انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے زمبابوے کرکٹ بورڈ کو آزاد وشفاف انتخابات کے انعقاد میں ناکامی اور بورڈ کے معاملات میں حکومتی مداخلت کے الزام میں معطل کردیا ہے۔
آئی سی سی کا کہنا ہے کہ اگرچہ رمبابوے کونسل کا مستقل رکن ہے تاہم اس کی فنڈنگ بند کی جارہی ہے کیوں کہ معطلی فوری طور پر نافذ العمل ہوگئی ہے۔
معطلی کا فیصلہ جمعرات کو آئی سی سی کے لندن میں ہونے والے اجلاس میں کیا گیا۔ اجلاس میں چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ احسان مانی اور مینیجنگ ڈائریکٹر وسیم خان بھی شریک تھے۔
زمبابوے کرکٹ بورڈ کے حوالے سے اطلاعات تھیں کہ اس کے معاملات جمہوری انداز میں نہیں چلائے جا رہے۔
فیصلے کی رو سے زمبابوے کرکٹ ٹیم ٹیسٹ اسٹیٹس رکھتی ہے لیکن معطلی کے بعد وہ کسی آئی سی سی ایونٹ میں شرکت نہیں کرسکے گی۔
زمبابوے کو معطلی کا سب سے بڑا نقصان یہ ہوگا کہ اگر جلد معطلی ختم نہ ہوئی تو ہوسکتا ہے وہ اکتوبر میں ہونے والے ورلڈ ٹی 20 کوالیفائر میں شرکت نہ کرسکے۔ فی الحال آئی سی سی نے زمبابوے بورڈ کو تین ماہ میں جمہوری انداز میں کرکٹ بورڈ کی بحالی کے احکامات جاری کیے ہیں۔
کونسل کے سالانہ اجلاس میں ہونے والے اہم فیصلے
آئی سی سی نے کرکٹ قوانین میں تبدیلی لانے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔
کونسل کے اجلاس میں ہونے والے فیصلوں میں سے ایک فیصلہ یہ بھی ہے کہ کسی بھی ٹیم کے کسی بھی کھلاڑی کے سر میں چوٹ لگنے کی صورت میں اسے متبادل پلیئر شامل کرنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔ لیکن یہ تبدیلی میچ ریفری کی منظوری سے مشروط ہوگی۔
اس قانون کا اطلاق یکم اگست سے ہوگا۔ یعنی ایجبیسٹن میں انگلینڈ اور آسٹریلیا کے درمیان ایشز سیریز کے تحت ہونے والا پہلا ٹیسٹ نئے قانون کے تحت ہوگا۔
ایک اور نئے قانون کے تحت سلو اوور ریٹ پر کپتانوں کی معطلی ممکن نہیں رہی بلکہ سلو اوور ریٹ کی مرتکب ٹیم ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ میں فی اوور دوچیمپئن شپ پوائنٹس سے محروم ہوجائے گی۔