میدان چھوڑ کر بھاگنے کی روایت برقرار، مسلم لیگ (ن) کا عمران خان کے اعلان پر تبصرہ
حکمراں جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) نے سابق وزیرِ اعظم عمران خان کی جانب سے حکومت کو چھ روز کے الٹی میٹم پر تبصرہ کیا ہے۔
مسلم لیگ (ن) کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے کہا گیا ہے کہ میدان چھوڑ کر بھاگنے کی روایت برقرار ہے۔ یہ تبصرہ عمران خان کی جانب سے حکومت کو چھ روز میں نئے انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرنے کی ڈیڈ لائن پر کیا گیا ہے۔
عمران خان کا نئے انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرنے کے لیے حکومت کو چھ روز کا الٹی میٹم
پاکستان تحریکِ انصاف کے سربراہ عمران خان نے حکومت کو چھ روز میں نئے انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرنے کا الٹی میٹم دیا ہے۔
عمران خان نے جناح ایونیو میں کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان کا مارچ اپنے کارکنوں کے لیے نہیں بلکہ پوری قوم کے لیے ہے۔
انہوں نے حکومت کو متنبہ کیا کہ اگر حکومت نے جون میں نئے انتخابات کا اعلان نہ کیا اور اسمبلی تحلیل نہ کی تو وہ اپنے کارکنان کو دوبارہ اسلام آباد لے کر آئیں گے۔
چیئرمین تحریکِ انصاف کا کہنا تھا کہ حکومت ہمیں پولیس تشدد، جھوٹے کیسز اور موت سے ڈراتی تھی لیکن ہم نے دیکھا کہ قوم خوف سے آزاد ہو گئی ہے۔
عمران خان جناح ایوینیو پہنچ گئے، کارکنوں سے خطاب
پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان خیبر پختونخوا سے اپنے قافلے کے ساتھ اسلام آباد کے جناح ایوینیو پہنچ گئے ہیں۔ مقامی میڈیا کے مطابق وہ یہاں سے ڈی چوک جائیں گے۔ انہوں نے اپنے ورکروں کو ریڈ زون کے علاقے میں شامل ڈی چوک پہنچنے کی ہدایت کر رکھی ہے۔
مقامی نجی نشریاتی اداروں کے مطابق وہ جناح ایوینیو رک کر اپنے کنٹینر سے کارکنوں سے خطاب کریں گے۔
پاکستان کے صدر نے پالیمنٹ کا اجلاس طلب کر لیا
پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے کارکن اب بھی ڈی چوک اور ارد گرد کے علاقوں میں موجود ہیں۔ تاہم سابق وزیرِ اعظم اور پی ٹی آئی کے چئیرمین عمران خان کا قافلہ ابھی ڈی چوک نہیں پہنچا۔ رات بھر پولیس کی شیلنگ کی وجہ سے لوگ ڈی چوک سے ہٹ گئے تھے۔
اسی دوران پاکستان کے میڈیا کے مطابق صدر عارف علوی نے پارلیمنٹ کا اجلاس جمعرات شام 4 بجے طلب کر لیا ہے۔ خیال ہے کہ اس اجلاس میں الیکشن 2022 کا بل پیش کیا جا سکتا ہے۔