رسائی کے لنکس

ایران نے پکڑے گئے آئل ٹینکر پر موجود امریکی تیل ضبط کر لیا


ایران کا ایک فوجی ہیلی کاپٹر مارشل آئی لینڈ کے آئل ٹینکر پر قبضہ کرنے کے لیے اتر رہا ہے۔ یہ تصویر ایک ویڈیو سے حاصل کی گئی ہے۔ 28 اپریل 2023
ایران کا ایک فوجی ہیلی کاپٹر مارشل آئی لینڈ کے آئل ٹینکر پر قبضہ کرنے کے لیے اتر رہا ہے۔ یہ تصویر ایک ویڈیو سے حاصل کی گئی ہے۔ 28 اپریل 2023
  • ایران نے مارشل آئی لینڈز کے آئل ٹینکر کو گزشتہ سال اپریل میں پکڑا تھا۔
  • اس جہاز پر پانچ کروڑ ڈالر سے زیادہ مالیت کا تیل لدا ہوا تھا جسے امریکہ نے کویت سے خریدا تھا۔
  • ایران کی ایک عدالت نے مغربی پابندیوں کے ردعمل میں تیل ضبط کرنے کا حکم دیا ہے۔

ایران کی عدلیہ نے کہا ہے کہ ایرانی حکام نے گزشتہ سال پکڑے گئے ایک آئل ٹینکر پر موجود امریکی تیل ضبط کر لیا ہے۔ اس آئل ٹینکر کو اس وقت پکڑا گیا تھا جب امریکہ کی جانب سے عائد کی جانے والی پابندیوں کے باعث ایران میں ادویات کے داخلے کو روک دیا گیا تھا۔

مارشل آئی لینڈز کے پرچم بردار آئل ٹینکر "ایڈوانٹیج سویٹ" کو پچھلے سال اپریل میں اس وقت قبضے میں لیا گیا تھا جب وہ خلیج عمان میں سفر کر رہا تھا۔

خلیج عمان کی آبی گزرگاہ کا شمار عالمی سطح پر تیل کی نقل و حمل کے ایک اہم راستے کے طور پر کیا جاتا ہے۔

آئل ٹینکر ایڈوانٹیج کے ترجمان نے بتایا کہ اس ٹینکر کو شیوران کارپوریشن نے چارٹر کیا تھا اور اس پر کویت سے تیل لادا گیا تھا۔ ایران نے کارگو جہاز کو اس وقت پکڑا جب وہ ٹیکساس جا رہا تھا۔

ایران کی عدلیہ کی آن لائن ویب سائٹ میزان نے بدھ کے روز اپنی ایک اشاعت میں کہا ہے کہ تہران کی ایک عدالت نے "ایڈوانٹیج سویٹ" پر لدے ہوئے امریکی تیل کو ضبط کرنے کا حکم دیا ہے۔

خلیج عمان میں مارشل آئی لینڈر کے پرچم بردار کے آئل ٹینکر کی یہ تصویر ایک ویڈیو سے لی گئی ہے۔ یہ ٹینکر کویت سے پانچ کروڑ ڈالر سے زیادہ مالیت کا تیل لے کر ٹیکساس جا رہا تھا جب ایرانی فورسز نے اس پر قبضہ کیا۔ 28 اپریل 2023۔
خلیج عمان میں مارشل آئی لینڈر کے پرچم بردار کے آئل ٹینکر کی یہ تصویر ایک ویڈیو سے لی گئی ہے۔ یہ ٹینکر کویت سے پانچ کروڑ ڈالر سے زیادہ مالیت کا تیل لے کر ٹیکساس جا رہا تھا جب ایرانی فورسز نے اس پر قبضہ کیا۔ 28 اپریل 2023۔

تیل کی مالیت کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ وہ پانچ کروڑ ڈالر سے زیادہ ہے۔

فوری طور پر یہ واضح نہیں ہو سکا کہ عدالت نے تیل کی ضبطگی کا حکم کب دیا تھا۔

تیل کی ضبطگی کے بارے میں یہ وضاحت کی گئی ہے کہ یہ کارروائی مغربی ممالک، بالخصوص امریکی پابندیوں کے ردعمل میں کی گئی ہے۔ ان پابندیوں کی وجہ سے ایک تکلیف دہ اور جان لیوا جلدکی بیماری کے مریضوں کی دوا کی فراہمی رک گئی تھی۔

ایران اور مغربی طاقتوں کے درمیان 2015 کے جوہری معاہدے سے 2018 میں امریکہ کے نکل جانے کے بعد ایران کو اقتصادی پابندیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

2015 کے جوہری معاہدے میں یورینیم کی افزودگی محدود کرنے کے بدلے میں ایران پر عائد پابندیوں میں نرمی کا عندیہ دیا گیا تھا۔ تاہم 2018 میں اس وقت کے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے معاہدے کو ناکافی قرار دیتے ہوئے امریکہ کے اس سے الگ ہونے کا اعلان کیا تھا۔

سن 2021 میں اقوام متحدہ کے ماہرین کی ایک رپورٹ میں انتباہ کیا گیا تھا کہ پابندیوں کی تعمیل نے ان لوگوں کو متاثر کیا ہے جو جلد کی ایک شدید اور مہلک بیماری ’ایپیڈرمولائسز بلوسا‘ میں مبتلا ہیں۔ جس میں جلد پر انتہائی تکلیف دہ زخم بن جاتے ہیں۔

اقوام متحدہ کے مطابق یہ رپورٹ سویڈن کی ایک دوا ساز کمپنی کی جانب سے ایران کو دوا کی فراہمی روکے جانے کے بعد سامنے آئی تھی۔ سویڈن کی یہ کمپنی جلدکی اس موذی بیماری کی مؤثر دوا تیار کرتی ہے۔

خلیج عمان میں کئی برسوں سے بحری جہازوں کے اغوا اور ان پر حملوں کا سلسلہ جاری ہے جن میں اکثر اوقات ایران ملوث ہوتا ہے۔

اس سال جنوری میں امریکی فوج نے کہا تھا کہ ایران نے تقریباً ایک سال سے پانچ بحری جہاز پکڑ کر انہیں عملے کے 90 سے زیادہ ارکان سمیت قبضے میں رکھا ہوا ہے۔

(اس رپورٹ کے لیے تفصیلات رائٹرز سے لی گئیں ہیں)

فورم

XS
SM
MD
LG