بھارت کی ریاست آسام میں کئی روز قبل آنے والے سیلاب کی صورتِ حال مزید نازک ہوگئی ہے۔ حکومتی ذرائع کے مطابق سیلاب اور چٹانوں کے کھسکنے سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 124تک پہنچ گئی ہے۔
اس وقت تھیماجی ضلع کے 330گاؤں سیلاب کے پانی میں پوری طرح ڈوبے ہوئے ہیں اور دو لاکھ 55ہزار ہیکٹر زمیں پر کھڑی فصل تباہ ہوگئی ہے۔
حالیہ چند برسوں کے دوران اس انتہائی شدت کا سیلاب کبھی نہیں آیا۔ایک اندازے کے مطابق 22لاکھ افراد متاثر ہوئے ہیں اور ریاست کے 28میں سے 27اضلاع کے تقریباً 3000گاؤں میں بڑے پیمانے پر تباہی آئی ہے۔
عالمی شہرت یافتہ قاضی رنگا نیشنل پارک بھی بری طرح تباہ ہوا ہے جس کے نتیجے میں 10گینڈوں سمیت تقریباً 550جانور ہلاک ہوگئے ہیں۔
آسام کے وزیر اعلیٰ نے وزیر اعظم من موہن سنگھ سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری طور پر ریاست کے لئے گیارہ کھرب روپے کا اعلان کریں اور سیلاب کے متاثرین کو قلیل مدتی امداد فراہم کریں۔
آفات سے نبردآزما ہونے والے قومی ادارے کے ایک اعلیٰ افسر نے توقع کا اظہار کیا ہے کہ اُن کی رپورٹوں کی بنیاد پر جلد ہی ریاست کے لیے فنڈ فراہم کیا جائے گا۔
اس وقت تھیماجی ضلع کے 330گاؤں سیلاب کے پانی میں پوری طرح ڈوبے ہوئے ہیں اور دو لاکھ 55ہزار ہیکٹر زمیں پر کھڑی فصل تباہ ہوگئی ہے۔
حالیہ چند برسوں کے دوران اس انتہائی شدت کا سیلاب کبھی نہیں آیا۔ایک اندازے کے مطابق 22لاکھ افراد متاثر ہوئے ہیں اور ریاست کے 28میں سے 27اضلاع کے تقریباً 3000گاؤں میں بڑے پیمانے پر تباہی آئی ہے۔
تھیماجی ضلع میں 330گاؤں ڈوب گئے ہیں اور دو لاکھ 55ہزار ہیکٹیئر زمیں پر کھڑی فصل تباہ ہوگئی ہے...
عالمی شہرت یافتہ قاضی رنگا نیشنل پارک بھی بری طرح تباہ ہوا ہے جس کے نتیجے میں 10گینڈوں سمیت تقریباً 550جانور ہلاک ہوگئے ہیں۔
آسام کے وزیر اعلیٰ نے وزیر اعظم من موہن سنگھ سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری طور پر ریاست کے لئے گیارہ کھرب روپے کا اعلان کریں اور سیلاب کے متاثرین کو قلیل مدتی امداد فراہم کریں۔
آفات سے نبردآزما ہونے والے قومی ادارے کے ایک اعلیٰ افسر نے توقع کا اظہار کیا ہے کہ اُن کی رپورٹوں کی بنیاد پر جلد ہی ریاست کے لیے فنڈ فراہم کیا جائے گا۔