کراچی —
پاکستان کے رقبے کے لحاظ سے سب سے بڑے صوبے بلوچستان کا مالی سال 14-2013 کا بجٹ پیش کردیا گیا ہے ۔ بجٹ کا مجموعی حجم ایک کھرب 98 ارب 39 کروڑ اور50 لاکھ روپے ہے۔ بجٹ وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے جمعرات کو بلوچستان اسمبلی میں پیش کیا۔
بجٹ میں ترقیاتی کاموں کے لئے 43 ارب 91 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں جبکہ غیر ترقیاتی اخراجات کی مد میں ایک کھرب 54 ارب 48 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔ گریڈ ایک تا 15 تک کے سرکاری ملازمین تنخواہوں میں 15٪ جبکہ 16 سے اوپر گریڈ کے ملازمین کی تنخواہوں میں 10 ٪ اضافہ تجویز کیا گیا ہے۔
بیرونی امداد میں صوبے کو 3 ارب 98کروڑ روپے ملیں گے، ریونیو اخراجات کا تخمینہ 117.348بلین اور کیپیٹل اخراجات کےلئے 37.474 بلین روپے کھے گئے ہیں۔
اس سال بجٹ خسارہ 7.942 بلین روپے ہوگا۔ بجٹ میں لگژری گاڑیوں کی خریداری پر مکمل پابندی برقرار رکھی گئی ہے۔
تعلیمی بجٹ میں رواں مالی سال کے مقابلے میں 42 ٪ اضافہ کیا گیا ہے۔ بجٹ میں گریڈ ایک سے 16 تک کے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 15٪ جبکہ گریڈ 17اور اس سے زائد گریڈ والے ملازمین کیلئے 10٪ اضافے کا اعلان کیا گیا۔ بجٹ میں ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن میں بھی 15 ٪ اضافے کا اعلان کیا گیا ہے۔
صوبے میں امن و امان کیلئے 16 ارب 23 کروڑ روپے، تعلیم کے لئے 34 ارب 89 کروڑ روپے، توانائی کے شعبے کیلئے 8 ارب 18 کروڑ روپے، زراعت کیلئے 7 ارب 87 کروڑ روپے اور صحت کیلئے 15 ارب 23 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔