شہباز شریف کا نگراں وزیرِ اعظم کی تعیناتی کے لیے مشاورت کا حصہ بننے سے انکار
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور سبکدوش اسمبلی کے قائدِ حزبِ اختلاف شہباز شریف نے نگراں وزیرِ اعظم کی تعیناتی کے لیے مشاورت کا حصہ بننے سے انکار کر دیا ہے۔
شہباز شریف نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ صدرِ پاکستان آئین شکنی کے مرتکب ہوئے ہیں اور جس نے آئین شکنی کی ہے اسے قرار واقعی سزا ملنی چاہیے۔
شہباز شریف نے کہا کہ ان کی نظریں سپریم کورٹ پر ہیں اس لیے وہ نگراں وزیرِ اعظم کی تعیناتی کے لیے کسی بھی مشاورت کا حصہ نہیں بنیں گے۔
عدم اعتماد پر اسپیکر کی رولنگ کے خلاف ازخود نوٹس کی سماعت شروع
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا پانچ رکنی لارجر بینچ عدم اعتماد کی تحریک پر ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کے خلاف از خود نوٹس کی سماعت کر رہا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے وکیل بابر اعوان نے دلائل کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ عدالت کے 21 مارچ کے حکم کی جانب توجہ مبذول کرانا چاہتا ہوں جس روز سپریم کورٹ بار کی درخواست پر دو رکنی بینچ نے حکم نامہ جاری کیا تھا۔
بابر اعوان نے ابھی بات شروع کی تھی کہ چیف جسٹس نے انہیں ٹوکتے ہوئے کہا کہ ہم درخواست گزاروں کو پہلے سننا چاہتے ہیں اگر آپ کوئی بیان دینا چاہتے ہیں تو دے دیں۔
متحدہ اپوزیشن کی سپریم کورٹ سے آئینی بحران کا کیس فل کورٹ بینچ میں سننے کی اپیل
متحدہ اپوزیشن نے سپریم کورٹ سے اپیل کی ہے کہ تین نومبر کو قومی اسمبلی میں پیدا ہونے والے آئینی بحران کی سماعت لارجر بینچ کے بجائے فل کورٹ بینچ میں کی جائے۔
متحدہ اپوزیشن کے رہنما شہباز شریف، بلاول بھٹو، مولانا مسعود اسعد، خالد مقبول صدیقی، اختر مینگل اور دیگر نے اسلام آباد میں مشترکہ پریس کانفرنس کی۔
اس موقع پر شہباز شریف کا کہنا تھا کہ تین اپریل کو عمران خان نے سویلین مارشل لا لگایا اور یہ وہی حرکت ہے جو پرویز مشرف نے تین نومبر 2007 کو کی تھی۔
انہوں نے کہا کہ ملک آئینی بحران سے دوچار ہے اور پوری دنیا کی نظریں سپریم کورٹ پر لگی ہوئی ہیں۔
صدرِ پاکستان کا نگراں وزیرِ اعظم کی تعیناتی کے لیے خط
صدرِ پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے نگراں وزیرِ اعظم کی تعیناتی کے لیے وزیرِ اعظم عمران خان اور شہباز شریف کو خط لکھ دیا ہے۔
صدرِ کے دفتر کے خط میں کہا گیا ہے کہ وزیرِ اعظم اور سبکدوش اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر مناسب شخص کا نام تجویز کریں۔