رسائی کے لنکس

امریکی فورسز کی کارروائی میں داعش کا کمانڈر ہلاک


غیر ملکی قیدی، جن پر دولت اسلامیہ کا حصہ ہونے کا شبہ ہے، 7 جنوری 2020 کو شام کے شہر ہاساکا میں جیل کی کوٹھری میں لیٹے ہیں۔ فوٹو رائٹرز
غیر ملکی قیدی، جن پر دولت اسلامیہ کا حصہ ہونے کا شبہ ہے، 7 جنوری 2020 کو شام کے شہر ہاساکا میں جیل کی کوٹھری میں لیٹے ہیں۔ فوٹو رائٹرز

مشرق وسطیٰ کے خطے سے باہر عہدے داروں کو اغوا کرکے یرغمال بنانے اوراس سے فائدہ اٹھانے کا منصوبہ بنانے والے داعش کے گروپ پر امریکی فورسز نے شام کے مشرقی حصے میں الصبح چھاپہ مارا جس میں گروپ کا مبینہ منصوبہ ساز ہلاک ہو گیا۔

امریکی سینٹرل کمانڈ نے پیر کو شمالی شام میں کی جانے والی کارروائی میں عبد الہادی محمود الحاجی علی کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے اسے مشرق وسطیٰ اور یورپ میں حملوں کی منصوبہ بندی کرنے کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔

شام کے حراستی کیمپ پر داعش جنگجوؤں کی بیویوں کی حکمرانی
please wait

No media source currently available

0:00 0:03:16 0:00

علی کی ہلاکت کی تصدیق ہونے سے چند گھنٹے قبل ایک امریکی اہل کار نے آپریشن کی حساسیت کے پیش نظر اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر وائس آف امریکہ کو بتایا کہ دہشت گرد گروپ کے سینئر لیڈر کی باقیات مل گئیں ہیں اور اس کی شناخت کی تصدیق کے لیے ڈی این اے ٹیسٹ کیا جا رہا ہے۔

سینٹ کام کے عہدے داروں کے مطابق اس کارروائی میں علی کے ساتھ دو مسلح جنگجو بھی مارے گئے ہیں، تاہم کوئی شہری زخمی نہیں ہوا۔ اس کا رروائی میں امریکی فورسز کو کسی قسم کا نقصان نہیں پہنچا۔

شام میں داعش کے جنگجوؤں کے خلاف نئی فوجی مہم کا آغاز
please wait

No media source currently available

0:00 0:02:27 0:00

شام کی صورت حال پر نظر رکھنے والے لندن میں قائم انسانی حقوق کے ایک گروپ ’سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس‘ نے کہا ہے کہ امریکی فورسز نے یہ چھاپہ ترکی کی سرحد کے قریب ایک گاؤں سویدا میں مارا جو جرابلس قصبے کے نزدیک ہے۔

انسانی حقوق کے گروپ کا کہنا ہے کہ ذرائع کے مطابق امریکی فورسز صبح سویرے ہیلی کاپٹر کے ذریعے پہنچیں جس کے بعد ان کی داعش کے جنگجوؤں سے جھڑپ ہوئی، جس کا اختتام امریکی فورسز کی جانب سے اس عمارت پر دو میزائل داغے جانے کے بعد ہوا جس میں داعش کا لیڈر چھپا ہوا تھا۔

وائس آف امریکہ اس واقعہ کغیر جانبدارانہ تصدیق نہیں کر سکا ہے۔

سینٹ کام کے ترجمان کرنل جو بکینو نے پیر کے روز اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہم جانتے ہیں کہ آئی ایس آئی ایس(داعش) گروپ مشرق وسطیٰ سے باہر حملے کرنے کی خواہش رکھتا ہے۔ یہ چھاپہ داعش کی کارروائیوں کے لیے ایک بڑا دھچکہ ہے، لیکن اس سے داعش کی کارروائیاں کرنے کی صلاحیت ختم نہیں ہوئی۔

پچھلے مہینے، امریکہ کی ہوم لینڈ سیکیورٹی کے ایک اعلیٰ اہل کار نے کہا تھا کہ ایک ایسے موقع پر جب امریکہ اور اس کے شراکت دار انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں میں مصروف ہیں، داعش کی جانب سے امریکہ پر حملہ تقریباً ناقابل تصور ہے۔

داعش سے تعلق رکھنے والی خواتین کا انتہا پسندی ترک کرنے کا دعویٰ
please wait

No media source currently available

0:00 0:01:49 0:00

اور اگر داعش کی جانب سے حملہ کرنے کی کوشش کی بھی گئی تھی تو بھی زیادہ تر عہدے داروں نے داعش کے افغانستان میں قائم دہشت گرد گروپ آئی ایس خراسان کو زیادہ خطرناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس کی جانب سے خطرہ موجود ہے۔

(جیف سیلڈن، وی او اے نیوز)

XS
SM
MD
LG