صدر جو بائیڈن نے واشنگٹن میں جمع ہونے والے درجنوں افریقی رہنماؤں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ افریقہ کے مستقبل کے بارے میں فکر مند ہے اور وہ اس براعظم میں صحت، بنیادی ڈھانچے،کاروبار اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں انہیں آگے بڑھنے میں مدد کے لیے اربوں ڈالر کے فنڈز مہیا کرنے اور نجی سرمایہ کاری کا وعدہ کرتا ہے۔
صدر بائیڈن نے ایک بڑے کانفرنس ہال میں جمع ہونے والے افریقی رہنماؤں اور دیگرافراد کو بتایا کہ امریکہ افریقہ کی ترقی کے ہر پہلو کی حمایت کے لیے پرعزم ہے۔
امریکہ اور افریقی رہنماؤں کی تین روزہ کانفرنس ( یو ایس-افریقہ لیڈرز سمٹ) میں صدر بائیڈن نے اس بارے میں روشنی ڈالی کہ امریکہ کس طرح اس سلسلے میں اہم اور مؤثر کردار ادا کر سکتا ہے۔
انہوں نے اجلاس کو بتایا کہ اگلے تین برسوں میں55 ارب ڈالر کی پرعزم سرمایہ کاری نقطہ آغاز ہے جس کا اعلان پیر کے روز کیا گیا تھا۔
انہوں نے نجی تجارت اور سرمایہ کاری کے سلسلے میں 15 ارب ڈالر سے زیادہ فراہم کرنے کا اعلان بھی کیا۔
صدر بائیڈن کا کہنا تھا کہ ہم مل کر بہت کچھ کر سکتے ہیں اور ہم مل کر آگے بڑھیں گے۔
صدر نے کہا کہ افریقہ صحت اور توانائی کے شعبوں میں اہم پیش رفت اور جمہوریت کو فروغ دینے کے لیے امریکہ کو اپنا قابل اعتماد شراکت دار پائیں گے۔
بائیڈن انتظامیہ کا کہنا ہے کہ جلد ہی، صدر بائیڈن، نائب صدر کاملا ہیرس اور کابینہ کے کچھ سیکرٹریز تفصیلی بات چیت کے لیے انفرادی طور پر افریقہ کا دورہ کریں گے۔
صدر نے اپنی تقریر کے بعد کچھ وقت افریقی رہنماؤں کے ساتھ گزارا اور مراکش کے وزیر اعظم عزیز اخنوش کے ساتھ قطر میں فیفا ورلڈ کپ کے سلسلے میں فرانس اور مراکش کے درمیان کھیلا جانے والا سیمی فائنل بھی دیکھا۔ مراکش یہ اہم میچ ہار گیا تھالیکن ٹورنامنٹ کے سیمی فائنل راؤنڈ میں پہنچنے والی پہلی افریقی ٹیم کے طور پراس نےایک اہم تاریخ رقم کی ہے ۔
امریکہ ’سب صحارا‘ افریقہ میں سرمایہ کاری کے حوالے سے چین سے بہت پیچھے رہ گیا ہے، جو دنیا کی دو بڑی معاشی طاقتوں کے درمیان سبقت لے جانے کے سلسلے میں اہم میدان جنگ بن رہا ہے۔
وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ افریقی رہنماؤں کا اس ہفتے واشنگٹن میں ہونے والا اجتماع بیجنگ کے افریقہ میں بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کا مقابلہ کرنے کی کوشش کے سلسلے میں ان کا موقف جاننے کی ایک کوشش ہے۔
(وی او اے نیوز)