روزگار سے متعلق تازہ ترین ایک امریکی رپورٹ سے ظاہر ہوا ہے کہ جنوری 2009ء کے مقابلے میں جب صدربراک اوباما نے اپنا عہدہ سنبھالا تھا، آج زیادہ لوگوں کے پاس روزگار موجود ہے۔
جمعے کو امریکی لیبر ڈپارٹمنٹ کی جانب سے جاری ہونے والی رپورٹ سے صدر اوباما کے صدارتی حریف ری پبلیکن امیدوار مٹ رامنی کے ان دعووں کی نفی ہوتی ہےجن میں کہاگیا ہے کہ مسٹر براک اوباما کے وہائٹ ہاؤس میں براجمان ہونے کےبعد سے ہزاروں افراد اپنے روزگار سے محروم ہوچکے ہیں۔
مسٹر رامنی نے انتخابی اعتبار سے اہم ریاست پنسلوانیا میں اپنی سیاسی مہم کے دوران جمعے کو کہاتھا کہ نظرثانی شدہ اعدادوشمار یہ ظاہر کرتے ہیں کہ ایک کروڑ 30 لاکھ افراد بے روزگار ہیں۔جب کہ کاروباروں نے گذشتہ مارچ تک گذشتہ 12 مہینوں کے دوران چار لاکھ نئی ملازمتیں پیدا کیں۔
یہ تعداد اس سے قبل لگائے گئے اندازوں سے زیادہ ہے۔
جس کا مطلب یہ ہے کہ امریکہ کی لیبر مارکیٹ میں روزگار رکھنے والے افراد کی تعداد جنوری 2009 کے مقابلے میں، جب مسٹر اوباما نے اپنا عہدہ سنبھالا تھا، ایک لاکھ 25 ہزار زیادہ ہے۔
مسٹر رامنی کی جانب سے یہ اعدادوشمار ایک ایسے وقت میں پیش کیے گئے ہیں جب گذشتہ کئی ہفتوں سے ان کی انتخابی مہم مشکلات سے گذررہی ہے۔
ری پبلیکن پارٹی کے صدارتی امیدوار کی مقبولیت کو اس ویڈیو کے منظر عام پر آنے کے بعد شدید دھچکا لگا ہے جس میں وہ اپنے دولت مند حامیوں سے یہ کہہ رہے تھے کہ 47 فی صد امریکی کوئی ٹیکس ادا نہیں کرتے اور خود کو مظلوم قراردیتے ہوئے حکومت کی مدد پر اپنا حق جتاتے ہیں۔
رائے عامہ کے تازہ ترین جائزے یہ ظاہر کرتے ہیں کہ صدر اوباما کو اپنے حریف پر واضح برتری حاصل ہوچکی ہے۔
جمعے کو امریکی لیبر ڈپارٹمنٹ کی جانب سے جاری ہونے والی رپورٹ سے صدر اوباما کے صدارتی حریف ری پبلیکن امیدوار مٹ رامنی کے ان دعووں کی نفی ہوتی ہےجن میں کہاگیا ہے کہ مسٹر براک اوباما کے وہائٹ ہاؤس میں براجمان ہونے کےبعد سے ہزاروں افراد اپنے روزگار سے محروم ہوچکے ہیں۔
مسٹر رامنی نے انتخابی اعتبار سے اہم ریاست پنسلوانیا میں اپنی سیاسی مہم کے دوران جمعے کو کہاتھا کہ نظرثانی شدہ اعدادوشمار یہ ظاہر کرتے ہیں کہ ایک کروڑ 30 لاکھ افراد بے روزگار ہیں۔جب کہ کاروباروں نے گذشتہ مارچ تک گذشتہ 12 مہینوں کے دوران چار لاکھ نئی ملازمتیں پیدا کیں۔
یہ تعداد اس سے قبل لگائے گئے اندازوں سے زیادہ ہے۔
جس کا مطلب یہ ہے کہ امریکہ کی لیبر مارکیٹ میں روزگار رکھنے والے افراد کی تعداد جنوری 2009 کے مقابلے میں، جب مسٹر اوباما نے اپنا عہدہ سنبھالا تھا، ایک لاکھ 25 ہزار زیادہ ہے۔
مسٹر رامنی کی جانب سے یہ اعدادوشمار ایک ایسے وقت میں پیش کیے گئے ہیں جب گذشتہ کئی ہفتوں سے ان کی انتخابی مہم مشکلات سے گذررہی ہے۔
ری پبلیکن پارٹی کے صدارتی امیدوار کی مقبولیت کو اس ویڈیو کے منظر عام پر آنے کے بعد شدید دھچکا لگا ہے جس میں وہ اپنے دولت مند حامیوں سے یہ کہہ رہے تھے کہ 47 فی صد امریکی کوئی ٹیکس ادا نہیں کرتے اور خود کو مظلوم قراردیتے ہوئے حکومت کی مدد پر اپنا حق جتاتے ہیں۔
رائے عامہ کے تازہ ترین جائزے یہ ظاہر کرتے ہیں کہ صدر اوباما کو اپنے حریف پر واضح برتری حاصل ہوچکی ہے۔