رسائی کے لنکس

ہیلی کاپٹر حادثے میں صدر کی موت؛ اب ایران میں حکومت کیسے چلے گی؟


فائل فوٹو
فائل فوٹو

  • ایران کے آئین کے مطابق صدر کی موت کی صورت میں اول نائب صدر ان کی ذمے داریاں سنبھال لیں گے۔
  • اس وقت ایران کے اول نائب صدر 69 سالہ محمد مخبر ہیں جو ہیلی کاپٹر کے حادثے کے بعد سے صدارت کی ذمے داریاں ادا کر رہے ہیں۔
  • صدر کی موت کی صورت میں ایک تین رکنی کونسل 50 روز کے اندر اندر ملک میں صدارتی انتخاب کرانے کی ذمے دار ہوتی ہے۔
  • صدر ابراہیم رئیسی 2021 کے الیکشن میں منتخب ہوئے تھے اور آئندہ صدارتی الیکشن 2025 میں ہونے تھے۔

ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی ہیلی کاپٹر حادثے میں ہلاکت کے بعد ملک میں آئینی طور پر اقتدار کی منتقلی کا عمل شروع ہو جائے گا۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے آئین کے آرٹیکل 131 کے مطابق اگر صدر کی موت ہو جائے تو ایران کے سپریم لیڈر کی منظوری سے اول نائب صدر ان کی ذمے داریاں سنبھال لیں گے۔

ایران میں منتخب صدر کے علاوہ ایک سے زائد نائب صدور مقرر کیے جاتے ہیں۔

اس وقت ایران کے اول نائب صدر 69 سالہ محمد مخبر ہیں جو ہیلی کاپٹر کے حادثے کے بعد سے صدارت کی ذمے داریاں ادا کر رہے ہیں۔

صدر کی موت کی تصدیق کے بعد نئے صدر کے انتخاب کے لیے ایک تین رکنی کونسل تشکیل دی جاتی ہے جس میں اول نائب صدر، اسپیکر پارلیمنٹ اور عدلیہ کے سربراہ شامل ہوتے ہیں۔ یہ کونسل 50 روز کے اندر اندر انتخابات منعقد کرائے گی۔

عام حالات میں ایران میں ہر چار سال بعد صدر کا انتخاب کیا جاتا ہے۔

صدر ابراہیم رئیسی 2021 کے الیکشن میں منتخب ہوئے تھے اور آئندہ صدارتی انتخاب 2025 میں ہونا تھا۔

صدر کا انتخاب براہِ راست عوام کی ووٹنگ سے ہوتا ہے تاہم صدارتی امیدواروں کی منظوری ایران کی بااختیار کونسل شوریٰ نگہبان دیتی ہے۔

ایران میں 18 برس کی عمر کے شہری ووٹ ڈال سکتے ہیں۔ اس سے قبل 2007 تک ایران میں ووٹ ڈالنے کی کم سے کم عمر 15 سال تھی جسے دنیا میں ووٹنگ کے لیے سب سے کم عمر قرار دیا جاتا تھا۔

صدر رئیسی کے ہیلی کاپٹر کا حادثہ اتوار کو ہوا تھا جب وہ آذر بائیجان اور ایران کی سرحدی علاقے میں ڈیم کے ایک مشترکہ منصوبے کے افتتاح کرکے وطن واپس آرہے تھے۔

ان کے ساتھ وزیرِ خارجہ امیر عبداللہیان، ایرانی صوبے مشرقی آذر بائیجان کے گورنر، صدر کے سیکیورٹی گارڈز اور دیگر حکام بھی سوار تھے۔

صدر کے ہیلی کاپٹر کو حادثہ ایران کے صوبے مشرقی آذر بائیجان میں پیش آیا تھا جس کے بعد پیر کی صبح تک ریسکیو آپریشن جاری رہا۔

ایران میں صدر کے لیے شرائط

ایران کے آئین کے آرٹیکل 114 کے مطابق صدر ایک مذہبی و سیاسی شخص ہونا چاہیے جو ایران کا شہری ہو۔ اس کے علاوہ صدر کو امانت دار اور متقی یعنی مذہبی احکامات کا پابند اور ایران کے سرکاری مذہب یعنی اسلام کا ماننے والا ہونا چاہیے۔

آئین میں بیان کی گئی ان بنیادی شرائط کے علاوہ الیکشن قوانین میں بھی امیدواروں کے لیے کئی دیگر شرائط بیان کی گئی ہیں جن کا تعین شوریٰ نگہبان کی جانب سے کیا جاتا ہے۔

صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کے خواہش مند شخص کے لیے مذہبی علوم اور شیعہ عقائد کا مناسب علم ہونا ضروری ہے۔

امیدواروں کے لیے ریاستی اداروں میں کام کرنے کا کم سے کم چار برس کا تجربہ اور 20 لاکھ سے زائد آبادی والے شہروں کے گورنری یا وزارت پر فائز رہنے کی شرط بھی عائد کی گئی۔

اس کے علاوہ مسلح افواج میں میجر جنرل یا اس سے زیادہ رینک کے افسران اور مجرمانہ ریکارڈ نہ رکھنے والے اُمیدواروں کو بھی صدارتی الیکشن لڑنے کی رجسٹریشن کی اجازت ہے۔

قواعد کے مطابق انتخابات لڑنے کے خواہش مند افراد پہلے وزارتِ داخلہ میں اپنی رجسٹریشن کراتے ہیں اور بعد ازاں شوریٰ نگہبان حتمی امیدواروں کی فہرست جاری کرتی ہے۔

انتخابات میں حصہ لینے کے خواہش مندوں کے لیے ماسٹرز کی ڈگری کو بھی لازمی قرار دیا گیا تھا۔ 2021 میں ہونے والے صدارتی انتخاب ک لیے صدارتی امیدواروں کے لیے 40 سے 70 سال کی عمر متعین کی گئی تھی۔

اس تحریر میں شام مواد خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ سے لیا گیا ہے۔

XS
SM
MD
LG