امریکہ میں بےروزگاری کی سطح ستمبر میں غیر متوقع طورپر گر کر سات اعشاریہ آٹھ فی صد پہ پہنچ گئی جو گذشہ 44 مہینوں کے دوران سب سے کم شرح ہے۔ اس سے قبل یہ شرح مسلسل آٹھ فی صد سے زیادہ چلی آرہی تھی۔
ملک کے صدارتی انتخابات سے صرف ایک ماہ قبل جمعے کو جاری ہونے والی اس اہم سرکاری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ مہینے لیبر مارکیٹ میں ایک لاکھ 14 ہزار ملازمتوں کا اضافہ ہوا۔
رپورٹ میں اگست کے دوران نئی ملازمتوں کے اندازوں پر بھی نظر ثانی کی گئی ہے اور انہیں 96 ہزار سے نمایاں طورپر بڑھا کر ایک لاکھ 42 ہزار کردیا گیا ہے۔
اگست میں بے روزگاری کی شرح آٹھ اعشاریہ ایک فی صد تھی اور کئی اقتصادی ماہرین نے ستمبر کے دوران اس میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیاتھا۔
امریکہ کے محکمہ محنت کا کہناہے کہ بے روزگاری کی سطح میں کمی کی وجہ یہ ہے کہ آجروں گذشتہ مہینے بہت سے جزو وقتی ملازم رکھ لیے تھے۔
دنیا کی سب سے بڑی معیشت امریکہ کی اقتصادی صورت حال چھ نومبر کو ہونے والے صدارتی انتخابات کی الیکشن مہم کا مرکزی نکتہ بنی ہوئی ہے۔
اس ہفتے پہلے صدارتی مباحثے میں صدر براک اوباما اور ان کے حریف ری پبلیکن متمول کاروباری شخصیت مٹ رامنی نے ان تجاویز کے حق میں دلائل دیے جو وہ اگلے چار برسوں کے دوران معیشت کوبہتر بنانے کے لیے کرنے کا عزم رکھتے ہیں۔
دوسری جنگ عظیم کے بعد سے کوئی امریکی صدر ایسی قومی معاشی صورت حال میں دوسری مدت کے لیے صدارت حاصل نہیں کرسکا جب کہ بے روزگاری کی سطح سات اعشاریہ چار فی صد سے بلندتھی۔
ملک کے صدارتی انتخابات سے صرف ایک ماہ قبل جمعے کو جاری ہونے والی اس اہم سرکاری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ مہینے لیبر مارکیٹ میں ایک لاکھ 14 ہزار ملازمتوں کا اضافہ ہوا۔
رپورٹ میں اگست کے دوران نئی ملازمتوں کے اندازوں پر بھی نظر ثانی کی گئی ہے اور انہیں 96 ہزار سے نمایاں طورپر بڑھا کر ایک لاکھ 42 ہزار کردیا گیا ہے۔
اگست میں بے روزگاری کی شرح آٹھ اعشاریہ ایک فی صد تھی اور کئی اقتصادی ماہرین نے ستمبر کے دوران اس میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیاتھا۔
امریکہ کے محکمہ محنت کا کہناہے کہ بے روزگاری کی سطح میں کمی کی وجہ یہ ہے کہ آجروں گذشتہ مہینے بہت سے جزو وقتی ملازم رکھ لیے تھے۔
دنیا کی سب سے بڑی معیشت امریکہ کی اقتصادی صورت حال چھ نومبر کو ہونے والے صدارتی انتخابات کی الیکشن مہم کا مرکزی نکتہ بنی ہوئی ہے۔
اس ہفتے پہلے صدارتی مباحثے میں صدر براک اوباما اور ان کے حریف ری پبلیکن متمول کاروباری شخصیت مٹ رامنی نے ان تجاویز کے حق میں دلائل دیے جو وہ اگلے چار برسوں کے دوران معیشت کوبہتر بنانے کے لیے کرنے کا عزم رکھتے ہیں۔
دوسری جنگ عظیم کے بعد سے کوئی امریکی صدر ایسی قومی معاشی صورت حال میں دوسری مدت کے لیے صدارت حاصل نہیں کرسکا جب کہ بے روزگاری کی سطح سات اعشاریہ چار فی صد سے بلندتھی۔