تحریک عدم اعتماد اور سیاسی عمل میں عدالت کی کوئی دلچسپی نہیں: سپریم کورٹ
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا ہے کہ تحریکِ عدم اعتماد خالصتاً آئینی اور قانونی معاملہ ہے، عدالت اس میں مداخلت نہیں کرے گی۔
تحریکِ عدم اعتماد کے پیشِ نظر اسلام آباد میں ممکنہ تصادم کے خدشے پر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے عدالت میں درخواست دائر کی تھی۔
ہفتے کو چیف جسٹس عمر عطا بندیال اور جسٹس منیب اختر نے درخواست پر سماعت کی۔
دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ تحریکِ عدم اعتماد کی کارروائی آئین کے مطابق ہونی چاہیے۔
چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ارکانِ اسمبلی کو آئین اور قانون کے مطابق تحفظ ملنا چاہیے۔
عدالت نے حکمراں جماعت تحریکِ انصاف، اپوزیشن جماعتوں مسلم لیگ (ن)، پیپلزپارٹی اور جمیعت علمائے اسلام (ف) کو بھی نوٹسز جاری کیے ہیں۔
اسپیکر کو وارننگ دیتا ہوں کہ وہ عمران خان کے آلۂ کار نہ بنیں: شہباز شریف
قومی اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف شہباز شریف نے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کو وارننگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ وزیرِ اعظم عمران خان کا آلۂ کار بننے کے بجائے اپنا آئینی کردار ادا کریں گے۔
اسلام آباد میں اپوزیشن جماعتوں کے اجلاس کے بعد مولانا فضل الرحمٰن اور بلاول بھٹو زرداری کے ہمراہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ سندھ ہاؤس پر حملہ معمولی بات نہیں ہے۔ یہ سندھ دھرتی پر نہیں بلکہ پاکستان پر حملہ ہے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ تحریکِ انصاف کے منحرف اراکین اپنے ضمیر کی آواز پر اپوزیشن کا ساتھ دے رہے ہیں۔
شہباز شریف نے اسلام آباد کی انتظامیہ، کمشنر، آئی جی اسلام آباد اور ڈپٹی کمشنر کو وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ وہ تحریکِ عدم اعتماد کے راستے میں رکاوٹ نہ ڈالیں۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ فوری طور پر اجلاس بلا کر تحریکِ عدم اعتماد پر ووٹنگ نہ کرائی گئی تو قومی اسمبلی میں دھرنا دے دیں گے۔ پھر دیکھتے ہیں کہ او آئی سی کا اجلاس کیسے ہوتا ہے۔
سارے منحرف اراکین تحریکِ انصاف میں واپس آ جائیں گے: عمران خان
وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پارٹی سے منحرف اراکین جلد واپس آ جائیں گے۔
راولپنڈی میں رنگ روڈ منصوبے کے سنگِ بنیاد کے موقع پر خطاب میں وزیرِ اعظم کا کہنا تھا کہ منحرف اراکین پر عوام کا دباؤ ہے جسے کا وہ سامنا نہیں کر پا رہے۔
اُنہوں نے الزام لگایا کہ سندھ ہاؤس میں سندھ میں لوٹی گئی دولت استعمال کر کے اراکینِ اسمبلی کو خریدا جا رہا ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی جمہوریت برطانیہ کی طرز پر ہے، لیکن وہاں کوئی تصور نہیں کر سکتا کہ پیسوں کی خاطر کوئی کسی دوسری پارٹی میں چلا جائے۔
فلور کراسنگ اور 'چھانگا مانگا' سیاست کے الزامات: پاکستان میں کب کیا ہوا؟
وزیرِ اعظم پاکستان کے خلا ف تحریکِ عدم اعتماد آنے کے بعد ملک میں ان دنوں فلور کراسنگ موضوع بحث بنی ہوئی ہے۔ تحریکِ انصاف کے منحرف اراکینِ اسمبلی سندھ ہاؤس میں مقیم ہیں تو وہیں تحریکِ انصاف نے ان اراکین کو شو کاز نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
پاکستان میں ایک پارٹی چھوڑ کر دوسری پارٹی میں جانے کی روایت نئی نہیں ہے بلکہ ملک کی سیاسی تاریخ ایسے واقعات سے بھری ہوئی ہے جہاں اراکینِ اسمبلی اپنی وفاداریاں تبدیل کرتے رہے ہیں۔
حکمراں جماعت نے الزام عائد کیا ہے کہ اُن کے اراکینِ اسمبلی کو خریدنے کے لیے اپوزیشن جماعتیں ہر رُکن کو کروڑوں روپیے دے رہی ہیں۔ تاہم منحرف اراکین نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔
حکمراں جماعت نے آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے لیے سپریم کورٹ آف پاکستان سے رُجوع کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔