امریکہ کے محکمۂ خارجہ نے کہا ہے کہ گزشتہ مالی سال کے دوران امریکہ نے دنیا بھر میں مختلف ہنرمندوں، طلبہ اور دیگر شعبوں میں ایک کروڑ سے زیادہ ویزے جاری کیے۔ ان افراد نے مقامی کمیونٹیز اور امریکی معیشت میں حصہ ڈالنے میں اہم کردار ادا کیا۔
امریکی حکام کا کہنا ہے کہ ویزوں کے اجرا کے دوران قومی سلامتی کے معیارات کو برقرار رکھا گیا۔
امریکی محکمۂ خارجہ کی جانب سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکہ قانونی طریقے سے آنے والے غیر ملکی شہریوں کو سہولت فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ دنیا بھر میں تقریباً نصف امریکی سفارت خانوں اور قونصل خانوں نے گزشتہ وفاقی مالی سال یعنی اکتوبر 2022 سے ستمبر 2023 کے دوران ریکارڈ نان امیگرینٹ ویزے جاری کیے۔
بزنس اور سیاحتی ویزوں کا اجرا
محکمۂ خارجہ کا کہنا ہے کہ ایک برس کے دوران بزنس اور سیاحتی مقاصد کے لیے 80 لاکھ ویزے جاری کیے گئے۔ یہ 2016 کے بعد سب سے زیادہ تعداد ہے۔
بیان کے مطابق امریکیوں کو عالمی ماحول سے ہم آہنگ کرنا اور مستقبل کے رہنماؤں کو امریکہ کی طرف راغب کرنے کی پالیسی کا نتیجہ یہ ہے کہ امریکی کالجز اور یونیورسٹیز میں زیرِ تعلیم غیر ملکی طلبہ امریکی معیشت میں سالانہ 38 ارب ڈالرز شامل کرنے کا سبب بن رہے ہیں۔
محکمۂ خارجہ نے 2017 کے بعد سب سے زیادہ چھ لاکھ طلبہ کو ویزے جاری کیے جن میں لگ بھگ ایک لاکھ 40 ہزار بھارتی طلبہ شامل ہیں۔ 9700 نائیجیرین طلبہ سمیت اس عرصے کے دوران 40 ہزار افریقی طلبہ کو بھی ویزے جاری کیے گئے۔
امریکی معیشت کو کتنا فائدہ ہوا؟
بیان کے مطابق حالیہ برسوں کے دوران بیرونِ ملک سے آنے والے افراد نے امریکی معیشت میں سالانہ 239 ارب ڈالرز کا حصہ ڈالا جب کہ نو لاکھ 50 ہزار امریکی شہریوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا ہوئے۔
امریکی محکمۂ خارجہ کے مطابق زراعت سمیت دیگر شعبوں میں جہاں بہت کم امریکی ورکرز دستیاب ہیں، امریکہ نے ریکارڈ چار لاکھ 42 ہزار غیر ملکیوں کو ویزے جاری کیے۔ اس سے نہ صرف غیر قانونی ذرائع سے امریکہ آنے کی حوصلہ شکنی ہوئی بلکہ اس سے امریکہ میں ورکرز کی دستیابی کو بھی یقینی بنایا گیا۔
امریکہ نے ایک برس کے دوران ایئرلائنز اور شپنگ کریو کے تین لاکھ 65 ہزار کارکنوں کو ویزے جاری کیے جس سے گلوبل سپلائی چین اور ٹرانسپورٹیشن کی ضروریات پوری کرنے میں مدد ملی۔
واضح رہے کہ چین کے بعد بھارت سے سب سے بڑی تعداد میں طلبہ امریکہ آتے ہیں۔ ان دو بڑی آبادی کے ملکوں کے علاوہ امریکہ میں زیادہ طلبہ بھیجنے والے ممالک میں جنوبی کوریا، کینیڈا، ویتنام، تائیوان اور نائیجیریا شامل ہیں۔
پاکستان بھی ان ممالک میں شامل ہے جہاں سے گزشتہ تعلیمی سال کے دوران طلبہ ریکارڈ تعداد میں امریکہ آئے ہیں۔ گزشتہ تعلیمی سال کے دوران پاکستان سے 10 ہزار 164 طلبہ اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لیے امریکہ آئے۔
اس سے ایک تعلیمی سال قبل پاکستان سے آٹھ ہزار 772 طلبہ امریکہ آئے تھے۔ یوں پاکستانی طلبہ کی تعداد میں 15.9 فی صد اضافہ ہوا ہے۔
فورم