رسائی کے لنکس

Shehbaz Sharif
Shehbaz Sharif

کسی کو ڈکٹیشن دینے کی ضرورت نہیں، الیکشن کب ہوں گے یہ فیصلہ پارلیمنٹ کو کرنا ہے: شہباز شریف

15:41 9.4.2022

عمران خان پہلے بھی فیض یاب ہوئے اور اب بھی سلیکٹڈ بن کر آنا چاہے ہیں: بلاول بھٹو

چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اگر اسپیکر نے تحریکِ عدم اعتماد پر ووٹنگ نہ کرائی تو وہ توہینِ عدالت کے مرتکب ہونے کے ساتھ ساتھ آئین شکنی بھی کریں گے۔

قومی اسمبلی میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں واضح کیا ہے کہ نو اپریل کو ہر حال میں تحریکِ عدم اعتماد پر ووٹنگ کرائی جائے۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ آج اکثریت اپوزیشن کے ساتھ ہے، عمران خان اپنی اکثریت کھو چکے ہیں۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ عمران خان صاف شفاف الیکشن سے بھاگنا چاہتے ہیں۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ عمران خان دوبارہ سلیکٹڈ ہو کر آنا چاہتے ہیں جس طرح وہ پہلے فیض یاب ہوئے تھے۔

15:08 9.4.2022

آپ غلامی قبول کرنا چاہتے ہیں لیکن ہم نہیں: شاہ محمود قریشی

تحریکِ عدم اعتماد پر ووٹنگ کے لیے بلائے گئے قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے دعویٰ کیا کہ امریکہ کے قومی سلامتی کے مشیروں نے ہمیں کہا کہ روس مت جائیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ وہ قسم کھاتے ہیں کہ دھمکی آمیز خط موجود ہے اور اس میں دھمکی دی گئی ہے کہ اگر تحریکِ عدم اعتماد کامیاب ہوئی تو پاکستان کو معاف کر دیا جائے گا۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ یہ مراسلہ کسی عام شخص کو نہیں بلکہ واشنگٹن ڈی سی میں تعینات 22 ویں گریڈ کے پاکستانی سفارت کار کا تھمایا گیا۔

شاہ محمود قریشی نے قائدِ حزبِ اختلاف شہباز شریف کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ غلامی قبول کرنا چاہتے ہیں لیکن ہم نہیں۔

14:57 9.4.2022

پاکستان کی قومی اسمبلی اور اس کے اطراف کیا صورتِ حال ہے؟

پاکستان کی پارلیمنٹ کے لیے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد وقت الٹا چل پڑا ہے چونکہ عدالتی احکامات کے بعد اسمبلیاں تین اپریل کی اپنی پوزیشن پر جا چکی ہیں اور ایک بار پھر عمران خان ہی وزیراعظم ہیں جنہیں دوبارہ تحریک عدم اعتماد کا سامنا ہے۔

اسلام آباد میں گرمی روزے اور ہفتے کی چھٹی کی وجہ سے خاموشی ہے لیکن قومی اسمبلی اور اس کے اردگرد حالات مختلف ہیں۔

اسمبلی آنے والی صرف ایک سڑک کھلی ہے جب کہ پولیس ناکوں پر کارڈ دیکھا کر جانے والوں کا رش صبح سے ہے جیاں کنٹینر لگے ہیں۔

اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا تو اسپیکر اسد قیصر اس کی صدارت کر رہے تھے جو بہت سے لوگوں کے لیے حیرت کا باعث تھا۔

سیشن شروع ہوتے ہی وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے تقریر شروع کر دی جس پر اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے اعتراض کیا اور سیشن ساڑھے بارہ بجے تک معطل رہا۔

وقفہ لمبا ہوتا گیا اور ڈھائی بجے تک جاری رہا جس کے دوران وزرا اپنی صفوں میں گھومتے پھرتے نظر آئے جب کہ کچھ خواتین ممبران پلے کارڈ لکھتی نظر آئیں۔

سیشن دوبارہ شروع ہونے پر اسپیکر کی جگہ تحریکِ انصاف کے چیئر آف پینل امجد نیازی سیشن کی صدارت کر رہے تھے جس پر پریس گیلری میں قیاس آرائیاں بھی ہوئیں۔

شاہ محمود قریشی اپنی تقریر میں ارکان کو یہ یقین دلاتے رہے کہ تحریکِ عدم اعتماد کو آج ہی لیا جائے گا مگر ان کا کہنا تھا کہ ان کی حکومت کے خلاف بیرونی سازش ہوئی اور یہ ایک سنگین مسئلہ ہے۔

14:44 9.4.2022

پینل آف چیئر امجد خان نیازی کی صدارت میں قومی اسمبلی کا اجلاس دوبارہ شروع ہو گیا

وزیرِ اعظم عمران خان کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد پر ووٹنگ کے لیے بلایا گیا قومی اسمبلی کا اجلاس وقفے کے بعد دوبارہ شروع ہو گیا ہے۔

اجلاس کی صدارت پینل آف چیئر امجد خان نیازی کر رہے ہیں۔

وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی ایوان میں اظہارِ خیال کر رہے ہیں۔

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG