ایک صدی سے زائد عرصہ گزرنے کے بعد اب ٹائٹینک جہاز واپس آ گیا ہے۔ آپ کے ذہن میں بھی یہی سوال جنم لے رہا ہو گا کہ ڈوب کر سمندر کی تہہ میں پہنچ جانے والا یہ جہاز واپس کیسے آ سکتا ہے؟
چین کے صوبے سشوان کے ایک تھیم پارک میں سیاحوں کی توجہ حاصل کرنے کے لیے دیوہیکل 'ٹائٹینک' جہاز کی نقل تیار کی جا رہی ہے جسے جلد سیاحوں کے لیے کھول دیا جائے گا۔
سیاحوں کے لیے تاریخی جہاز کی نقل تیار کرنے کا فیصلہ سن 1997 میں ریلیز ہونے والی کامیاب ترین فلم 'ٹائٹینک' سے متاثر ہو کر کیا گیا۔ یہ فلم دنیا کے دیگر ممالک کی طرح چین میں میں بھی بہت مقبول ہوئی تھی۔
واضح رہے کہ بحری تاریخ کا سب سے بڑا حادثہ ٹائٹینک کے ساتھ پیش آیا تھا جس کے نتیجے میں 1500 سے زیادہ افراد بحرِ اوقیانوس کے یخ بستہ پانی میں ڈوب کر موت کے منہ میں چلے گئے تھے۔
اس حادثے کی بظاہر وجہ سمندر میں تیرتی ہوئی ایک برفانی چٹان سے جہاز کی ٹکر تھی۔ لیکن جہاز کا چٹان سے تصادم انسانی غفلت کے باعث ہوا تھا۔
سیاحوں کے لیے چین میں تیار کیے جانے والے 'ٹائٹینک' جہاز کے سرمایہ کار سو شاؤ جن کا کہنا ہے کہ انہوں نے اصل جہاز کی یادوں کو زندہ رکھنے کے لیے اس کی نقل تیار کرنے کا فیصلہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ میں امید کرتا ہوں کہ "یہ جہاز یہاں 100 یا 200 سال تک رہے۔ ہم ٹائٹینک کے لیے ایک میوزیم بھی بنا رہے ہیں۔"
ان کے بقول اس نقل کی تیاری میں چھ سال لگ گئے ہیں جو کہ اصل ٹائٹینک جہاز کی تیاری سے بھی زیادہ لمبا عرصہ ہے۔
جہاز کی تیاری میں 23 ہزار ٹن اسٹیل استعمال کیا گیا ہے اور سیکڑوں مزدور اس پر کام کر رہے ہیں جب کہ 15 کروڑ ڈالر سے زائد خرچ کیے جا چکے ہیں۔
دوسری جانب سیاحوں کو اصل ٹائٹینک جہاز کا ماحول فراہم کرنے کے لیے اس کے ڈائننگ روم، لگژری کیبنز اور دروازوں کا اسٹائل بھی پرانے جہاز جیسا ہی رکھا گیا ہے۔
ٹائٹینک جہاز کے تجربے سے لطف حاصل کرنے کے خواہش مند سیاحوں کو یہاں فائیو اسٹار کروز سروس میں ایک رات گزارنے کے لیے تقریباً 150 ڈالر ادا کرنا ہوں گے۔
سرمایہ کار سو شاؤ جن کا کہنا ہے کہ اس کے اسٹیم فنکشن سے لیس انجن صارفین کو اصل سمندر میں موجود ہونے کا احساس دلائیں گے۔
انہوں نے امید ظاہر کی ہے کہ ٹائٹینک جہاز کی نقل دیکھنے کے لیے سالانہ 50 لاکھ کے قریب سیاح یہاں آئیں گے۔
علاوہ ازیں سرمایہ کار کا کہنا ہے کہ وہ ٹائٹینک جیسے اس جہاز کی افتتاحی تقریب میں ٹائیٹنک فلم کے ہدایت کار جیمز کیمیرون، اداکار لیونارڈو دی کیپریو اور اداکارہ کیٹ ونسلیٹ کو بھی مدعو کرنا چاہتے ہیں۔
دوسری جانب پروجیکٹ منیجر ژہو جونین کا کہنا ہے کہ "میں سمجھتا ہوں کہ جہاز کی یادوں کو محفوظ کرنا ضروری تھا''۔