چین نے مشرقی بحیرہ چین میں واقع متنازع جزائر پر اپنی ملکیت کے دعوے کے حق میں ایک معروف امریکی اخبار میں دوصفحات پر مشتمل ایک مہنگا اشہار شائع کروایا ہے۔
نیویارک ٹائمز کی جمعہ کی اشاعت میں شائع ہونے والے رنگین اشتہار میں کہا گیا ہے کہ جزیروں کے مجموعے ڈیاؤیو پر اس کی حاکمیت اعلی مسلمہ اور کسی شک و شبہے سے بالاتر ہے۔
چھوٹے اور چٹانی ساخت کے یہ جزیرے چین اور جاپان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کا محور ہیں ۔ ان جزائر کو جاپان میں سین کاکو کہاجاتا ہے۔
اس تنازع نے دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی کی 40 سالگرہ کی تقریبات کو بھی متاثر کردیا ہے۔
چین کی جانب سے دیے گئے اشتہار میں کہا گیا ہے کہ ڈیاؤیو جزیروں کا قدیم تاریخی حوالہ 1403ء میں چین میں شائع ہونے والی ایک کتاب Voyage with a Tail Wind میں موجود ہے۔
اس اشہار کا بظاہر مقصد جزائر کی ملکیت کے تنازع میں امریکی رائے عامہ کو اپنے حق میں ہموار کرنا ہے ۔
اخبار کے اشتہاری نرخوں کے مطابق اس اشتہار پر لاگت کا تخمینہ ڈھائی لاکھ ڈالر لگایا گیا ہے۔
دو صفحات پر مشتمل اس فیچر نما اشہار کی سرخی ہےکہ ڈیاؤیو جزائر چین کی ملکیت ہیں، جب کہ ایک ذیلی سرخی میں کہا گیا ہے کہ جاپان نے ان جزائر کو غصب کررکھا ہے۔
دونوں ممالک کے درمیان اس تنازع میں اس وقت شدت پیدا ہوئی جب اس ماہ کے شروع میں جاپان کی حکومت نے جاپانی مالکان سے جزائر خریدنے کے معاہدے کا اعلان کیا۔ چین اس خرید کو غیر قانونی قرار دے چکاہے۔
نیویارک ٹائمز کی جمعہ کی اشاعت میں شائع ہونے والے رنگین اشتہار میں کہا گیا ہے کہ جزیروں کے مجموعے ڈیاؤیو پر اس کی حاکمیت اعلی مسلمہ اور کسی شک و شبہے سے بالاتر ہے۔
چھوٹے اور چٹانی ساخت کے یہ جزیرے چین اور جاپان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کا محور ہیں ۔ ان جزائر کو جاپان میں سین کاکو کہاجاتا ہے۔
اس تنازع نے دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی کی 40 سالگرہ کی تقریبات کو بھی متاثر کردیا ہے۔
چین کی جانب سے دیے گئے اشتہار میں کہا گیا ہے کہ ڈیاؤیو جزیروں کا قدیم تاریخی حوالہ 1403ء میں چین میں شائع ہونے والی ایک کتاب Voyage with a Tail Wind میں موجود ہے۔
اس اشہار کا بظاہر مقصد جزائر کی ملکیت کے تنازع میں امریکی رائے عامہ کو اپنے حق میں ہموار کرنا ہے ۔
اخبار کے اشتہاری نرخوں کے مطابق اس اشتہار پر لاگت کا تخمینہ ڈھائی لاکھ ڈالر لگایا گیا ہے۔
دو صفحات پر مشتمل اس فیچر نما اشہار کی سرخی ہےکہ ڈیاؤیو جزائر چین کی ملکیت ہیں، جب کہ ایک ذیلی سرخی میں کہا گیا ہے کہ جاپان نے ان جزائر کو غصب کررکھا ہے۔
دونوں ممالک کے درمیان اس تنازع میں اس وقت شدت پیدا ہوئی جب اس ماہ کے شروع میں جاپان کی حکومت نے جاپانی مالکان سے جزائر خریدنے کے معاہدے کا اعلان کیا۔ چین اس خرید کو غیر قانونی قرار دے چکاہے۔