روسی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ انہوں نے اگلے ہفتے پیر کے روز ماسکو میں امریکی میڈیا آؤٹ لیٹس کے سربراہوں کو ایک ملاقات کے لیے بلایا ہے جس میں انہیں روس پر امریکی پابندیوں کے ردعمل میں سخت اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا جائے گا۔
وزارت خارجہ کی ترجمان ماریہ زخارووا نے جمعے کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ اگر امریکہ میں موجود روسی میڈیا کے آپریٹرز اور صحافیوں کو امریکہ میں معمول کی کوریج نہ کرنے دی گئی تو روس کی جانب سے سخت اقدامات اٹھائے جائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ چھ جون کے بعد امریکی میڈیا کے ماسکو میں موجود دفاتر کے سربراہان کو روسی وزارت خارجہ کے پریس سینٹر بلایا جائے گا تاکہ ان کی حکومت کی جانب سے میڈیا کے خلاف اٹھائے گئے سخت اقدامات کے بارے انہیں مطلع کیا جاسکے۔
روس نے مغربی ممالک کی جانب سے روسی میڈیا پر'' ناجائز پابندیاں'' لگانے کا الزام لگایا ہے۔ روسی قانون سازوں نے حال ہی میں ایک قانون پاس کیا ہے جس کے تحت پالیسی سازوں کو کسی بھی ایسے مغربی ملک کے فارن میڈیا بیورو کو بند کرنے کا اختیار دیا گیا ہے جہاں روسی میڈیا کو پابندیوں کا سامنا ہے۔
یوکرین پر حملے کے بعد روس کی جانب سے میڈیا کی متنازع کوریج پر کریک ڈاؤن جاری ہے۔ روس نے ایک نیا قانون متعارف کروایا ہے جس کے تحت مبینہ غلط کوریج پر 15 برس کی قید ہو سکتی ہے۔
اس قانون کی وجہ سے کچھ مغربی ممالک کے میڈیا اداروں نے اپنے صحافیوں اور عملے کو روس سےواپس بلا لیا ہے۔
روس کا کہنا ہے کہ وہ یوکرین میں خصوصی عسکری آپریشن اس لیے کر رہا ہے تاکہ ہمسایہ ملک کو نازی عناصر سے پاک کیا جاسکے۔
یوکرین اور اس کے حلیف روسی موقف کو بے بنیاد قرار دیتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ روس کی جانب سے جاری جنگ کی وجہ سے اب تک ہزاروں یوکرینی شہری ہلاک، کئی شہر تباہ اور 6 لاکھ سے زائد افراد بے گھر ہوچکے ہیں۔
(اس خبر کے لیے مواد رائٹرز سے لیا گیا)