چین نے تائیوان کو ہتھیار فراہم کرنے والی دو امریکی کمپنیوں لاک ہیڈ مارٹن اور ریتھیون پر تجارت اور سرمایہ کاری کی پابندیاں لگا دی ہیں۔ یہ کمپنیاں فوجی سازو سامان تیار کرتی ہیں۔ چین دعویٰ کرتا ہے کہ تائیوان اس کا علاقہ ہے۔
چین کی وزارت تجارت نے جمعرات کو اعلان کیا کہ ان کمپنیوں کو چین میں سامان درآمد کرنے یا ملک میں نئی سرمایہ کاری کرنے سے روک دیا گیا ہے۔ تاہم ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ لاک ہیڈ مارٹن یا ریتھیون پران پابندیوں کا کیا اثر پڑ سکتا ہے۔
امریکہ نے بھی چین کو ملٹری سے متعلقہ ٹیکنالوجی کی زیادہ تر فروخت پر پابندی لگا رکھی ہے، لیکن کچھ فوجی کانٹریکٹرز کے ایرو اسپیس اور دیگر شعبوں میں شہری کاروبار بھی ہیں۔
پچھلے کچھ عرصے سے صدر شی جن پنگ کی حکومت نے جزیرے کے قریب لڑاکا طیارے اور بمبار طیارے اڑا کر اور سمندر میں میزائل داغ کر ، تائیوان کو دھمکانے کی کوششیں تیز کر دی ہیں۔
امریکہ کے تائیوان کے ساتھ کوئی باضابطہ تعلقات نہیں ہیں لیکن وہ وسیع تجارتی اور غیر رسمی روابط رکھتا ہے۔ واشنگٹن وفاقی قانون کے تحت اس بات کو یقینی بنانے کا پابند ہے کہ جزیرے کی حکومت کے پاس اپنے دفاع کے ذرائع موجود ہوں۔
امریکہ تائیوان کو فوجی ساز و سامان فراہم کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے۔
(خبر کا مواد اے پی سے لیا گیا )