ایک امریکی اہل کار نے کہا ہے کہ ایران میں ہونے والے عام احتجاج میں خواتین پیش پیش ہیں۔ اس کا یہ بھی کہنا تھا کہ امریکہ کو نہیں معلوم آیا ایران کی اولمپک ایتھلیٹ کیمیا علی زادہ امریکہ میں پناہ لینے کی خواہش مند ہیں۔
علی زادہ ذی النورین اولمپک تمغہ حاصل کرنے والی واحد ایرانی خاتون ہیں۔
اس ہفتے کے آغاز پر سوشل میڈیا میں شائع ہونے والی ایک پوسٹ میں علی زادہ نے کہا تھا کہ وہ مستقل بنیادوں پر ایران چھوڑ چکی ہیں، کیونکہ، بقول ان کے، ''حکام کی جانب سے مجھے بار بار سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا جانا مناسب نہیں لگتا''۔
وائس آف امریکہ کے سوال پر امریکی نمائندہ خصوصی برائے ایران، برائن ہوک نے جمعے کے روز بتایا کہ ''مجھے نہیں معلوم آیا وہ پناہ کی خواہش رکھتی ہیں۔ اس لیے میں اس معاملے پر بات نہیں کرنا چاہتا''۔ ان سے پوچھا گیا تھا کہ اگر علی زادہ امریکہ میں پناہ لینے کی درخواست دیتی ہیں تو کیا امریکہ انھیں خوش آمدید کہے گا۔
ہوک نے کہا کہ ''حکومت مخالف مظاہروں کے دوران یہ خواتین ہی ہیں جو احتجاج کو توانائی اور قوت فراہم کرتی ہیں۔''
برائن ہوک نے مزید کہا کہ ''اس حکومت کی جانب سے ظلم و ستم جاری رکھنے کی بنا پر بیشمار خواتین ایسی ہوں گی جو ملک چھوڑ کر جانا چاہتی ہیں''۔
رواں ہفتے کے اوائل میں ایران کو اس وقت سخت دھچکہ لگا جب علی زادہ نے ملک واپس نہ جانے کا اعلان کیا۔
سرکاری تحویل میں کام کرنے والے ذرائع ابلاغ کی جاری کردہ خبروں کے مطابق، ایرانی سیاست دان، عبدالکریم حسین زادہ نے ''ایران کے بیش بہا سرمائے کے ضیاع'' کا الزام ایران کے ''نااہل حکام'' پر عائد کیا ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان مورگن اورٹیگس نے کہا ہے کہ لگتا ہے علی زادہ ''منافقت'' پر مبنی نظام سے اکتا چکی ہیں۔
اپنے ایک ٹوئیٹ میں، اورٹیگس نے کہا کہ علی زادہ نے سلامتی، خوش حالی اور آزادی کے ماحول کی خاطر ملک نہ جانے کا فیصلہ کیا۔ بقول ترجمان، ''اگر ایران نے خواتین کو بااختیار نہ بنایا اور ان کی حمایت جاری نہ رکھی، تو ایران آئندہ بھی اپنی نامور خواتین کو کھونے کا عمل جاری رکھے گا''۔
نیو یارک پوسٹ کی ایک رپورٹ کے مطابق، ایران کے کھیلوں کے معاون وزیر، مھین فرہادی زادہ نے خبر رساں ادارے، اثنا کو بتایا ہے کہ علی زادہ نے 'فزیو تھیراپی' کی اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے لیے ملک چھوڑنے کے ارادے کا اظہار کیا ہے۔
شہرہ بیات کا تعلق ایران سے ہے اور وہ شطرنج کی عالمی کھلاڑی اور ریفری ہیں۔ ان دنوں، شہرہ بیات روس میں جاری خواتین کی شطرنج کی عالمی چمپین شپ میں ریفری کے فرائض انجام دے رہی ہیں۔
بیات نے رائٹرز کو بتایا کہ خواتین کے تحفظ کو لاحق خدشات کی بنا پر وہ اپنے ملک واپس نہیں جانا چاہتیں۔
شہرہ بیات پر خواتین کے ٹورنامنٹ کے دوران فرائض انجام دیتے ہوئے شرعی لباس کی خلاف ورزی کا الزام ہے۔