پاکستان تحریکِ انصاف کے چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کے خدشے کے پیشِ نظر لاہور میں ان کی رہائش گاہ زمان پارک کے باہر پارٹی کارکنوں نے خیمے قائم کر دیے ہیں۔
تحریکِ انصاف نے اپنے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے منگل کی شب ایک ٹوئٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ حکومت کی طرف سے عمران خان کو آج رات گرفتار کیا جا سکتا ہے اس لیے کارکن اپنے قائد کی حفاظت کے لیے زمان پارک پہنچ رہے ہیں۔
تاہم پی ٹی آئی کے بیان میں یہ واضح نہیں ہے کہ آیا عمران خان کو کس الزام میں گرفتار کیا جا سکتا ہے۔
پی ٹی آئی کے ٹوئٹ کے بعد کارکن زمان پارک پہنچنا شروع ہو گئے تھے اور رات گئے تک خواتین اور بچوں سمیت کارکنوں کی بڑی تعداد وہاں موجود تھی۔
تحریکِ انصاف کے مرکزی رہنما بھی زمان پارک میں موجود تھے جہاں پارٹی رہنماؤں نے آئندہ کی حکمتِ عملی سے متعلق مشاورت بھی کی۔
اسی اجلاس سے واپسی کے موقع پر اسلام آباد پولیس نے لاہور پولیس کے تعاون سے کارروائی کرتے ہوئے فواد چوہدری کو حراست میں لیا۔ ان پر الیکشن کمیشن کے افسران کو دھمکیاں دینے کا الزام ہے۔
فواد چوہدری کی گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کارکنوں کی بڑی تعداد منگل کی صبح زمان پارک کے باہر جمع ہوئی جب کہ سوشل میڈیا پر عمران خان کے حق میں ٹرینڈ چلائے جا رہے ہیں۔
پاکستان میں ٹوئٹر پر منگل کی صبح ہیش ٹیگ 'عمران خان ہماری ریڈ لائن'، 'زمان پارک پہنچو'، اور 'زمان پارک' ٹاپ ٹرینڈ پر رہے جہاں پی ٹی آئی کے کارکن اپنے خیالات کا اظہار کر رہے ہیں۔
زبیر خان نیازی نامی ٹوئٹر صارف نے لکھا کہ زمان پارک کو ایک منٹ کے لیے تنہا نہیں چھوڑنا، جو کارکن رات کو نہ پہنچ سکے اور اب جاگتے ہی پہنچنا شروع کریں۔
سعدیہ نامی ٹوئٹر صارف نے عمران خان ہماری ریڈ لائن کا ہیش ٹیگ استعمال کرتے ہوئے لکھا کہ لوگ بہت چارج ہیں۔ عمران خان اس وقت پاکستان کے سب سے مقبول لیڈر ہیں۔ اگر انہیں گرفتار کیا گیا تو خون خرابہ ہو گا۔ ایسا کرنا بھی نہیں۔
ماریہ عطا نامی پی ٹی آئی کارکن نے زمان پارک کے باہر سے اپنی ایک تصویر شیئر کی۔
واضح رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں کہ پی ٹی آئی کے کارکن عمران خان اور پارٹی کی کال پر چیئرمین تحریکِ انصاف کی رہائش گاہ کے باہر جمع ہوئے ہوں۔
اس سے قبل اگست 2022 میں عمران خان کے خلاف دہشت گردی کی دفعہ کے تحت مقدمہ درج ہونے پر کارکن چیئرمین پی ٹی آئی کی اسلام آباد میں موجود رہائش گاہ بنی گالہ کے باہر جمع ہوئے تھے۔
اس وقت پی ٹی آئی کے کارکن بنی گالہ کے باہر ایک روز رہنے کے بعد واپس لوٹ گئے تھے۔