پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی کا خاتمہ علاقائی تعاون سے ہی ممکن ہے۔ ایک مخصوص طبقہ پاکستان کا عالمی تشخص خراب کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
ان خیالات کا اظہار شاہ محمود قریشی نے اسلام آباد میں سری لنکن ہائی کمیشن کے دورے کے دوران کیا۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ سری لنکا کی طرح پاکستان کو بھی دہشت گردی کا سامنا رہا ہے تاہم یہ مسئلہ علاقائی سطح پر ہی مل کر حل کیا جا سکتا ہے۔ ان کے بقول ایسٹر دھماکوں نے بین المذاہب ہم آہنگی کا نقصان پہنچایا ہے۔
پاکستان کے وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت نے بغیر کسی ثبو ت کے پلوامہ واقعہ کا تعلق پاکستان سے جوڑنے کی کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ اگر بھارت کو کوئی شکایت ہو تو الزام لگانے سے پہلے پاکستان کو آگاہ کردیا کرے۔
پاکستان کے وزیر خارجہ کا یہ بیان ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب حال ہی میں کالعدم شدت پسند تنظیم جیش محمد کے سربراہ پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی تعزیراتی کمیٹی نے پابندی عائد کردی ہے۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ پاکستان میں دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف ہونے والی کارروائیاں کسی بیرونی دباؤ کا نتیجہ نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 2014 میں آرمی پبلک سکول کے بچوں پر ہونے والے حملے کے بعد سیاسی اتفاق رائے سے قومی ایکشن پلان مرتب کیا گیا تھا۔
وزیر خارجہ نے الزام لگایا کہ پاکستان کی سابق سول حکومتوں نے نیشنل ایکشن پلان کے تحت اپنے دائرہ اختیار میں آنے والے کام نہیں کئے۔
انہوں نے کہا کہ مدارس میں اصلاحات اور نفرت آمیز لٹریچر کی روک تھام جیسے معاملات پر توجہ نہیں دی گئی تاہم تحریک انصاف یہ اصلاحات لا رہی ہے۔
پاکستانی وزیر خارجہ کا بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب پاکستانی اخبار ڈان کے ایک رپورٹ کے مطابق رواں ہفتے امریکہ کے ایک اعلیٰ امریکہ عہدیدار نے تسلیم کیا ہے کہ پاکستان کی سول اور عسکری قیادت نے دہشت گردی کے لیے اقدمات کیے ہیں۔
پاکستانی اقدامات اور امریکہ کا ردعمل
اطلاعا کے بعدبدھ کو واشنگٹن میں نامہ نگاروں سے گفتگو کے دوران امریکہ کے اعلیٰ عہدیدار نے کہا کہ امریکہ پاکستان کے اندرونی معاملات میں ملوث نہیں ہونا چاہتا۔ تاہم وہ توقع کرتا ہے کہ پاکستان کی فوج اور سول حکومت معاملات کو درست سمت میں آگے لیجا رہی ہے۔
امریکی عہدیدار کا کہنا تھا کہ پاکستان کے وزیر اعظم کے بیانات خوش آئند ہیں لگ رہا ہے کہ وہ ملک میں تبدیلی لانا چاہتے ہیں۔
اقوام متحدہ کی تعزیراتی کمٹی کی طرف سے شدت پسند تنطیم جیش محمد کے سربراہ مسعود اظہرکو عالمی دہشت گرد قرار دینے کے اقدام کو اہم قرارد یتے ہوئے عہدیدار نے کہا کہ امریکہ یہ سمجھتا ہے کہ یہ انہیں بلیک لسٹ کرنا اہم ہے اور یہ مسعود اظہر کے خلاف اثاثے منجمد کرنے ان پر سفری پابندیوں اور دیگر اقدامات کرنے کے لیے پاکستان کیا اقدامات کرتا ہے۔