یوکرین میں ایوارڈ یافتہ امریکی صحافی برینٹ رینوڈ کو اتوار کے روز تب ہلاک ہو گئے جب ان کی گاڑی پر ایک چوکی کے قریب فائرنگ کی گئی۔ واقعے میں ان کا ایک ساتھی بھی زخمی ہوگیا۔
یوکرین کی وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ رینوڈ کیف کے قریب واقع علاقے ارپن میں مارے گیے جو حالیہ دنوں میں شدید روسی گولہ باری کی زد میں ہے۔
خبررساں ادارے دی ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کی رپورٹ ہے کہ ریاست آرکینسا کے شہر لٹل راک سے تعلق رکھنے والا پچاس سالہ فلم ساز یوکرین میں پناہ گزینوں پر ایک دستاویزی فلم کے لیے مواد اکھٹا کرنے کے لیے گیا تھا۔رینوڈ اس وقت کولمبیا ئی نژد امریکی فوٹو جرنلسٹ ہوآن آریڈونڈو کے ساتھ گاڑی میں سفرکر رہے تھے، جب وہ گولیوں کی زد میں آگئے۔
حملے میں زخمی ہونے والے آریڈونڈو نے کیف کے ایک ہسپتال میں اطالوی صحافی اینا لیسا کیملی کی بنائی گئی ویڈیو میں اس حملے کے بارے میں بتایا ہے۔ انھوں نے کہا کہ " ہم نے ارپن ،میں پہلا پل عبور کیا ۔ ہم جانے والے دوسرے پناہ گزینوں کی فلم بنانے جارہے تھے"۔ " ہم نے چیک پوائنٹ پارکیا اور انھوں نے ہم پر گولیاں چلانا شروع کردیں"۔ اریدونڈو کا کہنا ہے کہ رینوڈ کی گردن زخمی ہوئی۔
آریڈونڈو اور رینوڈ،دونوں دو ہزار اٹھارہ سےدو ہزار بیس تک ہارورڈ یونیورسٹی میں نیمن فاونڈیشن فار جرنلزم کے فیلو تھے۔
کیف کی علاقائی پولیس نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں دعویٰ کیا گیاہے کہ روسی فوجیوں نے صحافیوں پر فائرنگ کی ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ ، اقوام متحدہ اور سابق ساتھیوں نے اتوار کو رینوڈ کو خراج تحسین پیش کیا۔ محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے اس حملے کو کریملن کےاندھادھند اور بلا سوچے سمجھے اٹھائے گئے اقدامات کی ایک بھیانک مثال قرار دیا۔
پرائس نے اپنی ایک ٹوئٹ میں کہا کہ " ہم خوفزدہ ہیں کہ صحافی اور فلم ساز جو جنگجو نہیں ہیں، یوکرین میں کریملن فورسز کے ہاتھوں ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں"۔" ہم اس خوفناک تشدد سےمتاثرہ تمام لوگوں کے ساتھ تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں۔"
اقوام متحدہ کے ادارے یونیسکو کے ڈائریکٹر جنرل آڈرے ازولے نے اس قتل کی مذمت کی اور زور دیا کہ میڈیا کو نشانہ نہ بنایا جائے۔ ازولے نے ایک بیان میں کہا کہ"تصادم کے دوران معلومات فراہم کرنے میں صحافیوں کا اہم کردار ہوتا ہے اور انھیں کبھی بھی نشانہ نہیں بنانا چاہیے"، "میں صحافیوں اور میڈیا ورکز کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے بین الاقوامی انسانی معیارات کے احترام پر زور دیتا ہوں۔"
نیویارک میں قائم کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جنرنلسٹس نے کہا ہے کہ رینوڈ اور آریڈونڈو پر حملہ بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے۔ سی پی جے کے سینئر پروگرام ڈائریکٹر کارلوس مانٹنیزی ڈی لا سیرنا نے ایک بیان میں کہا کہ" یوکرین میں روسی افواج کو صحافیوں اور دیگر شہریوں کے خلا ف تمام تشدد کو ایک ساتھ روکنا چاہیے اور جس نے بھی ریناوڈ کو قتل کیا ہے اس کا محاسبہ کیا جانا چاہیے"۔
(خبر کے لیے کچھ مواد خبررساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس سے لیا گیا ہے)