رسائی کے لنکس

پاکستان: ڈیلرز کی منافع بڑھانے کے لیے ہڑتال، کئی شہروں میں پیٹرول پمپس بند


فائل فوٹو
فائل فوٹو

پاکستان میں پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن (پی پی ڈی اے) کی جانب سے کمیشن میں اضافے کے مطالبے کی منظوری کے لیے کی گئی ہڑتال کے باعث ملک بھر میں بیشتر پیٹرول پمپ بند ہیں۔

مقامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کا مطالبہ ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات پر ان کا کمیشن 2.75 فی صد سے بڑھا کر چھ فی صد کیا جائے۔ رپورٹس کے مطابق کمیشن میں اضافے سے پیٹرولیم مصنوعات کی قمیتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔

واضح رہے کہ پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن نے رواں ماہ کے آغاز میں بھی ہڑتال کی کال دی تھی البتہ حکام سے ملاقاتوں کے بعد ہڑتال کی کال واپس لے لی گئی تھی۔

پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن نے یہ واضح نہیں کیا کہ ان کی حالیہ ہڑتال کا دورانیہ کیا ہو گا البتہ ایسوسی ایشن کے اراکین نے اپنے پیٹرول پمپ جمعرات کی صبح چھ بجے سے بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔

کراچی، لاہور اور راولپنڈی میں بدھ کی شب سے پیٹرول پمپس کے باہر پیٹرولیم مصنوعات کے حصول کے لیے لمبی قطاریں لگ گئی تھیں۔ جمعرات کی صبح بھی ان پیٹرول پمپس پر رش تھا جہاں پیٹرولیم مصنوعات کی فراہمی جاری تھی۔

دوسری جانب وزارت پیٹرولیم کے ترجمان کا دعویٰ ہے کہ ملک کے سرکاری ادارے پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) اور نجی کمپنیوں شیل، ہیسکول اور گو کے کمپنی آپریٹڈ پمپس پر پیٹرولیم مصنوعات کی فروخت جاری ہے۔

پی ایس او نے بدھ کو ہی اعلان کر دیا تھا کہ کمپنی کے زیرِ ملکیت اور زیرِ انتظام پیٹرول پمپس پر پیٹرولیم مصنوعات کی فروخت جاری رہے گی۔

اس حوالے سے پی ایس او نے ایک فہرست بھی جاری کی ہے۔

قبل ازیں وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر کہہ چکے ہیں کہ پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کے ساتھ رابطہ برقرار ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پیٹرولیم ڈیلرز کے مارجن پر نظرِثانی کے حوالے سے ایک سمری پہلے ہی اکنامک کوآرڈینشن کمیٹی (ای سی سی )میں پیش کی جا چکی ہے۔ آئندہ اجلاس میں اس پر فیصلہ کیا جائے گا۔

البتہ انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ سمری میں ڈیلرز کے منافع کی شرح کیا رکھی گئی جب کہ اس سے پیٹرولیم مصنوعات کی قمیتوں میں اضافہ ہوگا یا حکومت قمیتیں برقرار رکھے گی۔

مقامی میڈیا کے مطابق پاکستان پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین عبد السمیع خان کا کہنا ہے کہ پیٹرولیم ڈویژن کی جانب سے ڈیلرز کے مارجن کے حوالے سے تیار کی گئی سمری کے نکات معلوم نہ ہونے تک ہڑتال جاری رہے گی۔

پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کے مطابق یقین دہانیوں پر عمل درآمد نہیں ہوا۔ اب پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں اور مہنگائی میں اضافے کی وجہ سے ڈیلرز کے لیے پمپس چلانا مشکل ہو گیا ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان میں اس وقت پیٹرولیم مصنوعات تاریخ کی بلند ترین سطح پر فروخت ہو رہی ہیں۔

پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کی ہڑتال کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اس حوالے سے سوشل میڈیا پر تبصرے بھی کیے جا رہے ہیں۔

صحافی عاصمہ شیرازی نے ایک ویڈیو شیئر کی جس میں پیٹرول پمپ کے باہر گاڑیوں کی ایک لمبی قطار نظر آ رہی ہے۔

صحافی یحییٰ حسینی نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کی ہڑتال کی آواز پر دوپہر سے ہی کراچی کے پیٹرول پمپس پر گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کی لمبی لمبی قطاریں لگ گئی تھیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ زندگی کی نہ ختم ہونے والی پریشانیوں سے تنگ عوام کے لیے آنے والے کل سے پہلے یہ ایک اور بھیانک خبر ہے۔ افسوس جو لوگ روز کماتے اور خرچ کرتے ہیں وہ کیا کریں؟

سوشل میڈیا پر بعض صارفین نے پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کی ہڑتال کے باعث بننے والی صورتِ حال کو حل کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔

لاہور کے ڈپٹی کمشنر نے ایک فہرست شیئر کی جس میں ان پیٹرول پمپس کا ذکر تھا جو فعال ہیں اور جہاں سے شہری پیٹرول حاصل کر سکتے ہیں۔

بعض سوشل میڈیا صارفین نے ایسی ویڈیو شیئر کیں جن میں شہری یا کاروباری افراد ہڑتال سے قبل پیٹرولیم مصنوعات ڈرموں میں بھر بھر کر خرید رہے ہیں۔

مسلم لیگ (ن) کے رہنما عابد شیر علی نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایک دن آئے گا جب پیٹرول 200 روپے فی لیٹر ملے گا۔ اور 40 روپے میں ساشے (چھوٹے پیکٹ) میں پیٹرول ملے گا۔

پیپلز پارٹی کے رہنما سید آغا رفیع اللہ نے وزیرِ اعظم عمران خان کا مشہور جملہ دھراتے ہوئے کہا کہ پاکستانیوں سب سے پہلے آپ کو گھبرانا نہیں ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ملک میں جب سے موجودہ حکومت آئی ہے بجلی بند، گیس بند، روڈ بند، اسپتال بند، چینی بند، روٹی بند تھی اب ایک چیز باقی تھی وہ پیٹرول پمپس بھی بند ہو گئے ہیں۔

وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا کے سابق مشیر اجمل خان وزیر نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو پوسٹ کی اور ساتھ ہی لکھا کہ وہ اسلام آباد میں دو گھنٹوں تک قطار میں لگنے کے بعد پیٹرول کے حصول میں کامیاب ہوئے۔

XS
SM
MD
LG