رسائی کے لنکس

استنبول کی استقلال اسٹریٹ پر دھماکا: چھ افراد ہلاک، درجنوں زخمی


ترکیہ کے شہر استنبول کی استقلال اسٹریٹ کے قریب ہونے والے دھماکے میں کم از کم چھ افراد ہلاک اور 53 زخمی ہو گئے ہیں۔

استنبول کے گورنر علی یرلیکایا نے اپنی ٹوئٹ میں تصدیق کی ہے کہ شہر کے معروف سیاحتی مرکز استقلال ایونیو کے قریب ہونے والے دھماکے سے جانی نقصان ہوا ہے۔

خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کے مطابق سہ پہر سوا چار بجے کے لگ بھگ استقلال ایونیو پر زوردار دھماکے کی آواز سنائی دی جس کے بعد آگ کے شعلے بلند ہونے لگے۔

حکام نے تاحال یہ واضح نہیں کیا کہ دھماکا کس نوعیت کا تھا۔

استقلال ایونیو اور تقسیم اسکوائر استنبول آنے والے سیاحوں کے لیے ایک اہم تفریحی مقام سمجھا جاتا ہے۔ یہاں بڑی تعداد میں کیفیز، ریستوران اور دکانیں موجود ہیں۔

دوسری جانب سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیوز میں ایک مقام سے شعلے بلند ہوتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں جس کے بعد لوگ بھاگ رہے ہیں۔

ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوان نے اپنے بیان میں دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ذمے داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔

صدرِ پاکستان ڈاکٹر عارف علوی، وزیرِ اعظم شہباز شریف اور سابق وزیرِ اعظم عمران خان نے بھی استنبول بم دھماکے کی مذمت کی ہے۔

ترکیہ میں 2015 سے 2017 کے دوران کئی دھماکے ہوئے ہیں جس کی ذمے داری دولتِ اسلامیہ (داعش) اور کالعدم کردستان ورکرز پارٹی (پی کے کے) پر عائد کی جاتی رہی ہے۔ لیکن اس کے بعد ملک میں امن و امان کی صورتِ حال بہتر ہو گئی تھی۔

رپورٹس کے مطابق ترکیہ میں دہشت گردی کے کسی ممکنہ واقعے کی کوئی وارننگ جاری نہیں کی گئی تھی، لیکن اس کے باوجود استقلال ایونیو اور قرب و جوار میں سیکیورٹی انتظامات پہلے سے ہی سخت تھے۔

XS
SM
MD
LG