رسائی کے لنکس

'اونچی عمارتوں پر لگے بلب روشن ہوتے تو افطار کرتے تھے'


'اونچی عمارتوں پر لگے بلب روشن ہوتے تو افطار کرتے تھے'
please wait

No media source currently available

0:00 0:04:33 0:00

"رمضان میں ہمارے محلے میں اذان کی آواز نہیں آتی تھی اور اس دور میں سائرن بھی نہیں بچتا تھا۔ افطار کے لیے اونچی عمارتوں پر ایک بانس پر بلب لگا دیتے تھے۔ جب بلب روشن ہوتا تھا تو پتا چلتا تھا کہ روزہ کھل گیا۔" دیکھیے ڈاکٹر نگار سجاد کی گزرے رمضان کی یادیں وائس آف امریکہ کی سیریز 'ماضی کے رمضان' میں۔

XS
SM
MD
LG