امریکی صدر جو بائیڈن نے کیلی فورنیا میں بڑے پیمانے کی شوٹنگ کے چند دن بعد گن کنٹرول کے اقدامات کی حمایت کا اظہار کیا ہے جن میں 1994 کا حملہ آور (سیمی آٹومیٹک ) ہتھیاروں پر پابندی کا وہ اقدام شامل ہے جس کی انہوں نے ایک سینیٹر کے طور پر بھر پور حمایت کی تھی ۔
پیر کو کیلی فورنیا کے ہاف مون بے کی شوٹنگز کے بعد جس میں کم از کم سات لوگ ہلاک ہوئے، منگل کے روز صدر بائیڈن نے ایک بیان میں کہا کہ اب جب ہم شوٹنگ کے ان واقعات کی مزید تفصیلات کاانتظار کر رہے ہیں۔ ہم جانتے ہیں کہ امریکہ بھر میں گن وائلنس میں اضافہ سخت تر اقدام کا متقاضی ہے۔ میں کانگریس کے دونوں ایوانوں پر ایک بار پھر زور دیتا ہوں کہ وہ تیزی سے کارروائی کریں اور گنز پر پابندی کے اس بل کو جلد از جلد میری میز پر لائیں اور امریکی کمیونٹیز ، اسکولوں ، کام کی جگہوں اور گھروں کو محفوظ بنائیں ۔
شوٹنگز کے ان واقعات سے صرف دو روز قبل کیلی فورنیا کے مونیٹری پارک کے ایک ڈانس اسٹوڈیو میں کم از کم 11 لوگ اس وقت ہلاک ہوئے جب شہر کی ایشیائی امیریکن کمیونٹی نئےقمری سال کےموقع پر خوشیاں منارہی تھی ۔
پیر کےروز ، کیلی فورنیا کے ڈیمو کریٹ سینیٹر ڈائن فائنسٹائن نے کنیٹی کٹ کےدو ڈیمو کریٹ سینیٹرز، سینیٹر رچرڈ بلیو منتھال اور کرس مرفی کے ساتھ مل کر حملہ آور ہتھیاروں پر پابندی کے ایک بل کی تجدید کا ایک وفاقی بل پیش کیا اور ایسے ہتھیار کی خریداری کرنےوالوں کی کم سے کم عمر بڑھانے کا ایک بل پیش کیا ۔
منگل کے روز وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری کیرائن جین پئیر نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ انتظامیہ گن وائلنس میں کمی سے نمٹنے کے لیے مزید انتظامی اقدامات پر غور کررہی ہے لیکن ہمارا خیال ہے کہ کانگریس کو اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
ریکارڈ کے مطابق امریکہ میں اس سال اب تک مہلک گن وائلنس کے اس سے زیادہ واقعات پیش آچکے ہیں جتنا ایک سال پہلے اسی عرصے کے دوران پیش آئے تھے۔
2023 کے پہلے تین ہفتوں میں ملک بھر میں بڑے پیمانے کے شوٹنگ کے 40 واقعات پیش آچکے ہیں ۔
گزشتہ جون میں ٹکساس کے ایک ایلیمنٹری اسکول میں بڑے پیمانے کی شوٹنگ میں 19 بچوں اور دو بالغ افراد کی ہلاکت اور نیو یارک کےشہر بفلو کی سپر مارکیٹ میں بڑے پیمانے کی شوٹنگ میں دس سیاہ فام لوگوں کی ہلاکت کے ایک سےزیادہ ماہ کے بعد صدر بائیڈن نے گن سیفٹی کے ایک دوجماعتی بل پر دستخط کر کے اسے قانون کی شکل دے دی ۔
اس بل میں جو لگ بھگ تیس سال میں کانگریس میں منظور ہوے والا گن سیفٹی ریگولیشن کا پہلا بڑا بل تھا 18 اور21 سال کی عمروں کے نوجوان خریداروں کے پس منظر کی جانچ پڑتال کو سخت تر کرنا شامل تھا جب کہ ریاستوں کو ریڈ فلیگ قوانین کی منظوری کے لیے ترغیبات فراہم کی گئی تھیں جو گروپس کو یہ اجازت دیتے ہیں کہ وہ ان لوگوں سےہتھیار واپس لینے کےلیے عدالتوں میں کیس دائر کر سکتے ہیں جنہیں وہ اپنے اور دوسروں کےلیے خطرہ سمجھتے ہیں۔
(وی او اے نیوز)