پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے خود کو انٹرا پارٹی الیکشن سے دست بردار کرتے ہوئے اپنی قانونی ٹیم میں شامل بیرسٹر گوہر خان کو چیئرمین کا اُمیدوار نامزد کر دیا ہے۔
رہنما تحریکِ انصاف بیرسٹر علی ظفر کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی نے دو دسمبر کو انٹرا پارٹی انتخابات کرانے کا اعلان کر دیا ہے۔
اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر علی ظفر کا کہنا تھا کہ عمران خان کے ساتھ انٹراپارٹی انتخابات پر جیل میں مشاورت ہوئی جس میں اُنہوں نے ہفتے کو انٹراپارٹی الیکشن کرانے کی منظوری دی ہے۔
واضح رہے کہ سابق وزیرِ عمران خان مختلف مقدمات میں جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل راولپنڈی میں قید ہیں۔
بیرسٹر علی ظفر کا کہنا تھا کہ عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم یہ خطرہ مول نہیں لے سکتے کہ ہمیں بلے کے نشان سے محروم ہونا پڑے۔
یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پی ٹی آئی کو بلے کا نشان برقرار رکھنے کے لیے 20 روز میں انٹراپارٹی الیکشن کرانے کا حکم دیا تھا۔
الیکشن کمیشن نے اپنے حکم نامے میں کہا تھا کہ ماضی میں ہونے والے پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی انتخابات میں شفافیت نہیں تھی، لہذٰا یہ متنازع تھے۔
'یہ کوئی مائنس ون نہیں ہے'
بیرسٹر علی ظفر کا کہنا تھا کہ عمران خان نے بیرسٹر گوہر خان کو انٹرا پارٹی الیکشن میں چیئرمین کا اُمیدوار نامزد کیا ہے۔
ان کے بقول عمران خان ہی پی ٹی آئی کا اول اور آخر نظریہ ہیں۔ بیرسٹر گوہر خان پارٹی کے عارضی چیئرمین ہوں گے۔
بیرسٹر علی ظفر نے مزید کہا کہ یہ کوئی 'مائنس ون' نہیں ہے، اگر کسی قد آور شخصیت کو پارٹی چیئرمین کے طور پر نامزد کرتے تو پھر مائنس ون کی سمجھ آتی۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر خان نے کہا کہ وہ عمران خان کے شکر گزار ہیں۔ ہمارا نظریہ وہی ہے جو عمران خان کا ہے۔
فورم