واشنگٹن —
دنیا بھر میں کرسمس کا تہوار منایا گیا۔ ایک طرف اِس روز خوشیاں منانے کی تقاریب منعقد ہوئیں اور تحائف کا تبادلہ ہوا، تو دوسری طرف اِس سال اِس دِن کی خاص بات یہ تھی کہ امن کے لیے دعائیں کی گئیں اور اسلحے کے بے جا استعمال کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے نوجوانوں کی یاد میں تعزیتی اجلاس ہوئے۔
پوپ بینیڈکٹ نے منگل کے روز اپنے دعائیہ کلمات میں اِس امید کا اظہار کیا کہ شام کے لوگ امن کے شب و روز دیکھیں گے، جہاں جاری خانہ جنگ میں دسیوں ہزاروں افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جِن میں زیادہ تر تعداد شہریوں کی ہے۔
ویٹیکن کی سینٹ پیٹرز بسیلیکا میں ہزاروں زائرین سے خطاب کرتے ہوئے، بینیڈکٹ نے مالے میں امن کے لیے بھی دعا کی، جہاں القاعدہ سے منسلک شدت پسند ملک کے ایک حصے پر قابض ہیں، اور نائجیریا کے لیے بھی دعا کی جہاں انتہا پسندوں کی دہشت گردی کےباعث سینکڑوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
دنیا بھر سے زائرین مغربی کنارے کی شہر بیت اللحم پہنچے تھے، تاکہ وہ یہ دِن اُس مقام پر گزار سکیں جِس کے لیے عیسائیوں کا عقیدہ ہے کہ حضرت عیسی علیہ السلام یہاں پیدا ہوئے تھے۔
رومن کیتھولک بشپ، فواد طوال نے فلسطینوں پر زور دیا کہ اِس علاقے کے بظاہر لامتناہی تنازع کے خاتمے کے لیے اسرائیلیوں کے ساتھ مل کر کام کریں۔
امریکہ میں کنیٹی کٹ کے شہر نیو ٹاؤں میں 26 موم بتیوں کو روشن کیا گیا، اور14دسمبر کو ایلیمنٹری اسکول میں ہونے والے قتل ِعام میں بچھڑنے والے بچوں کی یاد میں برف سے ڈھکے ’ٹیڈی بیئرز‘ اور کرسمس کی روایتی جورابیں رکھی گئی تھیں۔
بیس کمسن بچے جو منگل کے دِن بھیجے گئے کرسمس کے تحائف کھولتے اور اپنے ماں باپ کے ساتھ خوشیاں مناتے، وہ جدا ہوئے اور اُن کا سوگ منایا جارہا تھا۔ اور ساتھ ہی، اُن چھ استانیوں کو یاد کیا جارہا ہے جِنھوں نے بچوں کو محفوظ بنانے کی کوشش کرتے ہوئے اپنی جانیں دیں۔
ملک کے دیگر حصوں میں خراب موسم کےباعث چھٹیاں منانا خطرے سے خالی نہ تھا۔
مِڈ ویسٹ کے علاقے میں برف باری، برفانی طوفان اوربرف سے ڈھکے ہائی ویز تھے ، جب کہ جنوب کے علاقوں میں تیز بارش اور سمندری جھکڑ چلنے کا اندیشہ لاحق رہا۔
سرد موسم کے باوجود، خوشیاں منانے کی تقاریب رات گئے تک جاری رہیں، جب کہ کچھ سیاحوں کا کہنا تھا کہ اُن کے لیےیہ حقیقی معنوں میں یادگار لمحات تھے۔
پوپ بینیڈکٹ نے منگل کے روز اپنے دعائیہ کلمات میں اِس امید کا اظہار کیا کہ شام کے لوگ امن کے شب و روز دیکھیں گے، جہاں جاری خانہ جنگ میں دسیوں ہزاروں افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جِن میں زیادہ تر تعداد شہریوں کی ہے۔
ویٹیکن کی سینٹ پیٹرز بسیلیکا میں ہزاروں زائرین سے خطاب کرتے ہوئے، بینیڈکٹ نے مالے میں امن کے لیے بھی دعا کی، جہاں القاعدہ سے منسلک شدت پسند ملک کے ایک حصے پر قابض ہیں، اور نائجیریا کے لیے بھی دعا کی جہاں انتہا پسندوں کی دہشت گردی کےباعث سینکڑوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
دنیا بھر سے زائرین مغربی کنارے کی شہر بیت اللحم پہنچے تھے، تاکہ وہ یہ دِن اُس مقام پر گزار سکیں جِس کے لیے عیسائیوں کا عقیدہ ہے کہ حضرت عیسی علیہ السلام یہاں پیدا ہوئے تھے۔
رومن کیتھولک بشپ، فواد طوال نے فلسطینوں پر زور دیا کہ اِس علاقے کے بظاہر لامتناہی تنازع کے خاتمے کے لیے اسرائیلیوں کے ساتھ مل کر کام کریں۔
امریکہ میں کنیٹی کٹ کے شہر نیو ٹاؤں میں 26 موم بتیوں کو روشن کیا گیا، اور14دسمبر کو ایلیمنٹری اسکول میں ہونے والے قتل ِعام میں بچھڑنے والے بچوں کی یاد میں برف سے ڈھکے ’ٹیڈی بیئرز‘ اور کرسمس کی روایتی جورابیں رکھی گئی تھیں۔
بیس کمسن بچے جو منگل کے دِن بھیجے گئے کرسمس کے تحائف کھولتے اور اپنے ماں باپ کے ساتھ خوشیاں مناتے، وہ جدا ہوئے اور اُن کا سوگ منایا جارہا تھا۔ اور ساتھ ہی، اُن چھ استانیوں کو یاد کیا جارہا ہے جِنھوں نے بچوں کو محفوظ بنانے کی کوشش کرتے ہوئے اپنی جانیں دیں۔
ملک کے دیگر حصوں میں خراب موسم کےباعث چھٹیاں منانا خطرے سے خالی نہ تھا۔
مِڈ ویسٹ کے علاقے میں برف باری، برفانی طوفان اوربرف سے ڈھکے ہائی ویز تھے ، جب کہ جنوب کے علاقوں میں تیز بارش اور سمندری جھکڑ چلنے کا اندیشہ لاحق رہا۔
سرد موسم کے باوجود، خوشیاں منانے کی تقاریب رات گئے تک جاری رہیں، جب کہ کچھ سیاحوں کا کہنا تھا کہ اُن کے لیےیہ حقیقی معنوں میں یادگار لمحات تھے۔