رسائی کے لنکس

امریکہ کا روسی اشرافیہ کے خلاف مزید تعزیرات کا اعلان


صدر ولادیمیر پوٹن سینٹ پیٹرزبرگ میں قانون سازوں سے خطاب کرتے ہوئے۔ 27 اپریل 2022ء (فائل فوٹو)
صدر ولادیمیر پوٹن سینٹ پیٹرزبرگ میں قانون سازوں سے خطاب کرتے ہوئے۔ 27 اپریل 2022ء (فائل فوٹو)

امریکی حکومت نے جمعرات کے روز کہا ہے کہ وہ روسی اشرافیہ کی جانب سے، جن میں صدر ولادیمیر پوٹن بھی شامل ہیں، امریکی پابندیوں سے بچنے کے لیے اختیار کردہ حربوں سے آگاہ ہے اور اس کامؤثر توڑ تلاش کر رہی ہے۔

ایک بیان میں رقوم کو چھپانے اور منتقل کرنے کا ذکر کیا گیا ہے، اوربتایا گیا ہے کہ بینامی رقوم کو دنیا میں پر تعیش نوعیت کے اثاثوں پر استعمال کیا جارہا ہے۔

ان اہداف میں کشتیاں اور طیارے شامل ہیں، جو پوٹن کے قریبی روسی اہلکاروں اور دیگر لوگوں کی ملکیت بتائے جاتے ہیں۔

روسی پرچم بردار 'گریس فل' اور کیمان کے جزیرے کی پرچم بردار 'اولمپیا' ان ہی کشتیوں میں شامل ہیں، ساتھ ہی دو دیگر کشتیاں جن کے نام 'شیلسٹ' اور 'نیگا' ہیں یہ دونوں روسی کمپنیوں کی ملکیت ہیں۔

وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ نئی تعزیرات اس لیے عائد کی گئی ہیں تاکہ پابندیوں سے بچنے کی کوشش کا مداوا کیا جاسکے،ان کا نفاذ ٹھوس بنا یا جاسکے اور پوٹن اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف دباؤ میں اضافہ کیا جاسکے ۔

تعزیرات کے اعلان پر مبنی اس بیان میں، امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن نے کہا ہے کہ امریکہ یوکرین کے عوام کی حمایت جاری رکھے گا جب کہ صدر پوٹن اور جو لوگ روسی جارحیت میں سہولت کار کا کردار ادا کررہے ہیں ان کا احتساب یقینی بنایا جائے گا۔

امریکی حکومت نے کہا ہے کہ پوٹن گزشتہ سال ان تعزیرات زدہ کشتیوں میں کئی بار سفر کر چکے ہیں۔

امریکی محکمہ خزانہ میں دہشت گردی اور مالی انٹیلی جنس کےامور کے نائب وزیر، برائن نیلسن نے کہا ہے کہ ''روسی اشرافیہ جس میں صدر پوٹن بھی شامل ہیں،اپنی دولت منتقل کرنے اور برقرار رکھنے اور تعیشات کی نوعیت کے اثاثوں پر قبضہ قائم رکھنے کے لیے خفیہ نوعیت کی گنجلک سہولت کاری پر انحصار کرتے رہے ہیں۔

بقول ان کے ''آج کے اس اقدام سے پتا چلتا ہے کہ محکمہ خزانہ غلط ذرائع سے حاصل کردہ مفادات کو چھپانے اور جاری رکھنے کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کرسکتا ہے اور کرے گا''۔

(وی او اے نیوز)

XS
SM
MD
LG