واشنگٹن —
جلا وطن تبتیوں نے بتایا ہے کہ چینی حکام نے کشیدگی کی شکار ’دَریرو‘ کاؤنٹی میں از سرِ نو وسیع پیمانے پر تعلیمی مہم شروع کی ہے، جس دوران کم از کم تین خانقاہوں کو تالے لگائے گئے ہیں، اور تبت کے خودمختار خطے سے باہر تعلیم حاصل کرنے والے مقامی افراد کو واپس بلا لیا گیا ہے۔
جلا وطن تبتی، جو اِس خطے کی صورتِ حال کا مشاہدہ کرتے رہے ہیں، اُن کو اِس علاقے سے موصول ہونے والے ایک مراسلے میں بتایا گیا ہے کہ ’دَریرو‘ میں بڑے پیمانے پر ’ذہنی تعلیمِ نو‘ کی ایک مہم چلائی گئی ہے۔
’دَریرو‘ کو چینی زبان میں ’بِرو‘ کہا جاتا ہے۔ یہ وہ مقام ہے جہاں حالیہ دِنوں میں کشیدگی جاری رہی ہے۔
ذرائع نے ’وائس آف امریکہ‘ کو بتایا ہے کہ چینی حکام نے علاقے کی تین عبادت گاہوں کو ہدف بنایا ہے، جس سلسلے میں کم از کم 11 بھکشوؤں کو حراست میں لیا گیا ہے۔
سَم دُپ ، تبتی ہیں اور اُن کا تعلق دَریرو سے ہے۔ اُنھوں نے بیلجئم میں ’وائس آف امریکہ‘ کی تبتی سروس کو بتایا کہ دریرو کے تقریباً 1000افراد کو ستمبر سے اب تک حراست میں لیا جا چکا ہے۔
جلا وطن تبتی، جو اِس خطے کی صورتِ حال کا مشاہدہ کرتے رہے ہیں، اُن کو اِس علاقے سے موصول ہونے والے ایک مراسلے میں بتایا گیا ہے کہ ’دَریرو‘ میں بڑے پیمانے پر ’ذہنی تعلیمِ نو‘ کی ایک مہم چلائی گئی ہے۔
’دَریرو‘ کو چینی زبان میں ’بِرو‘ کہا جاتا ہے۔ یہ وہ مقام ہے جہاں حالیہ دِنوں میں کشیدگی جاری رہی ہے۔
ذرائع نے ’وائس آف امریکہ‘ کو بتایا ہے کہ چینی حکام نے علاقے کی تین عبادت گاہوں کو ہدف بنایا ہے، جس سلسلے میں کم از کم 11 بھکشوؤں کو حراست میں لیا گیا ہے۔
سَم دُپ ، تبتی ہیں اور اُن کا تعلق دَریرو سے ہے۔ اُنھوں نے بیلجئم میں ’وائس آف امریکہ‘ کی تبتی سروس کو بتایا کہ دریرو کے تقریباً 1000افراد کو ستمبر سے اب تک حراست میں لیا جا چکا ہے۔