واشنگٹن —
تبتی ذرائع کا کہنا ہے کہ چین کی طرف سے تبت کے خطے میں نسلی بنیادوں پر روا رکھی جانے والی پالیسیوں پر احتجاج کرتے ہوئے، مغربی چین میں ایک اور بھکشو اپنے آپ کو نذر آتش کرنے کی کوشش کی ہے۔
ملک بدر تبتی برادری سے تعلق رکھنے والے ذرائع نے وائس آف امریکہ کی تبتی سروس کو بتایا کہ 20 برس کے راہب، تسرنگ گِیال نے پیر کی شام صوبہٴ قنھائی میں اپنے آپ کو آگ لگا دی۔
آگ بجھانے والے آلات کے ہمراہ، چین کے اہل فوری طور پر اُس مقام پر پہنچے اور تسرنگ گِیال کو ایک اسپتال منتقل کیا۔ یہ معلوم نہیں ہو سکا آیا وہ اب کس حال میں ہے۔
سانگ یانگ گیاٹسو نے بھارت کے مقام، دھرم شالا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ اُنھیں مقامی ذرائع سے پتا چلا ہے کہ قریبی خانقاہ کے راہب موقعے پر اکٹھے ہوئے اور مطالبہ کیا کہ گیال کی صحت کے بارے میں معلومات فراہم کی جائے۔
ملک بدر تبتی برادری سے تعلق رکھنے والے ذرائع نے وائس آف امریکہ کی تبتی سروس کو بتایا کہ 20 برس کے راہب، تسرنگ گِیال نے پیر کی شام صوبہٴ قنھائی میں اپنے آپ کو آگ لگا دی۔
آگ بجھانے والے آلات کے ہمراہ، چین کے اہل فوری طور پر اُس مقام پر پہنچے اور تسرنگ گِیال کو ایک اسپتال منتقل کیا۔ یہ معلوم نہیں ہو سکا آیا وہ اب کس حال میں ہے۔
سانگ یانگ گیاٹسو نے بھارت کے مقام، دھرم شالا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ اُنھیں مقامی ذرائع سے پتا چلا ہے کہ قریبی خانقاہ کے راہب موقعے پر اکٹھے ہوئے اور مطالبہ کیا کہ گیال کی صحت کے بارے میں معلومات فراہم کی جائے۔