یوکرین کے عہدے داروں کا کہنا ہے کہ انہوں نے اس بارے میں چھان بین شروع کر دی ہے آیا گزشتہ سال امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے یوکرین میں امریکہ کی سابق سفیر میری یووانووچ کو اچانک ملک واپس بلانے سے قبل، ان کی غیر قانونی طور پر جاسوسی کی گئی تھی۔
امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو اور امریکی محکمہ خارجہ نے سفارت کار کی مبینہ غیر قانونی نگرانی اور جانی نقصان کی دھمکیوں پر تبصرے کی بار بار کی درخواستوں کا کوئی جواب نہیں دیا۔
ایک سویت نژاد امریکی کاروباری شخص اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ذاتی اٹارنی روڈی جولیانی کے ایک قریبی ساتھی لیو پرناس نے ٹرمپ کے مواخذے کی کارروائیوں اور سینیٹ کے مقدمے کے لیے دستاویزات کا ایک بنڈل فراہم کیا ہے۔ ان دھماکہ خیز دستاویزات میں وہ خطوط اور ٹیکسٹ میسیجز شامل ہیں جن سے یوکرین کے لیے سابق امریکی سفیر میری یووانووچ کے بارے میں روڈی جولیانی کی بات چیت شامل ہے، جن میں کیف میں ان کی نقل و حرکت کی نگرانی کی بات چیت شامل تھی۔
جب پرناس کے ان الزامات کے بارے میں پوچھا گیا کہ ٹرمپ چاہتے تھے کہ وہ یوکرین کو ان کے امکانی ڈیموکریٹ مد مقابل سابق نائب صدر جو بائیڈن کے بارے میں کسی چھان بین کے اعلان پر قائل کریں، تو ٹرمپ نے بار بار زور دے کر کہا کہ وہ پرناس کو نہیں جانتے۔
ان کا کہنا تھا کہ مجھے ایک ایسے شخص کی مدد کی ضرورت نہیں جسے میں اس سے پہلے کبھی ملا نہ ہوں، سوائے اس کے کہ شاید کسی فنڈ ریزر میں کوئی تصویر کھنچوائی ہو۔
یوکرین کی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ وہ پرناس کے الزامات کی چھان بین کرے گی اور یہ کہ ہو سکتا ہے کہ سفیر کے سفارتی حقوق اور یوکرین کے قانون کی خلاف ورزی ہوئی ہو۔
بین الاقوامی قانونی ضابطہ کار کے مطابق، داخلی امور کے وزیر ایرسن ایواکوف نے کہا ہے کہ امریکہ کی طرف سے اس کارروائی میں حصہ لیا جا سکتا ہے۔ یوکرین کو توقع ہے کہ امریکہ فوری طور پر جواب دے گا اور وہ تعاون کے منتظر ہیں۔
امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو پر، جو اس ہفتے کیلی فورنیا میں تھے، سابق امریکی سفارت کاروں، قانون سازوں اور خارجہ امور کے ماہرین کی جانب سے اس تنقید میں اضافہ ہو رہا ہےکہ وہ نگرانی کی رپورٹ پر تبصرہ کرنے اور یووانووچ کا ساتھ دینے میں ناکام رے ہیں۔
ناقدین کا کہنا ہے کہ اس بارے میں بہت مایوسی ہوئی ہے کہ وزیر خارجہ پومپیو نے ایک لفظ بھی نہیں کہا۔ امریکہ محکمہ خارجہ نے ان کے دفاع میں کچھ نہیں کہا۔ نئے الزامات میں کہا گیا ہے کہ ان کی نگرانی کی گئی تھی۔ اس پر یوکرین کو بھی سخت پریشانی ہوئی اور انہوں نے اس کی چھان بین شروع کر دی ہے۔
جمعے کے روز امریکی احتساب کے دفتر کو معلوم ہوا کہ یوکرین کی امداد روکنا امریکی قانون کی خلاف ورزی ہے۔