستان میں انتخابات میں مجلس وحدت مسلمین (ایم ڈبلیو ایم) نے قومی اسمبلی میں ایک نشست پر کامیابی حاصل کی ہے۔ البتہ یہ جماعت اس لیے اہمیت اختیار کر گئی ہے کیوں کہ یہ پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کی اتحادی ہے جس کے امیدوار آزاد حیثیت میں کامیاب ہو کر ایوان میں پہنچے ہیں۔
سیکیورٹی ماہرین اور سفارت کار پنجگور میں ایرانی فضائی حملوں کو تین جنوری کو ایرانی شہر کرمان میں سابق ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی چوتھی برسی کی تقریب میں دو خود کش دھماکوں کے بعد ایرانی حکومت کی کارروائیوں کا ایک حصہ قرار دے رہے ہیں۔
پاکستان میں آئندہ ماہ آٹھ فروری کو عام انتخابات سے قبل خیبر پختونخوا کے افغان سرحد سے متصل اضلاع کے امیدواروں پر حالیہ حملوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے جاری کیے گئے سیکیورٹی تھریٹس کے اجرا نے سیاسی حلقوں میں الیکشن پر بحث چھیڑ دی ہے۔
مظاہرین نے دھرنے کے ایک ماہ بعد نومبر کے آخر سے پاک افغان شاہراہ بند کر کے دونوں ممالک کے درمیان ہر قسم کی تجارت بھی بند کر رکھی ہے۔
سرفراز بنگلزئی نے 18 دسمبر کو سول سیکریٹریٹ کوئٹہ میں نگراں صوبائی حکومت کے وزیرِ داخلہ کیپٹن (ر) زبیر جمالی اور وزیرِ اطلاعات جان اچکزئی کی موجودگی میں ذرائع ابلاغ کے سامنے اپنے 70 ساتھیوں سمیت ہتھیار ڈالنے کا اعلان کیا تھا۔
چمن کے ایک سیاسی و مذہبی رہنما مفتی قاسم حقانی کا کہنا ہے کہ چمن سرحدی گیٹ دونوں جانب کے سرحدی علاقوں کے لوگ صرف شناختی کارڈ یا افغان شناختی دستاویز دکھا کر آزادانہ طور پر آتے جاتے تھے مگر اب 76 برسوں میں پہلی بار پاسپورٹ اور ویزے کی شرط عائد کی گئی ہے۔
تین نومبر کو صوبہ بلوچستان کے شہر گوادر کے قریب پسنی سے اورماڑہ جانے والی سیکیورٹی فورسز کی دو گاڑیوں پر دہشت گردوں نے حملہ کیا جس میں 14 اہلکار ہلاک ہو گئے تھے۔ کالعدم بلوچ علیحدگی پسند تنظیم بلوچ لبریشن فرنٹ (بی ایل اے) نے اس حملے کی ذمے داری قبول کی تھی۔
گزشتہ ماہ اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران اسرائیلی وزیرِ خارجہ نے دعویٰ کیا تھا کہ اگر سعودی عرب 'ابراہم اکارڈ' میں شامل ہو جاتا ہے تو چھ یا سات مسلم ممالک بھی اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کر سکتے ہیں۔
حالیہ تناؤ سات جولائی کو اپر کرم کے علاقے بوشہرہ اور ڈنڈار کے قبائل کے مابین ایک زمینی تنازعے سے اس وقت شروع ہوا جب شاملاتی زمین پر ایک قبیلے کی جانب سے شروع کیے گئے تعمیراتی کام کو دوسرے قبیلے کے افراد نے زبردستی روکنے کی کوشش کی اور یوں مسلح جھڑپیں شروع ہو گئیں ۔
مزید لوڈ کریں