رسائی کے لنکس

مغربی کنارے میں اسرائیلی فورسز کے اچانک حملے میں 9 فلسطینی ہلاک


 مغربی کنارے کے شہرجنین میں اسسرائیلی فورسز کے ایک حملے کے بعد اسرائیلی فورسز اور فلسطینیوں کی جھڑپیں۔ فوٹو26 جنوری 2023
مغربی کنارے کے شہرجنین میں اسسرائیلی فورسز کے ایک حملے کے بعد اسرائیلی فورسز اور فلسطینیوں کی جھڑپیں۔ فوٹو26 جنوری 2023

فلسطینی عہدےداروں نے کہا ہےکہ جمعرات کےروز مقبوضہ مغربی کنارے کےایک شورش زدہ علاقے میں اسرائیلی فورسز کے اچانک حملے میں ایک 60 سالہ خاتون سمیت کم از کم 9 فلسطینی ہلاک ہو گئے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ اس علاقے میں کئی برسوں میں ہونے والا ایک مہلک ترین دن تھا ۔

مسلح جھڑپ اس وقت شروع ہو ئی جب اسرائیلی فوج نے جنین کے ایک پناہ گزین کیمپ میں دن کے وقت ایک غیر معمولی کارروائی کی جس کے بارے میں اس کا کہنا ہے کہ اس کا مقصد اسرائیلیوں کے خلاف ایک یقینی حملے کو روکنا تھا ۔

اس کیمپ میں جو ایک فلسطینی عسکریت پسند گروپ اسلامک جہاد کا ایک بڑا گڑھ سمجھا جاتا ہے ، لگ بھگ ایک سال سے اسرائیل کی جانب سے چھاپوں اور گرفتاریوں کا مرکز رہا ہے۔

فلسطینیوں نےہلاک ہونےوالوں میں سےکم از کم ایک کی شناخت ایک عسکریت پسند کےطور پر کی ہے لیکن یہ واضح نہیں ہوا کہ ہلاک ہونےوالے دوسرے کتنے فلسطینیوں کا تعلق مسلح گروپس سے تھا۔

اسرائیلی وزیر دفاع یاو گیلنٹ نے ایک سیکیورٹی بریفنگ کے بعد مقبوضہ مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی کے ساتھ اسرائیلی سرحد پر فورسز کو انتہائی الرٹ رہنے کی ہدایت کی ہے۔

جنین میں 26 جنوری کو اسرائیلی فوجیوں کے ساتھ مسلح تصادم کے دوران فلسطینی نوجوان پتھراؤ کر رہے ہیں : فوٹو رائٹرز۔ 26 جنوری 2023
جنین میں 26 جنوری کو اسرائیلی فوجیوں کے ساتھ مسلح تصادم کے دوران فلسطینی نوجوان پتھراؤ کر رہے ہیں : فوٹو رائٹرز۔ 26 جنوری 2023

اسرائیل نے مغربی کنارے میں فلسطینی حملوں کے ایک سلسلے کے بعد گزشتہ موسم بہار میں جب سے رات کے وقت کے چھاپے شروع کیے ہیں اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہو گیا ہے۔ اس تنازع میں ماہ رواں میں اس کے بعد مزیدشدت آئی ہے جب اسرائیل کی انتہائی دائیں بازو کی حکومت نے اقتدار سنبھالنے کے بعد فلسطینیوں کے خلاف سخت موقف اپنانے کا عزم ظاہر کیا تھا۔

تشدد کی اس لہر کے دوران امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن آئندہ دنوں میں علاقے کا دورہ کرنے والے ہیں اور ایسے اقدامات پر زور دینے والے ہیں جن سے فلسطینیوں کی روز مرہ زندگی بہتر ہو سکے ۔

فلسطینی میڈیا کی جانب سے شائع تصاویر میں ایک دومنزلہ عمارت کی جھلسی ہوئی بیرونی دیواریں، سڑکوں پر راکھ کے ڈھیر اور دوسرا کچرا بکھرا ہوا دکھایا گیا ہے ۔ فوج نے کہا ہے کہ وہ اس دھماکہ خیز مواد کو اڑانے کے لیے عمارت میں داخل ہوئی تھی جس کے بارے میں اس کا کہنا ہے کہ وہ مشتبہ افراد کے زیر استعمال تھا۔

تین گھنٹے کی کارروائی کے بعد فوجیوں کے علاقے سے نکل جانے کے بعد وہاں کئی کاریں الٹی پڑی تھیں ، ان کی ونڈ شیلڈز اور کھڑکیا ں ٹوٹی ہوئی تھیں اور اس علاقے میں رہنے والے نقصانات کا جائزہ لے رہے تھے۔

جنین میں اسرائیلی حملے کے بعد فلسطینی نقصانات کا جائزہ لے رہے ہیں : فوٹو رائٹرز 26 جنوری 2023
جنین میں اسرائیلی حملے کے بعد فلسطینی نقصانات کا جائزہ لے رہے ہیں : فوٹو رائٹرز 26 جنوری 2023

فلسطینی وزیر صحت مائی ال کائلا نے کہا ہے کہ طبی کارکنوں نے لڑائی کے دوران زخمیوں تک پہنچنے کی کوشش کی جب کہ جنین کے گورنر اکرم راجوب نے کہا ہے کہ فوج نے ہنگامی صورت حال میں امداد فراہم کرنے والے کارکنوں کو زخمیوں کو نکالنے سے روک دیا۔

دونوں عہدے داروں نے فوج پر ایک اسپتا ل کے بچوں کے وارڈ پر آنسو گیس پھینکنے کا الزام لگایا جس سے بچوں کو دم گھٹنے کا مسئلہ در پیش ہوا۔ اسپتال کی ویڈیو میں خواتین کوبچے اٹھاکراسپتال کے ایک برآمدے کی طرف جاتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

فوج نے کہا ہے کہ فورسز نے اپنی کارروائی میں سہولت کے لیے سڑکیں بند کی تھیں جن کی وجہ سے امکان ہے کہ امدادی کوششیں متاثر ہوئی ہوں اور یہ کہ ممکن ہے کہ اسپتال کے قریب ہونے والی جھڑپوں میں استعمال ہونے والی آنسو گیس اسپتال کے چلی گئی ہو۔

بین الاقوامی حمایت یافتہ فلسطینی صدر محمود عباس نے تین دن کے سوگ کا اعلان کیا ہے اور پرچموں کو سر نگوں کرنے کا حکم دیا ہے ۔ فلسطینی حکام نے بین الاقوامی برادری سے آواز اٹھانے کی اپیل کی ہے ۔

جین میں اسرائیلی حملے کے بعد فلسطینی مکانات کی تنباہی کا جائزہ لے رہے ہیں: فوٹو رائٹرز 26 جنوری 2023
جین میں اسرائیلی حملے کے بعد فلسطینی مکانات کی تنباہی کا جائزہ لے رہے ہیں: فوٹو رائٹرز 26 جنوری 2023

جنین کے گورنر راجوپ نے کہا کہ ہم بین الاقوامی برادری سے اس انتہا پسند دائیں بازو کی حکومت کے خلاف فلسطینیوں کی مدد اوراپنے شہریوں کے تحفظ کی اپیل کرتے ہیں۔

مشرق وسطی کے لیے اقوام متحدہ کے سفیر ٹور وینیسلینڈ نے کہا ہے کہ انہیں تشدد پر انتہائی افسوس ہوا ہے اور انہوں نےپر سکون رہنے کی اپیل کی۔

آرگنائزیشن آف اسلامک کو آپریشن اور ترکی نے جس نے حال ہی میں اسرائیل کے ساتھ مکمل سفارتی تعلقات دوبارہ قائم کیے ہیں ، واقعے کی مذمت کی ہے جب کہ پڑوسی ملک اردن اور غزہ کی پٹی پر حکمرانی کرنے والے عسکریت پسند گروپ حماس کی جانب سے بھی مذمت کا اظہار کیا گیا ہے ۔

اس رپورٹ کا مواد اے پی سے لیا گیا ہے۔

XS
SM
MD
LG