جاپان نے کہاہے کہ اسے توقع ہے کہ بیجنگ کے جاپان کے ساتھ سرحدی تنازع کے باوجود چین کا وفد اگلے ہفتے بین الاقومی مالیاتی فنڈ کی ٹوکیو میں ہونے والے اجلاس میں شرکت کرے گا۔
جاپان کی وزارت مالیات کے ایک سینیئر عہدے دار تاکی ہی کو ناکاؤ نے جمعرات کو کہا کہ چین کے وزیر خزانہ اور مرکزی بینک دونوں کو سالانہ اجلاس میں مدعو کیا گیا ہے۔
چین کے کئی اہم بینک پہلے ہی اس فورم سے الگ ہوچکے ہیں جس کے بعد ان قیاس آرائیوں کو تقویت ملی کہ چین کا پوراوفد بھی یہی طرز عمل اختیار کرے گا۔
چین اور جاپان کے درمیان تعلقات حالیہ دنوں میں ٹوکیو کی جانب سے جزائر کے اس منتازع سلسلے کو قومی ملکیت میں لینے کے فیصلے پر بیجنگ کی برہمی کے بعد تیزی سے خراب ہوئے ہیں۔ چین اور جاپان دونوں مذکورہ جزائر پر ملکیت کے دعویدار ہیں۔
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی سربراہ کرسٹین لیگارڈے نے چین اور جاپان دونوں پراپنا تنازع جلدازجلد حل کرنے پر زور دیتے ہوئے کہاہے کہ غیر مستحکم عالمی معاشی صورت حال کا تقاضا ہے کہ دونوں اقتصادی طاقتیں مکمل طورپر اپنا فعال کردار ادا کریں۔
چین، جس کا شماراب دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت کے طور پر کیاجاتا ہے، یہ دھمکی دے چکاہے کہ وہ جزیروں کے تنازع کے باعث جاپان پر اقتصادی پابندیاں لگاسکتا ہے۔
مشرقی بحیرہ چین میں ، جہاں متنازع جزائر واقع ہیں، صورت حال انتہائی کشیدہ ہے کیونکہ چین وہاں باقاعدہ سے اپنی نگران بحری جہاز بھیج رہاہے۔
جاپان کی وزارت مالیات کے ایک سینیئر عہدے دار تاکی ہی کو ناکاؤ نے جمعرات کو کہا کہ چین کے وزیر خزانہ اور مرکزی بینک دونوں کو سالانہ اجلاس میں مدعو کیا گیا ہے۔
چین کے کئی اہم بینک پہلے ہی اس فورم سے الگ ہوچکے ہیں جس کے بعد ان قیاس آرائیوں کو تقویت ملی کہ چین کا پوراوفد بھی یہی طرز عمل اختیار کرے گا۔
چین اور جاپان کے درمیان تعلقات حالیہ دنوں میں ٹوکیو کی جانب سے جزائر کے اس منتازع سلسلے کو قومی ملکیت میں لینے کے فیصلے پر بیجنگ کی برہمی کے بعد تیزی سے خراب ہوئے ہیں۔ چین اور جاپان دونوں مذکورہ جزائر پر ملکیت کے دعویدار ہیں۔
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی سربراہ کرسٹین لیگارڈے نے چین اور جاپان دونوں پراپنا تنازع جلدازجلد حل کرنے پر زور دیتے ہوئے کہاہے کہ غیر مستحکم عالمی معاشی صورت حال کا تقاضا ہے کہ دونوں اقتصادی طاقتیں مکمل طورپر اپنا فعال کردار ادا کریں۔
چین، جس کا شماراب دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت کے طور پر کیاجاتا ہے، یہ دھمکی دے چکاہے کہ وہ جزیروں کے تنازع کے باعث جاپان پر اقتصادی پابندیاں لگاسکتا ہے۔
مشرقی بحیرہ چین میں ، جہاں متنازع جزائر واقع ہیں، صورت حال انتہائی کشیدہ ہے کیونکہ چین وہاں باقاعدہ سے اپنی نگران بحری جہاز بھیج رہاہے۔