رسائی کے لنکس

ایشیائی معیشت کی شرح افزائش میں کمی


منیلا میں قائم مالیاتی ادارے نے موجود سال کے لیے چھ اعشاریہ ایک فی صد جب کہ اگلے برس کے لیے چھ اعشارہ سات فی صد کی شرح سے معاشی افزائش کی پیش گوئی کی ہے۔

ایشیائی ترقیاتی بینک نے عالمی سطح پر مصنوعات کی طلب میں کمی اور علاقے کی دو بڑی معیشتوں میں جاری سست روی کے پیش نظر موجودہ سال اور اگلے سال کے لیے اپنے ترقیاتی اہداف میں کمی کردی ہے۔

بدھ کو جاری ہونے والی رپورٹ میں ایشیائی ترقیاتی بینک(اے ڈی بی) نے کہاہے کہ ایشیا کو کئی برسوں تک تیز تر معاشی ترقی کے بعد اب ایک ایسی مدت کے لیے تیار رہنا چاہیے جس میں اقتصادی توسیع نسبتا کم ہوگی۔

منیلا میں قائم قرض فراہم کرنے والے مالیاتی ادارے نے موجود سال کے لیے چھ اعشاریہ ایک فی صد جب کہ اگلے برس کے لیے چھ اعشارہ سات فی صد کی شرح سے معاشی افزائش کی پیش گوئی کی ہے۔

جب کہ اس سے پہلے ایشیائی بینک نے اندازہ لگایا تھا کہ موجودہ سال کے لیے ترقی کی شرح چھ اعشاریہ نو فی صد جب کہ 2013 میں یہ شرح سات اعشارہ تین فی ہوگی۔

اے ڈی بی کے چیف اکانومسٹ چنگ یونگ رہی نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ انہیں گذشتہ دوعشروں کے دوران دس فی صد سالانہ سے زیادہ ترقی کی رفتار اگلے کچھ عرصے تک حاصل ہوتی دکھائی نہیں دے رہی۔ لیکن ان کا کہناتھا کہ اس کے باوجود ایشیاکی معیشت اب بھی دنیا کے دیگر حصوں کے مقابلے میں بہتر حالت میں ہے۔

ان کا کہناتھا کہ یورپی قرضوں کا بحران جیسے ابھی تک حل نہیں کیا جاسکاہے اور امریکہ کو درپیش مالیاتی مسائل ایشیائی معیشت کے لیے دوسب سے بڑے بیرونی خطرات ہیں۔

انہوں نے مشورہ دیا کہ بیرونی دباؤ سے خود کو بچانے کے لیے ضروری ہے کہ ایشیائی معیشت بیرونی ممالک کو برآمدات پر اپنا انحصار گھٹا کر مقامی طلب میں اضافے کے اقدامات کرے۔
XS
SM
MD
LG