ایک امریکی اخبار نے کہاہے کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف) کے سابق سربراہ ڈومینک سٹراس کاہن اور نیویارک کے ایک ہوٹل میں صفائی کرنے والی خاتون کے درمیان مقدمے پر تقریباً سمجھوتہ ہوگیا ہے۔
خاتون نے سٹراس کاہن کے خلاف عدالت میں یہ مقدمہ دائر کررکھا تھا کہ انہوں نے ہوٹل میں اپنے قیام کے دوران انہیں جنسی طور پر ہراساں کرنے کی کوشش کی تھی۔
نیویارک ٹائمز میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آئی ایم ایف کے سابق سربراہ اور ہوٹل کی ملازمہ نافیساتو ڈیالو کے وکیل اگلے ہفتے عدالت کے سامنے مجوزہ معاہدے کی تفصیلات پیش کریں گے۔
خبر میں یہ نہیں بتایا کہ کہ خاتون کو اپنا مقدمہ واپس لینے کے عوض کتنی رقم پیش کی جائے گی۔
خاتون نے سٹراس کاہن پر الزام لگایا تھا کہ انہوں نے گذشتہ سال مئی میں، جب وہ نیویارک کے ایک پرتعیش ہوٹل کے ایک کمرے میں ٹہرے ہوئے تھے، انہیں جنسی تعلق قائم کرنے پر مجبور کیاتھا۔
گذشتہ سال اگست میں ایک عدالتی سماعت میں سٹراس کاہن کے وکلانے صفائی کرنے والی ملازمہ کے الزام کی صداقت پر سوالات اٹھائے تھے، جس کے بعد جج نے ان کے خلاف فوجداری الزامات ختم کردیے تھے ، لیکن خاتون کی جانب سے دائر کردہ سول کیس بدستور چلتا رہا ۔
اس جنسی اسکینڈل کے نتیجے میں ڈومینک سٹراس کاہن کو نہ صرف آئی ایم ایف کی سربراہی چھوڑنے پر مجبور ہونا پڑا بلکہ وہ اپنے آبائی ملک فرانس میں صدراتی انتخاب میں حصہ لینے کے اپنے منصوبوں کو بھی آگے نہ بڑھا سکے۔
بات صرف نیویارک کے مقدمے تک ہی محدود نہیں ہے، سٹراس کاہن کو فرانس اور واشنگٹن کے جسم فروشی کے گروہوں کے ساتھ اپنے مبینہ تعلق کے سلسلے میں بھی کئی قانونی چیلنجز کا سامنا ہے۔
خاتون نے سٹراس کاہن کے خلاف عدالت میں یہ مقدمہ دائر کررکھا تھا کہ انہوں نے ہوٹل میں اپنے قیام کے دوران انہیں جنسی طور پر ہراساں کرنے کی کوشش کی تھی۔
نیویارک ٹائمز میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آئی ایم ایف کے سابق سربراہ اور ہوٹل کی ملازمہ نافیساتو ڈیالو کے وکیل اگلے ہفتے عدالت کے سامنے مجوزہ معاہدے کی تفصیلات پیش کریں گے۔
خبر میں یہ نہیں بتایا کہ کہ خاتون کو اپنا مقدمہ واپس لینے کے عوض کتنی رقم پیش کی جائے گی۔
خاتون نے سٹراس کاہن پر الزام لگایا تھا کہ انہوں نے گذشتہ سال مئی میں، جب وہ نیویارک کے ایک پرتعیش ہوٹل کے ایک کمرے میں ٹہرے ہوئے تھے، انہیں جنسی تعلق قائم کرنے پر مجبور کیاتھا۔
گذشتہ سال اگست میں ایک عدالتی سماعت میں سٹراس کاہن کے وکلانے صفائی کرنے والی ملازمہ کے الزام کی صداقت پر سوالات اٹھائے تھے، جس کے بعد جج نے ان کے خلاف فوجداری الزامات ختم کردیے تھے ، لیکن خاتون کی جانب سے دائر کردہ سول کیس بدستور چلتا رہا ۔
اس جنسی اسکینڈل کے نتیجے میں ڈومینک سٹراس کاہن کو نہ صرف آئی ایم ایف کی سربراہی چھوڑنے پر مجبور ہونا پڑا بلکہ وہ اپنے آبائی ملک فرانس میں صدراتی انتخاب میں حصہ لینے کے اپنے منصوبوں کو بھی آگے نہ بڑھا سکے۔
بات صرف نیویارک کے مقدمے تک ہی محدود نہیں ہے، سٹراس کاہن کو فرانس اور واشنگٹن کے جسم فروشی کے گروہوں کے ساتھ اپنے مبینہ تعلق کے سلسلے میں بھی کئی قانونی چیلنجز کا سامنا ہے۔