رسائی کے لنکس

اسرائیل کی غزہ کے جنوبی علاقوں پر بمباری، 58 افراد ہلاک


اسرائیل نے غزہ کے جنوب میں مقیم فلسطینیوں کو ایک مرتبہ پھر علاقہ چھوڑنے کی ہدایت کی ہے جب کہ ہفتے کو دو مختلف رہائشی عمارتوں پر اسرائیلی فورسز کی بمباری کے نتیجے میں 50 سے زیادہ افراد ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں۔

خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق اسرائیلی فورسز نے جنوبی غزہ میں ہفتے کی صبح رہائشی عمارت کو نشانہ بنایا ہے جس میں غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق کم از کم 32 افراد ہلاک ہوئے۔

اسرائیلی فورسز نے جمعے اور ہفتے کی درمیانی شب دیگر دو رہائشی عمارتوں کو بھی نشانہ بنایا جس میں غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق 26 افراد ہلاک اور 23 زخمی ہوئے۔

اسرائیلی فوج کی جانب سے فوری طور پر ان کارروائیوں سے متعلق کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔ البتہ اسرائیلی فورسز یہ دعویٰ کرتی رہی ہیں کہ حماس کے جنگجو رہائشی عمارتوں کو چھپنے اور اسلحہ ذخیرہ کرنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ تاہم حماس ان دعوؤں کی تردید کرتی ہے۔

اسرائیل کے وزیرِ اعظم بن یامین نیتن یاہو کے مشیر مارک ریگو نے ایک انٹرویو کے دوران کہا کہ " ہم لوگوں کو علاقے سے انخلا کا کہہ رہے ہیں، یہ واقعی بہت سے لوگوں کے لیے مشکل ہے لیکن ہم چاہتے ہیں کہ دو طرفہ لڑائی کے دوران عام شہری نشانہ نہ بنیں۔"

انہوں نے کہا کہ ہم لوگوں کو مغربی علاقے کی جانب منتقل ہونے کا کہہ رہے ہیں جہاں انہیں ٹینٹس اور فیلڈ اسپتال کی سہولتیں میسر ہوں گی۔

غزہ کی وزارتِ صحت کے حکام کے مطابق اسرائیل کے حملوں میں 12 ہزار سے زیادہ فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔
غزہ کی وزارتِ صحت کے حکام کے مطابق اسرائیل کے حملوں میں 12 ہزار سے زیادہ فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔

دوسری جانب حماس کے ترجمان ابو عبیدہ نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ "وہ اپنے دفاع کے لیے تیار ہیں۔ قابض فورسز جتنا وقت غزہ میں رہیں گی انہیں اتنا زیادہ نقصان اٹھانا پڑے گا۔"

حماس کے زیرِ کنٹرول غزہ کی وزارتِ صحت کے حکام کے مطابق اسرائیلی فورسز کی فضائی و زمینی کارروائیوں میں جمعےتک ہلاک ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 12 ہزار سے زیادہ ہوگئی ہے جن میں پانچ ہزار سے زیادہ بچے شامل ہیں۔

واضح رہے کہ حماس کے سات اکتوبر کو اسرائیل پر حملے میں تل ابیب حکام کے مطابق 1200 افراد ہلاک ہوئے تھے جب کہ جنگجو 240 افراد کو یرغمال بنا کر اپنے ہمراہ غزہ کی پٹی لے گئے تھے۔

حماس کے حملے کے بعد اسرائیل کی جانب سے اعلانِ جنگ کیا گیا جس کے بعد غزہ کی پٹی میں فضائی اور پھر زمینی کارروائی شروع کی گئی۔ اسرائیلی فورسز نے پہلے غزہ کے شمالی علاقوں میں زمینی کارروائی کی اور اب حملوں کا ہدف جنوبی علاقے ہیں۔

اسرائیل حماس جنگ ساتویں ہفتے میں داخل ہو رہی ہے اور اب تک عالمی برادری کی جانب سے جنگ بندی یا انسانی بنیاد پر جنگ میں وقفے کے لیے کی جانے والی کوئی بھی کوشش کارآمد نہیں ہو سکی ہے۔

البتہ اسرائیل نے عالمی دباؤ پر جمعے کو غزہ میں ایندھن کے ٹرک داخل ہونے کی اجازت دی تھی تاکہ جنگ سے متاثرہ علاقوں میں امدادی کام جاری رکھے جا سکیں۔

اسرائیل کا کہنا ہے کہ وہ اپنے اتحادی امریکہ کی درخواست پر یومیہ ایندھن کے دو ٹرکوں کو غزہ میں داخلے کی اجازت دے گا تاکہ اقوامِ متحدہ کے اداروں کی بنیادی ضرورت پوری کی جا سکے۔

وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ غزہ میں نہ صرف یومیہ بنیاد پر بلکہ زیادہ مقدار میں ایندھن کی ترسیل جاری رہنی چاہیے۔

اس خبر میں شامل معلومات خبر رساں ادارے 'رائٹرز' سے لی گئی ہیں۔

فورم

XS
SM
MD
LG